کراچی اسٹاک مارکیٹ بجٹ سے قبل مسلسل تنزلی کی جانب گامزن ،کے ایس ای100انڈیکس28500کی سطح پر پہنچنے کے بعد 28300پوائنٹ پر واپس آگیا

جمعرات 8 مئی 2014 07:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8مئی۔2014ء ) کراچی اسٹاک مارکیٹ بجٹ سے قبل مسلسل تنزلی کی جانب جا رہی ہے مارکیٹ گذشتہ دو ہفتے مندی کی زد میں رہی جبکہ تیسرا ہفتہ بھی مارکیٹ کوبحران سے دوچار کر رہا ہے ،کراچی اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کے روز رونما ہونیوالی تیزی پر مندی غالب آگئی اور کے ایس ای100انڈیکس28500کی سطح پر پہنچ تو گیا تاہم اس کو برقرار نہ رکھا سکا اور 28300پوائنٹ پر واپس آگیا ۔

مندی کے سبب مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے مزید23ارب سے زائد روپے ڈوب گئے جس سے سرمائے کا مجموعی حجم68کھرب روپے سے کم ہو کر67کھرب روپے رہ گیا ۔کراچی اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کے روز کاروبار کا آغاز ملے جلے رجحان سے ہوا سرمایہ کاروں اور مالیاتی اداروں کی سیمنٹ ،بینکنگ اورپیٹرولیم سیکٹر میں سرمایہ کاری کے باعث ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس28400اور28500پوائنٹ کی دو نفسیاتی حدوں کو عبور کر تا ہوا28510پوائنٹ تک جا پہنچا تاہم پرافٹ ٹیکنگ کی خاطر فروخت کے دباؤ نے انڈیکس کو کم کر دیا ۔

(جاری ہے)

تجزیہ کاروں کے مطابق مالیاتی نتائج کا اختتام مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں کمی کا سبب ہے جبکہ بینکنگ سیکٹر کے حصص گذشتہ چند روز میں بڑھ جانے کے بعد اب گرواٹ کا شکار ہوتے دکھائی دے رہے ہیں سرکلر ڈیٹ کا بڑھنا، غیر یقینی سیاسی صورتحال ، بجلی کے بحران میں مسلسل اضافے سے ملکی معیشت کے زوال پذیر ہونے اور آئندہ بجٹ سے متعلق خدشات مارکیٹ میں برقرار ہنے سے مارکیٹ کا گراف مسلسل کم ہو رہا ہے ،بدھ کو کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس میں53.17پوائنٹ کی کمی واقع ہوئی اور 100انڈیکس28383.20پوائنٹ سے کم ہو کر28330.03پوائنٹ پر آگیا اسی طرح 6.50پوائنٹ کی کمی سے کے ایس ای30انڈیکس19764.08پوائنٹ اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس21224.84پوائنٹ سے کم ہو کر21150.04پوائنٹ پر بند ہوا ۔

مندی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں23ارب64کروڑ80لاکھ19ہزار555روپے کی کمی واقع ہوئی جس کے نتیجے میں مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 68کھرب2ارب22کروڑ30لاکھ 84ہزار87روپے سے کم ہو کر67کھرب78ارب57کروڑ50لاکھ 64ہزار532روپے رہ گیا ۔بدھ کے روزمارکیٹ میں13کروڑ41لاکھ29ہزار حصص کا کاروبار ہوا جبکہ منگل کے روز13کروڑ47لاکھ20ہزار حصص کا کاروبار ہوا تھا ۔کراچی اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کے روز مجموعی طور پر334کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے130کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 174میں کمی اور30کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔

کاروبار کے لحاظ سے لافارج پاکستان 1کروڑ54لاکھ ،فیصل بینک 1کروڑ33لاکھ ،جہانگیر صدیق کمپنی83لاکھ ،بائیکو پیٹرولیم 56لاکھ اور سمٹ بینک 54لاکھ حصص کے سودوں سے سرفہرست رہے ۔قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے اعتبار سے فلپ مورسس پاک کے بھاؤ میں36.95روپے اور شیزان انٹر نیشنل کے بھاؤ میں33.50روپے کا اضافہ جبکہ یونی لیور فوڈ کے بھاؤ میں424.25روپے اور رفحان میظ کے بھاؤ میں84.99روپے کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ۔

متعلقہ عنوان :