جوڈیشل کمیشن بن گیا تو اسمبلیوں میں واپس چلے جائیں گے،شاہ محمود قریشی،ہم نے جو تعاون کرنا تھا کر لیا ،مزید مذاکراکرت کا کوئی فائدہ نہیں ،اسحاق ڈار سے 27دسمبر کو ہونیوالی ملاقات میں تمام امور فائنل کرلئے ،29 دسمبر کو صرفمعاہدے پر دستخط کرنا تھے لیکن آج تک معاملہ جوں کا توں پڑا ہے،پٹرول بحران حکومت کی نااہلی ہے، ملتان میں پریس کانفرنس

جمعرات 22 جنوری 2015 09:11

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22جنوری۔2015ء)تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کافی لچک کا مظاہرہ کیا ہے ،حکومت کے ساتھ مزید مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ، اسحاق ڈار سے 27دسمبر کو ہونے والی ملاقات میں تمام معاملات طے پا چکے تھے ،29 دسمبر کو صرف معاہدے پر دستخط کرنا تھے لیکن آج تک معاملہ جوں کا توں پڑا ہے ۔

پٹرول بحران حکومت کی نا اہلی ہے ۔جوڈیشل کمیشن بن گیا تو اسمبلیوں میں چلے جائیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ ہم توقع کررہے تھے کہ جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے حکومت فراغدلی کا مظاہرہ کرے گی مگر ایسا نہیں ہوا ۔جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے پی ٹی آئی اور عمران خان نے بہت لچک دکھائی ۔

(جاری ہے)

میری نظر میں مزید بات چیت بے کار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 27 دسمبر کو ہونے والی اسحاق ڈار سے ملاقات میں تمام معاملات فائنل ہوگئے تھے ۔آرڈیننس کے ذریعے ایک ایک جملے اور لفظ پر اتفاق ہوگیا ہے ،ہم پی ٹی آئی اور ن لیگ کے معاہدے کے خدول بھی طے کر چکے تھے اور29 دسمبر صرف دستخط کرنا باقی تھے لیکن آج تک معاملہ جوں کا توں ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسحاق ڈار نے کہا کہ کافی گفتگو ہو چکی ہے اب قیادت سے مشاورت چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ مشکل حالات میں الیکشن لڑ کر اسمبلیوں تک پہنچے تھے لیکن جعلی اسمبلی عوام پر ڈاکہ ہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ شفاف الیکشن عوام کی ضرورت ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ ہم نے جتنا تعاون کرنا تھا کر لیا ہے مزید کوئی گنجائش نہیں ہے ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عام انتخابات میں دھاندلی کی وجہ سے ہم نے احتجاجاً اسمبلیوں سے واک آؤٹ کیا ہے اگر دھاندلی کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن بن گیا تو ہم دوبارہ اسمبلیوں میں چلے جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں جاری پٹرول بحران حکومت کی نااہلی ہے ۔وزراء ایک دوسرے پر الزامات لگا رہے ہیں لیکن ذمہ داری کوئی بھی نہیں لے رہا ۔پٹرول کی قلت کی وجہ سے ملک کی معیشت کو دھچکا لگا ہے اور پہیہ جام ہو کر رہ گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر پٹرولیم کو پٹرول بحران پر ذمہ داری لیتے ہوئے مستعفی ہو جانا چاہیے تھا۔

متعلقہ عنوان :