فوجی عدالتوں کو متنازعہ نہ بنایا جائے ،مخدوم جاوید ہاشمی،قومی اسمبلی میں ہوتا تو حق میں ووٹ دیتا،عدالتوں نے فیصلے نہیں کیے اگر کچھ ججز نے جانوں پر کھیل کر فیصلے کیے تو سیاستدا نوں نے سزا ئیں نہیں دیں،سینئر سیاستدان

ہفتہ 10 جنوری 2015 08:57

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10 جنوری۔2015ء ) سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کو متنازعہ نہ بنایا جائے اگر میں قومی اسمبلی میں ہوتا تو فوجی عدالتوں کے حق میں ووٹ دیتا یہ حقیقت ہے کہ عدالتوں نے فیصلے نہیں کیے اگر کچھ ججز نے اپنی جانوں پر کھیل کر کچھ فیصلے کیے ہیں تو سیاستدا نوں نے ان کو سزا ئیں نہیں دیں دہشت گرد سکو ن سے جیلوں میں بیٹھے ہیں اور دندناتے پھر تے ہیں دہشت گردی کلچر بن گیا ہے سانحہ پشاور کے بعد اب ایسی صورتحال بن گئی ہے کہ فوج کو اپنے اوپر بڑا بوجھ اٹھانا پڑا ہے منی مارشل لاء نہیں لگا فوج پہلے بھی سیلاب اور قدرتی آفات کے معاملوں پر اپنا کردار ادا کرتی رہی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنی رہائش گاہ پر ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران کیا مخدوم جاوید ہاشمی نے مزید کہا کہ پاکستان کے اندر اور پاک فوجکے اندر خلفشار پیدا کرنے کی کوشش کی گئی پاک فوج کو متحد رکھنے اور پارلیمنٹ کو بالا دست کرنے کیلئے میں نے اپنا سب کچھ قربان کر دیا آئندہ بھی اگر قربانی دینی پڑی تو قربانی دینے سے گریز نہیں کروں گا اور قوم خود بھی قربانی دینے کو تیار ہے اور یہ مارشل لاء کا دور نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

ظاہر ہے اگر مارشل لاء ہے تو پاکستان نہیں ہے او رپاکستان ہے تو مارشل لاء نہیں ہے انہوں نے کہا کہ بہاولپور میں ایک جج کی گاڑی کو اڑا دیا گیا وہ اٹھا اور عدالت میں چلا گیا انہوں نے کہا کہ اگر کسی طریقے سے سفارشوں سے فیصلے کیے گئے تو فوج کو متنازعہ بنا دیا جائے گا دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جانا ضرور ی ہے اگر 2سال میں اچھے فیصلے نہ کیے گئے تو متنازعہ صورتحال بن جائے گی انہوں نے کہا کہ سیلاب اور قدرتی آفات کے دوران سویلین حکومتیں اپنے معاملات اور اداروں کو ٹھیک کرنے کیلئے پاک فوج کو بلا لیتی ہیں میں یہ سمجھتا ہوں کہ فوجی عدالتوں کو متنازعہ نہ بنایا جائے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے عمران خان کی شادی کا دعوت نامہ نہیں ملا اگر ملتا تو ضرور جاتا۔ بنی گالا کا راستہ مجھے سے چھپاہوا نہیں ہے میں انہیں یہیں سے ہی شادی کی مبارکباد دیتا ہوں ۔