دہشتگردی اور انتہا پسندی ہمارا مشترکہ مسئلہ ہے ، اس کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں ، سردار ایاز صادق ، اقوام متحدہ ، یورپی یونین ، او آئی سی اور دیگر عالمی فورمز آزادی اظہار رائے کے نام پر مذہبی عقائد کی توہین کے خاتمے کے لئے قوانین پر عملدرآمد کرائیں ، سپیکر قومی اسمبلی کا استنبول میں اسلامی ممالک کی پارلیمانی کانفرنس سے خطاب اور ترکی سپیکر سے ملاقات میں اظہار خیال

جمعہ 23 جنوری 2015 06:02

استنبول( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23جنوری۔2015ء ) سپیکرقومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ دہشتگردی اور انتہا پسندی ہمارا مشترکہ مسئلہ ہے اس کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں ، اقوام متحدہ ، یورپی یونین ، اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی اور دیگر عالمی فورمز آزادی اظہار رائے کے نام پر مذہبی عقائد کی توہین کے خاتمے کیلئے مجوزہ قوانین پر سختی سے عملدرآمد کرائیں ، ترک سپیکر سے ملاقات کے دوران دونوں برادر اسلامی ممالک پارلیمنٹرین کے درمیان مکالمے میں اضافہ اور قانون سازی کے تجربے میں شراکت پر اتفاق کیا گیا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ترکی کے شہر استنبول میں میں جاری اسلامی ممالک کی پارلیمانی کانفرنس کے اجلاس سے خطاب اور ترکی کی قومی اسمبلی کے سپیکر سمیل سیکیک سے ملاقات کے دوران کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فرانسیسی اور دیگر رسائل و جرائد میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے باعث عالم اسلام میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے انہوں نے مذہبی عقائد کی توہین خصوصاً نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام امن کا دین ہے اور مسلمان تمام انبیاء کرام مقدس کتابوں اور تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں اور توقع رکھتے ہیں کہ دیگر مذاہب کے ماننے والے بھی ان کے لئے اسی قسم کے احساسات رکھیں ۔

انہوں نے عالمی برادری پرزور دیا کہ وہ دنیا کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے اس قسم کی نفرت انگیز سرگرمیوں جن سے عالم اسلام کے جذبات مشتعل ہوں کو روکنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی سرگرمیاں اقوام متحدہ کے شہری اور سیاسی حقوق کے عالمی کنونشن کے آرٹیکل 20 اور یورپی یونین انسانی حقوق کے کنونشن کے آرٹیکل 10 کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے سردار ایاز صادق نے اقوام متحدہ ، یورپی یونین ، اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی اور دیگر اہم امور فورمز پر زور دیا کہ وہ اس قسم کے توہین آمیز طرز عمل کو روکنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں ۔

سپیکر قومی اسمبلی نے پاکستان میں سولہ دسمبر 2014ء کو آرمی پبلک سکول پشاور کے واقعہ جس میں کچھ نفرت انگیز ذہنیت کے مالک شرپسند عناصر نے 143 افراد جن میں معصوم طلباء ان کے غیر مسلح اساتذہ اور عملے کے دیگر افراد شامل تھے کو شہید کیا گیا تھا کا خصوصی ذکر کیا انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ایک دھائی سے دہشتگردی اور انتہا پسندی کی لعنت کاسامنا کررہا ہے اور دہشتگردی کیخلاف عالمی جنگ میں دنیا کے کسی بھی ملک سے زیادہ قیمت ادا کی ہے انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہمارے ساٹھ ہزار سے زیادہ مرد خواتین بچے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار شہید ہوئے ۔

انہوں نے بتایا کہ دہشتگردی اور انتہا پسندی ہمارا مشترکہ مسئلہ ہے اور ہم اپنے ملک سے اس ناسور کے دائمی خاتمے کے لیے پرعزم ہیں اور ساری قوم اس مقصد کے حصول کے لیے متحد ہے انہوں نے کہا کہ ہم باہمی احترام اور عدم مداخلت کے جذبے کے ساتھ مل کر حقیقی چیلنجوں سے نمٹنا وقت کی اہم ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں باہمی اختلافات فرقہ واریت اور رنگ و نسل سے بالاتر ہوکر اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرکے عصر حاضر کے چیلنجوں سے نمٹنا ہوگا ۔

سردار ایاز صادق نے کہا کہ دنیا کو اس بات کو سمجھنا چاہیے کہ فلسطین اور کشمیر کے دیرینہ تفصیہ طلب مسئلوں کو حل کئے بغیر عالمی امن کا استحکام کا خواب پورا نہیں ہوسکتا انہوں نے اس فورم کو مزید مستحکم اور فعال بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ ترک سپیکر سے ملاقات کے دوران دونوں برادر اسلامی ممالک پارلیمنٹرین کے درمیان مکالمے میں اضافہ اور قانون سازی کے تجربے میں شراکت پر اتفاق کیا گیا ہے یہ ملاقات اسلامی تعاون تنظیم کے ممبر ممالک کی پارلیمانی یونین کے دسویں سیشن کے موقع پر ہوئی جو کہ استنبول میں منعقد ہوا ترک سپیکرنے پی یو آئی سی میں پاکستانی پارلیمانی وفد کی موثر شرکت کو سراہا پاکستان اور ترکی کے مابین گہرے اور تاریخی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے ترک سپیکرنے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین دیرپا سٹرٹیجک شراکت کی بنیاد فراہم کرتے ہیں انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک اعلیٰ سطحی پر گہری شراکت داری برقرار رکھے ہوئے ہیں انہوں نے پاکستانی سپیکر کو دوطرفہ تعلقات کے لیے ترکی کے دورہ کی دعوت دی سردار ایاز صادق نے پاکستان کی قومی اسمبلی میں پاک ترک فرینڈ شپ گروپ کی تشکیل کا حوالہ دیا جو کہ پاکستانی پارلیمنٹ میں بڑے گروپوں سے ایک ہے ترکی کے وزیراعظم کے مجوزہ دورہ پاکستان پر انہوں نے تجویز پیش کی کہ پارلیمنٹرینز سمیت ترکی کی پارلیمنٹ میں اہمیت کے حامل پاک ترک فرینڈ شپ گروپ ان کے ہمراہ ہوں سردار ایاز صادق نے ترکی کے سپیکر کو پاکستان کے دورہ کی دعوت دی اور دوبارہ ترکی کے دروہ کی یقین دہانی کرائی ۔