خصوصی عدالت کا ایف آئی اے کو پرویز مشرف کو تمام ریکارڈ فراہم کرنے کا حکم،22 مئی سے غداری کیس کے حوالے سے شہادتیں اکٹھی کرنے کا عمل شروع ہو گا، عدالت

جمعہ 9 مئی 2014 06:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9مئی۔2014ء) غداری کیس میں خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے حوالے سے ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ پرویز مشرف کے وکلاء کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا اور کیس کی سماعت 22 مئی تک ملتوی کردی۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز غداری کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی جس میں عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف کے حوالے سے ایف آئی اے کی جانب سے جو انکوائری کی گئی ہے وہ رپورٹ 14 مئی تک پرویز مشرف اور ان کے وکلاء کے حوالے کردی جائے کیونکہ پرویز مشرف کے وکلاء نے درخواست دائر کی تھی جس میں انہوں نے موقف ظاہر کیا تھا کہ رپورٹ حاصل کرنا ملزم کا حق ہوتا ہے جس کے مطابق آئندہ کا لائحہ عمل تیار کیا جاتا ہے اور پھر کیس کی پیشرفت کیلئے دلائل دئیے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کیس کے حوالے سے تمام ریکارڈ تک رسائی ملزم کا قانونی حق ہے، تحقیقات کے دوران اگر کسی فرد نے کوئی اضافی نوٹ بھی لکھا ہے تو وہ بھی پرویز مشرف کے وکلاء کو فراہم کیا جائے تاکہ 22 مئی سے کیس کے حوالے سے شہادتیں اکٹھی کرنے کا عمل شروع کیا جا سکے۔واضح رہے کہ پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے غداری کیس کے حوالے سے ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ سمیت تمام ریکارڈ پرویز مشرف کو فراہم کرنے کی درخواست دائر کر رکھی تھی۔ غداری کیس میں استغاثہ کی جانب سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا گیا کہ ایف آئی اے کی رپورٹ ملزم کے حوالے نہیں کی جاسکتی کیونکہ ان میں سنجیدہ قسم کے معاملات درج ہیں

متعلقہ عنوان :