بجلی کاگردشی قرضہ 300ارب روپے تک پہنچ چکاہے ،مصدق ملک کا انکشاف،پٹرول بحران کی ذمہ داری ہم پرہی آتی ہے ،اس کااعتراف کرتے ہیں ،وفاقی وصوبائی حکومتیں اور بعض ادارے مجموعی طور پر 170ارب روپے کے نادہندہ ہیں،نیپرا ہمارے خسارے کو بجلی کی قیمت میں شامل کرنے کی اجازت نہیں دیتا ایک آدھ ماہ میں مسئلہ حل کر لیں گے،وزیرا عظم کے مشیر کا انٹرویو میں دعویٰ

منگل 20 جنوری 2015 09:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20جنوری۔2015ء)وزیراعظم کے ترجمان مصدق ملک نے انکشاف کیاہے کہ بجلی کاگردشی قرضہ 300ارب روپے تک پہنچ چکاہے ،اورکہاہے کہ پٹرول بحران کی ذمہ داری ہم پرہی آتی ہے ،اورہم اس کااعتراف کرتے ہیں ۔ایک نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چارحوادث کے باعث یہ بحران پیداہوا،پہلایہ تھاکہ ہم قیمتوں میں کمی کے بعدطلب میں اضافے کاصحیح اندازہ نہیں لگاسکے اورجب ایک دم 35فیصدطلب بڑھ گئی تواس سے بحران پیداہوا۔

دوسرایہ کہ ہمارے دومال بردارجہازبروقت نہیں پہنچ سکے اوراس کی تحقیقات کی جارہی ہیں کہ ایساکیوں ہوا،تیسراملک کی واحدریفائنری یارکوفتی مسائل کاشکارہوگئی ،جوہمارے لئے مصیبت بن گئی ،چوتھاکہ یہ ریگولیٹری ادارے کودیکھناہوتاہے کہ کمپنیوں کے پاس 15سے20 دن کے ذخائرموجودہوں مگروہ نظرنہیں رکھ سکا۔

(جاری ہے)

پی ایس اوکوعدم ادائیگیوں کے حوالے سے سوال کے جواب میں مصدق ملک نے کہاکہ پی ایس اوکاسب سے بڑاخریداربجلی کاشعبہ ہے ،لیکن جب ہم 100روپے کی بجلی بیچ کر87،88 روپے وصول کریں توقرضہ بڑھ جاتاہے جس سے پی ایس اوبھی مالی بوجھ کاشکارہوتاہے ،اگربروقت ادائیگی ہوتووہ 20کیا30دن کاسٹاک رکھ سکتاہے ،وزارت خزانہ ،وزارت پانی وبجلی کی طرف سے ادائیگی کرتی ہے جب ان سے پوچھاگیاکہ سرکلرڈیٹ کہاں تک پہنچاہے توانہوں نے انکشاف کیاکہ یہ 300ارب تک پہنچ چکاہے ،واضح رہے کہ موجودہ دحکومت نے برسراقتدارآنے کے فوری بعد480ارب روپے کاگردشی قرضہ اداکیاتھامگروہ دوبارہ اس میں اضافے کوکنٹرول کرنے میں ناکام رہی ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وفاقی وصوبائی حکومتیں اور بعض ادارے مجموعی طور پر 170ارب روپے کے نادہندہ ہیں۔آزاد کشمیر حکومت 22ارب روپے کی نادہندہ ہے، بلوچستان میں ٹیوب ویلوں سے 115سے 120ارب روپے وصول کرنا ہیں جبکہ ہم انہیں 26ارب روپے کی سبسڈی دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ پی پی دور میں لئے گئے قرضوں پر مارک اپ بھی اس گردشی قرضہ میں شامل ہے علاوہ ازیں جنرل سیلز ٹیکس کی مد میں 30سے 35ارب روپے کا خسارہ بھی سرکلر ڈیٹ میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان میں سے کچھ رقوم بجلی کی قیمت میں شامل کرنا چاہتے ہیں مگر نیپرااس کی اجازت نہیں دے رہا اور انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایک آدھ ماہ میں اس مسئلہ کو حل کر لیں گے۔

متعلقہ عنوان :