وزیرآباد ،شوہر اور دیور نے تین بچوں کی 35سالہ ماں کو تشدد کا نشانہ بناکر قریب المرگ پہنچادیا،سر میں 30ٹانکے لگے ،ہاتھوں، بازوؤں اور ٹانگوں کی ہڈیا ں ٹوٹ گئیں ، بیمار بچی کے لئے پڑوسیوں سے چاول مانگ کر کھچڑی بنانے پر تنازعہ ہوا،دیورانی کے بھڑکانے پر معاملہ طور پکڑ گیا،مضروبہ کو زندگی اور موت کی کشمکش میں گوجرانوالہ منتقل

جمعہ 9 مئی 2014 06:49

وزیرآباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9مئی۔2014ء) نواحی موضع منصور والی میں شوہر اور دیور نے تین بچوں کی 35سالہ ماں کو تشدد کا نشانہ بناکر قریب المرگ پہنچادیا۔سر میں 30ٹانکے لگے ۔ہاتھوں، بازوؤں اور ٹانگوں کی ہڈیا ں ٹوٹ گئیں ۔ بیمار بچی کے لئے پڑوسیوں سے چاول مانگ کر کھچڑی بنانے پر تنازعہ ہوا۔دیورانی کے بھڑکانے پر معاملہ طور پکڑ گیا۔ مضروبہ کو زندگی اور موت کی کشمکش میں گوجرانوالہ منتقل۔

تفصیلات کے مطابق گجرات کی رہائشی صائمہ کی شادی وزیرآباد کے نواحی موضع منصور والی میں عباس نامی نوجوان کے ساتھ ہوئی تھی۔ ان کے اب دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔صائمہ کی بیٹی کو ڈائریا ہو تو اسے وزیرآباد ہسپتال دکھایا گیا۔ ڈاکٹر نے دوائی دی اور تجویز کیا کہ بچی کو خوراک میں کھچڑی د ی جائے۔

(جاری ہے)

گھر جا کر صائمہ نے پڑوسیوں سے چاول وغیرہ لے کر بیمار بچی کے لئے کھچڑی بنانا شروع کی تو اس کی دیورانی نے استفسار کیا اور برہمی کا اظہار کیا جس پر تنازعہ ہوا اور بات بڑھ گئی۔

دیورانی کے بھڑکانے پر صائمہ کے شوہر عباس اور دیور الیاس نے صائمہ پر تشد د کیا اور ڈنڈوں سوٹوں کے ساتھ زدو کوب کیا جس کے نتیجے میں صائمہ کا سر پھٹ گیا ۔ہاتھوں ، بازوؤں اور ٹانگوں کی ہڈیا ٹوٹ گئیں۔صائمہ کو نیم مردہ حالت میں اس کے بچوں سمیت گلی میں پھینک دیا ۔ دیہہ کے کچھ افراد نے الدعوہ والوں کو مطلع کر دیا جنہوں نے آکر نیم مردہ زخمی صائمہ کو وزیرآباد ہسپتال پہنچا یا اور گجرات میں اس کی بہن کو بھی مطلع کر دیا جس نے آکر مضروبہ کو سنبھالا اور طبی امداد میں تعاون کیا۔ زخمی صائمہ کے سر میں 30ٹانکے لگائے گئے ۔ ابتدائی طبی امداد کے بعد مضروبہ کو گوجرانوالہ منتقل کر دیا گیا ۔ صائمہ کے لواحقین نے قانونی کار روائی شروع کر دی ہے۔

متعلقہ عنوان :