سینیٹر منتخب ہونے کیلئے پی ٹی آئی پنجاب کے مرکزی رہنما ؤں نے بھی خیبرپختونخواہ پر نظریں جمالیں،جہانگیر ترین، ابرار الحق ، خالد مسعود کے نام متوقع امیدواروں کیلئے گردش کرنے لگ گئے،صوبائی اسمبلی میں ووٹ تقسیم ہونے کا خطرہ بڑھ گیا،پشتون قیادت شدید اضطراب میں مبتلا،چیئرمین عمران خان پر واضح کردیا کہ صوبہ سے باہر کسی کو سینیٹر منتخب نہیں ہونے دینگے، صوبائی ذمہ دار ،چیئرمین تحریک انصاف نے پٹھانوں کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرادی، ذرائع آن لا ئن

ہفتہ 31 جنوری 2015 04:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31جنوری۔2015ء)سینیٹر منتخب ہونے کیلئے کیلئے پی ٹی آئی پنجاب کے مرکزی رہنما ؤں نے بھی خیبرپختونخواہ پر نظریں جمالیں، جہانگیر ترین، ابرار الحق ، خالد مسعود کے نام متوقع امیدواروں کیلئے گردش کرنے لگ گئے،صوبائی اسمبلی میں ووٹ تقسیم ہونے کا خطرہ بڑھ گیا،پشتون قیادت شدید اضطراب میں مبتلا، چیئرمین عمران خان پر واضح کردیا کہ صوبہ سے باہر کسی کو سینیٹر منتخب نہیں ہونے دینگے، عمران خا ن نے پٹھانوں کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرادی ۔

باوثوق ذرائع نے ”خبر رساں ادارے “ کو بتایا کہ مارچ میں ہونیوالے سینیٹ انتخابات کیلئے 2013ء کا انتخاب ہارنیوالے پنجاب کے رہنماؤں نے اب ایوان بالا تک پہنچنے کیلئے خیبرپختونخواہ اسمبلی پر نظریں جمالیں تاکہ سینیٹ کا انتخاب جیت کر پارلیمنٹ تک پہنچ جائیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے دیرینہ کارکنوں ، خیبر پختونخواہ اور ممبران اسمبلی سینٹ انتخابات میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے بااثر شخصیات کی نامزدگیوں پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کردیا ۔

خیبر پختونخواہ اسمبلی سے سینٹ انتخابات میں کسی دوسرے صوبے سے امیدواروں کی نامزدگی کے بعد صوبائی ممبران اسمبلی کے ووٹ تقسیم ہونے کے امکانات ہوسکتے ہیں ۔ پی ٹی آئی کے ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے دیرینہ کارکنوں اور مقامی عہدیداروں نے پارٹی کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی اور انہیں سینٹ کے انتخابات میں جہانگیر ترین ، اعظم سواتی ، خالد مسعود اور ابرار الحق کی نامزدگی کے حوالے سے گردش کرنے والی افواہوں پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور کہا کہ چونکہ صرف خیبر پختونخواہ میں سینٹ کا الیکشن ہے لہٰذا سینٹ کے ممبران کا انتخاب بھی خیبر پختونخواہ کے دیرینہ کارکنوں سے کیا جائے جس پر عمران خان نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ کور کمیٹی میٹنگ میں سینٹ کیلئے ناموں پر غور ہوگا اور اس میں کارکنوں کا پورا خیال رکھا جائے گا ۔

ذرائع کے مطابق وفد نے جنوبی اضلاع میں پارٹی کی سینٹ میں نمائندگی دینے کے سلسلے میں تین نام بھی پیش کئے ہیں تاہم اس سلسلے میں حتمی فیصلہ کورکمیٹی کے اجلاس میں کیا جائے گا وفد نے چیئرمین عمران خان کو خیبر پختونخواہ کے ممبران اسمبلی اور دیرینہ کارکنوں کی بے چینی اور تشویش سے بھی آگاہ کیا اور کہا کہ اگر کوئی غلط فیصلہ کیا گیا تو اس سے صوبے میں پی ٹی آئی کی موجودہ پوزیشن اور ساکھ کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔