پا کستا ن کا چین سے ملٹر ی ڈرونزبرآ مد کر نے پر غور، دونو ں ممالک کے درمیا ن با ت چیت کا سلسلہ شروع، بیجنگ اور اسلام آباد کے درمیان ڈرونز سی ایچ فو ر کی برآمد پر بات چیت جارہی ہے۔ CH-3 اور CH-4نامی ملٹری ڈرونزسیمی ایکٹو لیز گائڈڈ میزائل اے آر ون سے لیس ہیں،چینی میڈیا

جمعہ 9 جنوری 2015 09:05

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9 جنوری۔2015ء)پا کستا ن نے چین سے ملٹر ی ڈرونزبرآ مد کر نے پر غور شروع کر دیا ہے اور اس سلسلے میں دونو ں ممالک کے درمیا ن با ت چیت کا سلسلہ بھی شروع ہے ،چینی میڈیا کے مطابق چین ملٹری ڈورنز کی برآمد شروع کرنے والا ہے۔پاکستان چینی ملٹری ڈرونز کا بنیادی صارف ہے،اس وقت پاک فوج کے استعمال میں چینی ساختہ ملٹری ڈرونز سی ایچ ون ہیں ،جب کہ بیجنگ اور اسلام آباد کے درمیان ڈرونز سی ایچ فو ر کی برآمد پر بات چیت جارہی ہے۔

CH-3 اور CH-4نامی ملٹری ڈرونزسیمی ایکٹو لیز گائڈڈ میزائل اے آر ون AR-1سے لیس ہیں۔چینی دفاعی رپورٹ کے مطابق اے آر ون سیمی ایکٹو لیز گائڈڈ میزائل ا?ٹھ کلومیٹر تک اپنے ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے یہ ایک ہزار ایم ایم آرمر پلیٹ یا بارہ سو ایم ایم کنکریٹ کو آر پار کر سکتا ہے۔

(جاری ہے)

”چائنہ ٹائمز “ نے کینیڈا کے دفاعی جریدے کانوا ڈیفنس ریویو کے حوالے سے کہا کہ چین کی طرف سے غیر ملکی مارکیٹوں میں سیلز کھولنے کے بعد چینی ملٹری ڈرونز آہستہ آہستہ دنیا بھر میں اپنے راستے بنا رہے ہیں۔

چین غیر ملکی صارف ممالک کے لیے ہتھیاروں سے لیس ڈرون تیار کر رہا ہے۔ متحدہ عرب اماراتYL-1A نامی ڈرون حاصل کر رہا ہے۔جنوبی افریقہ میں منعقد افریقہ ٹرانسپورٹ اور لوجسٹکس میں پہلی بار چینی ساختہ ڈرونASN-209 کا مظاہر ہ کیا گیا۔یہ درمیانی اونچائی کا ڈرونز ،2سو کلومیٹر کی رینج یا دس گھنٹے کی پرواز کا حامل ہے۔ فی الحال مصر اس ڈرون کا صارف ہے۔اس کا اپ گریڈ ورڑنASN-209G نامی ڈرون ہے جو دو لیز گائڈڈ میزائل سے لیس ہوسکتا ہے، متحدہ عرب امارات کیلئے تیارونگ لوونگ ڈرون میں بی اے سیون لیزر گائڈڈ میزائل دیکھے جا سکتے ہیں۔چین سعودی عرب اور الجیریا سمیت دیگر خریدار کی تلاش جاری ہے۔چینی ڈرون کی خریداری ممالک مشرق وسطی میں تو چین کے روایتی اتحادیوں یا تیل برآمد کنندگان ہیں۔

متعلقہ عنوان :