پاک بھارت معاملات پر اہم پیش رفت ،بھارت میں پی آئی اے کا آپریشنل سسٹم بند نہ کرنے کا فیصلہ ، پراپرٹی کی خریداری کے حوالے سے پاکستان کی جانب سے بھارتی وزیر خارجہ کو دستاویز کے قانونی ہونے کے شوائد پیش کردیئے گئے ،بھارت میں پی آئی اے کی پراپرٹی کے معاملے پر پاکستان اور بھارت کے مابین دو اہم میٹنگز کا انعقاد ہوا ، آپریشنل سسٹم جاری رکھنے کا فیصلہ

بدھ 21 جنوری 2015 06:48

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21جنوری۔2015ء ) بھارت میں پی آئی اے کے تنازع کے حوالے سے وزارت خارجہ اور بھارتی حکام کے مابین دو اہم میٹنگز منعقد ہوئی ہیں ۔ ایک میٹنگ دہلی میں ہوئی اور دوسری پاکستان میں ہوئی ہے جس میں پی آئی اے ائر لائن کی جانب سے پراپرٹی کی خریداری کے حوالے سے بھارت کی جانب سے لگائے گئے الزامات اور تحفظات کا جائزہ لیا گیا ۔

بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے انڈین فارن سیکرٹری سے اہم ملاقات کی ہے جس میں انہوں نے پی آئی اے کی جانب سے خریدی گئی پراپرٹی کے تمام قانونی شوائد اور دیگر ٹھوس دستاویزات فارن سیکرٹری کو پیش کی ہیں جبکہ پاکستان میں ہونے والی بھارتی اور پاکستانی حکام کی ملاقاتوں میں پاکستان نے موقف اختیار کیا ہے کہ پی آئی اے کی جانب سے ریزرو بینک کو پراپرٹی کی خریداری کے حوالے باقاعدہ تحریری طور پر آگاہ کردیا تھا اس وقت ریزرو بینک کی جانب سے کسی قسم کے کوئی تحفظات ظاہر نہیں کئے گئے تھے اب پراپرٹی کی خریداری کے عمل کو غیر قانونی قرار دینا مناسب نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق پاکستانی اور بھارتی سفارتی روابط اور ملاقات میں طے پایا ہے کہ پی آئی اے وقتی طور پر بھارت میں اپنی سروس جاری رکھے گا اور اپنا آفس اور آپریشن بند نہیں کرے گا یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین چلنے والی پی آئی اے کی پروازوں سے پی آئی اے کو ماہانہ 68لاکھ روپے انکم ہوتی ہے اور سینکڑوں بھارتی اور پاکستانی شہری دونوں ممالک کا سفر کرتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :