وزیر داخلہ دہشت گردی میں ملوث 10 فیصد مدارس کے نام بتادیں،کارروائی کرینگے‘ امیر جماعت اسلامی سراجِ الحق،نوجوان تعلیم کے باوجود بیروزگار ہیں،بیروزگار نوجوانوں کے روزگار کیلئے یوتھ پالیسی بنارہے ہیں، اکیسویں آئینی ترمیم پر نظرثانی کی ضرورت ہے، خواہش ہے 2015ء امن کا سال ہو‘ مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو

اتوار 11 جنوری 2015 10:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11جنوری۔2015ء) امیر جماعت سلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ بیروزگار نوجوانوں کے روزگار کیلئے یوتھ پالیسی بنارہے ہیں‘ نوجوان تعلیم کے باوجود بیروزگار ہیں‘ سفارش کے بغیر نوکری نہیں ملتی‘ اکیسویں آئینی ترمیم پر نظرثانی کی ضرورت ہے اور وزیر داخلہ دہشت گردی میں ملوث 10 فیصد مدارس کے نام بتادیں‘ خواہش ہے 2015ء امن کا سال ہو۔

ہفتہ کے روز مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس کے بعد امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا سیاسی نظام جاگیرداروں نے یرغمال بنا رکھا ہے۔ نوجوان تعلیم کے باوجود بیروزگار ہیں۔ سفارش کے بغیر نوکری نہیں ملتی۔ سفارش کے کلچر کو ختم کرنا ہوگا۔ قوم کو اتحاد کی ضرورت ہے۔ جماعت اسلامی تعلیمیافتہ بیروزگار نوجوانوں کے روزگار کے حصول کیلئے یوتھ پالیسی کا قیام عمل میں لارہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہ خواہش ہے کہ 2015ء امن کاسال ہو۔ پارلیمنٹ سے اکیسویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد اس ترمیم پر مزید نظرثانی کی ضرورت ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے لگائے جانے والے گورنر راج پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں گورنر راج کے نفاذ کا بھارتی حکومت کا فیصلہ غلط ہے۔ گورنر راج مسئلہ کشمیر کا حل نہیں‘ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر خطے میں امن کا قیام ممکن نہیں لہٰذا پاکستان اور بھارت کو مسئلہ کشمیر حل کرنا ضروری ہے۔

بھارت بلوچستان میں دخل اندازی کررہا ہے۔ بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں بھارت کا ہاتھ ہے۔ انہوں نے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے مطالبہ کیا کہ اگر مدارس دہشت گردی میں ملوث ہیں تو ان دس فیصد مدارس کے نام ہی بتادیں تاکہ ہم ان کیخلاف کارروائی کریں۔

متعلقہ عنوان :