کراچی ،وزیر اعظم کی ایم کیو ایم کے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کی شکایات کے جائزہ کیلئے جوڈیشل انکوائری کی ہدایات جاری ،کسی کو بھی ماورائے عدالت قتل کی اجازت نہیں دی جائے گی ، ایم کیو ایم کے کارکنوں کے اہل خانہ کو انصاف فراہم کیا جائے گا ،نواز شریف

ہفتہ 31 جنوری 2015 03:41

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31جنوری۔2015ء) وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کی شکایات کا جائزہ لینے کے لیے جوڈیشل انکوائری کرانے کی ہدایات جاری کردی ہیں اور واضح کیا ہے کہ کسی کو بھی ماورائے عدالت قتل کی اجازت نہیں دی جائے گی ، ایم کیو ایم کے قتل ہونے والے کارکنوں کے اہل خانہ کو انصاف فراہم کیا جائے گا ۔

اگر انکوائری میں کوئی بھی حکومتی اہلکار ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا ۔ دکھ کی اس گھڑی میں مقتول افراد کے اہلخانہ کے ساتھ ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو وزیر اعظم ہاوٴس میں متحدہ قومی موومنٹ کے مقتول کارکنوں سہیل احمد ، فراز عالم اور ریحان کے اہلخانہ سے ملاقات کے دوران کیا ۔

(جاری ہے)

ملاقات میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان ، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار ، ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی پاکستان کے انچارج قمر منصور ، حیدر عباس رضوی ، بابر غوری اور دیگر بھی موجود تھے ۔

ایم کیو ایم کے مقتول کارکنوں کے اہلخانہ نے وزیر اعظم کو واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کیا ۔ وزیر اعظم واقعہ کی تفصیلات سن کر غم زدہ ہو گئے اور انہوں نے اس موقع پر مقتولین کے اہلخانہ کو تسلی دی اور کہا کہ اس معاملے میں انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے ۔ ملاقات کے دوران رابطہ کمیٹی کے انچارج قمر منصور نے وزیرا عظم کو آگاہ کیا کہ کراچی آپریشن کا رخ ایم کیو ایم کی جانب موڑ دیا گیا ہے اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارنے کے ساتھ ساتھ انہیں گرفتار کرکے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اب تک 36 کارکنوں کا ماورائے عدالت قتل کیا جا چکا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اس صورت حال کا نوٹس لیں ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت خصوصاً وزیر اعلیٰ ہماری شکایات کا ازالہ نہیں کر رہے ہیں ۔ وزیر اعظم نے وفاقی وزیر داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل انکوائری کے قیام کا عمل سندھ حکومت کی مشاورت طور پر عمل میں لائیں ۔ وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بھی ہدایت کی کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں اور شکایات کا ازالہ کریں ۔

انہوں نے آئی جی سندھ کو بھی ہدایت کی کہ وہ مقتول افراد کے اہل خانہ سے ملاقات کریں اور اس واقعہ کی تفصیلی رپورٹ پیش کریں ۔ وزیر اعظم کو ایم کیو ایم کے وفد نے بتایا کہ سادہ لباس اہلکاروں کے چھاپوں کو روکا جائے ، جس پر وزیر اعظم نے وفاقی وزیر داخلہ اور وزیر اعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پابند کریں کہ چھاپوں کے وقت قانونی تقاضوں کو مد نظر رکھا جائے اور کسی بے گناہ شخص کو گرفتار نہ کیا جائے ۔ وزیر اعظم نے ایم کیو ایم کے وفد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے تحفظات کا ازالہ کیا جائے گا تاہم ایم کیو ایم احتجاج کے بجائے بات چیت کا راستہ اختیار کرے تاکہ مسائل کا حل باہمی گفت و شنید سے نکالا جا سکے ۔