جے یو آئی (س)کے وفد کی مشرف سے ملاقات، قومی ایکشن پلان پر تحفظات کا اظہار،سابق صدر اور مولانا سمیع الحق کا ٹیلی فونک رابطہ، جلد ون آن ون ملاقات پر اتفاق

منگل 6 جنوری 2015 09:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن ۔6 جنوری۔2015ء) سابق صدر پرویز مشرف کا جمعیت علماء اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق سے ٹیلیفونک رابطہ‘ ملک کی مجموعی امن و امان و سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال‘ دونوں راہنماؤں میں جلد ون آن ون ملاقات کا اتفاق جبکہ جے یو آئی (س) کے نمائندہ وفد نے سابق آرمی چیف و صدر مملکت پرویز مشرف سے ملک کی موجودہ امن و امان کی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔

باوثوق ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ پیر کو جے یو آئی (س) کے اعلی سطحی نمائندہ وفد نے مولانا شاہ ولی اللہ کی سربراہی میں سابق صدر سے ملاقات کی۔ ملاقات میں ملک کی مجموعی امن و امان و سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اس موقع پر نمائندہ وفد نے سابق صدر سے کہا کہ علماء کرام ہر قسم کی دہشت گردی کی نہ صرف مذمت کرتے ہیں بلکہ ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں جبکہ مدارس اس سلسلے میں دینی تعلیم عام کرکے ملک و قوم کی خدمت کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف نے اس ملاقات کے دوران ہی جے یو آئی (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ ذرائع کے مطابق مولانا سمیع الحق نے سانحہ پشاور کے بعد وفاقی حکومت کی طرف سے بنائے جانے والے حکومت کے قومی ایکشن پلان اور اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ ہمارا دوٹوک موقف ہے کہ ہم نہ صرف دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں بلکہ اسے خلاف شریعت بھی سمجھتے ہیں۔

اس موقع پر پرویز مشرف نے مولانا سمیع الحق سے ون آن ون ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا جس پر دونوں راہنماؤں میں جلد ملاقات کا قوی امکان ہے۔ دوسری جانب اس سلسلے میں جب خبر رساں ادارے نے مولانا شاہ ولی اللہ سے رابطہ کیا تو انہوں نے ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سابق صدر سے ملک کی موجودہ صورتحال پر سیر حاصل گفتگو ہوئی ہے اور ہم نے قومی ایکشن پلان کے حوالے سے علماء کرام کے تحفظات سے سابق صدر کو آگاہ کیا۔

متعلقہ عنوان :