سپریم کورٹ نے پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن سے تاریخ مانگ لی،دونوں صوبوں میں ایک ماہ میں حلقہ بندیاں مکمل کرنے کا حکم‘ کنٹونمنٹ ایریاز میں بلدیاتی انتخابات کیلئے سات روز میں قانون سازی کرنے کی ہدایت،بلدیاتی انتخابات کرانا حکومت اور الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں،آئندہ سماعت پر کوئی پیشرفت ہو یا نہ ہو ہمیں بلدیاتی انتخابات کی تاریخ چاہئے،چیف جسٹس ناصرالملک کے ریمارکس

جمعہ 9 جنوری 2015 08:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9 جنوری۔2015ء)سپریم کورٹ نے پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن سے تاریخ مانگ لی‘ دونوں صوبوں میں ایک ماہ میں حلقہ بندیاں مکمل کرنے کا حکم‘ کنٹونمنٹ ایریاز میں بلدیاتی انتخابات کیلئے سات روز میں قانون سازی کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ چیف جسٹس ناصرالملک نے ریمارکس دیتے ہوئے واضح کیا کہ آئندہ سماعت پر کوئی پیشرفت ہو یا نہ ہو ہمیں بلدیاتی انتخابات کی تاریخ چاہئے‘ لگتا ہے پنجاب اور سندھ اپنے صوبوں میں بلدیاتی انتخابات نہیں کرانا ہی نہیں چاہتے‘ آئین اور قانون کے مطابق بلدیاتی انتخابات کرانا حکومت اور الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں‘ اب تک کافی وقت دے دیا ہے لیکن ابھی تک معاملہ کسی کروٹ بیٹھ نہیں رہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ ریمارکس جمعرات کے روز دئیے۔ چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے مقدمے کی سماعت کی تو الیکشن کمیشن کی طرف سے بتایا گیا کہ کے پی کے میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے شیڈول مکمل کرلیا گیا ہے جو اپریل میں جاری کردیا جائے گا اس حوالے سے حکومت اور الیکشن کمیشن کے درمیان اتفاق رائے ہے۔

حکومت پنجاب کی جانب سے بتایا گیا کہ صوبے میں حلقہ بندیاں مکمل کی جانی ہیں لہٰذا ان کیلئے مزید وقت دیا جائے‘ سندھ نے بھی یہی درخواست کی جبکہ کنٹونمنٹ ایریاز میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد بارے قانون سازی کی پیشرفت سے عدالت کو آگاہ کیا گیا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ تاحال قانون سازی نہیں ہوسکی ہے۔ حکومت دہشت گردی کے معاملات کو نمٹانے میں مصروف ہے اس کیلئے مزید مہلت دی جائے۔

اس پر عدالت نے کنٹونمنٹ ایریاز میں بلدیاتی انتخابات کرانے کیلئے سات روز میں قانون سازی کا حکم دیا جبکہ اس دوران سپریم کورٹ نے حکومت پنجاب اور سندھ کو حکم دیا ہے کہ وہ الیکشن کمیشن صوبوں کی مشاورت سے ایک ماہ کے اندر حد بندیاں مکمل کرے۔ بلدیاتی انتخابات میں اب تاخیر نہیں ہونی چاہئے۔ معاملات چاہے کچھ بھی ہوں‘ پیشرفت ہو نہ ہو الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کی تاریخ دے۔ اس سے زیادہ مہلت نہیں دیں گے۔ بعدازاں عدالت نے مقدمے کی مزید سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی۔