حکومت نے 22 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے مذہبی جماعتوں کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے،فضل الرحمن ، تمام مذہبی جماعتوں میں ہم آہنگی پائی جاتی ہے، مذہبی جماعتوں سے اختلافات پیدا کرنے کیلئے ڈس انفارمیشن مخصوص ٹولہ پھیلا رہا ہے ،متفقہ لائحہ عمل طے کرنے کے معاملات پر بات ہوئی ہے اور انہوں نے مذہبی جماعتوں کی کانفرنس میں شرکت کے لئے آمادگی ظاہر کی ہے، بائیس جنوری کو ایوان اقبال لاہور میں مذہبی جماعتوں کے کنونشن میں متفقہ لائحہ عمل طے کرلیا جائے گا،ضلع ساہیوال کے کارکنوں سے خطاب

جمعرات 22 جنوری 2015 09:12

ساہیوال (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22جنوری۔2015ء) جمعیت علمائے اسلام پاکستان (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن نے انکشاف کیا کہ حکومت نے 22 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے مذہبی جماعتوں کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے اس سلسلے میں تمام مذہبی جماعتوں میں ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔ مذہبی جماعتوں سے اختلافات پیدا کرنے کیلئے ڈس انفارمیشن مخصوص ٹولہ پھیلا رہا ہے ۔

متفقہ لائحہ عمل طے کرنے کے معاملات پر بات ہوئی ہے اور انہوں نے مذہبی جماعتوں کی کانفرنس میں شرکت کے لئے آمادگی ظاہر کی ہے اور بائیس جنوری کو ایوان اقبال لاہور میں ہونے والی مذہبی جماعتوں کے کنونشن میں متفقہ لائحہ عمل طے کرلیا جائے گا۔آ جامعہ رشیدیہ ساہیوال میں جمعیت علمائے اسلام ضلع ساہیوال کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر مذہبی جماعتوں کے متفقہ لائحہ عمل پر عمل درآمد حکومت نے نہ کیا تو پھر تمام مذہبی جماعتیں ایک پلیٹ فارم سے تحریک چلانے کا بھی فیصلہ کر سکتی ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مولانا ساجد علی نقوی نے بھی 21 ویں تمریم کی حمایت سے انکار کردیا ہے اور جمعیت علمائے اسلام ہی نہیں بلکہ جماعت اسلامی سمیت دیگر تمام مذہبی جماعتوں نے 21 ویں ترمیم کو مسترد کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی طاقتیں ملک میں خانہ جنگی کے حالات پیدا کرنے کیلئے سرگرم ہیں اور ہم نے حکمرانوں پر اپنا موقف واضح کردیا ہے اور مذہبی جماعتیں اصولوں پر کوئی سودے بازی نہیں کریں گی۔

جمعیت علمائے اسلام ضلع ساہیوال کے عہدیداروں مولانا عبدالحمدی تونسوی ‘ قاری سعید بن شہید‘ مولانا عبدالرزاق مجاہد‘ قاری محمد طاہر رشیدی اور مولانا نکلیم الله رشیدی نے مولانا فضل الرحمن کو یقین دلایا کہ کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے بعد ازان مولانا طارق مسعود کی رہائش گاہ پر مولانا فضل الرحمن نے مولانا طارق مسعود سے ملاقات اور پارٹی کی پالیسی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

متعلقہ عنوان :