وزیرآباد،شوہر اور سسر کے ہاتھوں جلائی جانے والی 18سالہ لڑکی 14روز بعد برن یونٹ لاہور میں دم توڑ گئی

ہفتہ 10 مئی 2014 07:06

وزیرآباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10مئی۔2014ء) نواحی موضع وڈالا چیمہ میں شوہر اور سسر کے ہاتھوں جلائی جانے والی 18سالہ سونیا 14روز بعد برن یونٹ لاہور میں دم توڑ گئی۔ وہ 70فیصد تک جل چکی تھی۔ سونیا نے دو سال قبل پسند کی شادی کی تھی۔ تفصیلات کے مطابق وزیرآباد کی آبادی سعید کالونی کی 18سالہ سونیا نے موضع روڈالا چیمہ کے 24سالہ سفیان ولد محمد بشیر کے ساتھ کافی نشیب و فراز کے بعد پسند کی شادی کی تھی۔

شادی کے کچھ ہی عرصہ بعد حالات نا ساز گار ہو گئے تھے۔ سسرال والے اسے زنجیروں میں باندھ کر اور کمرے میں بند کر کے رکھتے تھے جہاں سے اس نے فرار ہونے کی کوشش بھی کی اور زخمی ہو گئی۔ سونیا کے شوہر سفیان اور سسر محمد بشیر نے پٹرول چھڑک کر اس کو آگ لگادی تھی جس سے وہ 70فیصد تک جھلس گئی تھی۔

(جاری ہے)

سونیا کو تشویشناک حالت میں وزیرآباد ہسپتال سے برن یونٹ لاہور منتقل کر دیا گیا تھاجہاں وہ 14روز تک زندگی اور موت کی کشمکش میں رہنے کے بعد رہنے کے بعد دم توڑ گئی۔

سونیا کی نعش کو تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال وزیرآباد واپس منتقل کر دیا گیا جہاں سے اس کے لواحقین نے نعش اٹھا کر احتجاج شروع کر دیا اور نعش کو سیالکوٹ پر رکھ کر سڑک بلا ک کر دی ۔ مظاہرین نے ڈاکٹروں اور پولیس کے خلاف سخت نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ ملزمان کو گرفتار کیا جائے اور ہسپتال والے فوری طور پر نعش کا پوسٹمارٹم کریں۔ سونیا کے لواحقین کے احتجاج کے بعد لیڈی ڈاکٹر ہسپتال پہنچ گئی ۔مظاہرین نعش کو دوبارہ اٹھا کر لاہوری دروازہ اور سرکلر روڈ سے ہوتے ہوئے ہسپتال پہنچ گئے جہاں نعش کا پوسٹمارٹم کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :