چاڈ کی فوج کے ہاتھوں بوکوحرام کے سینکڑوں جنگجو ہلاک

جمعرات 5 فروری 2015 05:11

این ڈیجامینا (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5فروری۔2015ء ) افریقی ملک چاڈ کے فوجیوں نے شدت پسند گروپ بوکوحرام کے دو سو سے زائد اراکین کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ میڈیارپورٹ کے مطابق چاڈ کی فوج کے چیف آف اسٹاف نے ْبدھ کو ایک بیان میں کہا کہ بوکو حرام کے جنگجو شمال مشرقی نائجیریا میں فوج کے ساتھ ہونے والے تصادم میں مارے گئے۔اس لڑائی میں چاڈ کے نو فوجی بھی ہلاک ہوئے ہیں جبکہ مزید 21 زخمی ہوئے۔

یہ مسلح جھڑپیں اْس وقت شروع ہوئیں جب بوکو حرام کے باغیوں نے چاڈ میں تعینات ایک کثیر القومی جوائنٹ ٹاسک فورس کے اڈے پر حملہ کر دیا۔ اس ٹاسک فورس میں چاڈ، نائجر اور نائجیریا کے فوجی شامل ہیں اور اس کی تشکیل بوکوحرام کے جنگجووٴں سے جنگ کرنے کی غرض سے کی گئی تھی۔بوکوحرام نے یہ حملہ جوائنٹ ٹاسک فورس کے جس اڈے پر کیا وہ نائجیریا کے پڑوسی ملک کیمرون کے ساتھ ملی ہوئی سرحد پر واقع ہے۔

(جاری ہے)

چاڈ کے فوجیوں نے بوکوحرام کے جنگجووٴں کا مقابلہ کرتے ہوئے انہیں نائجیریا کی سرحدوں کے اندر تک دھکیل دیا اور وہاں داخل ہو کر ریاست بورنو کے شہر گمبورو اور نگالا میں قائم اس شدت پسند گروپ کے اڈوں تک انکا تعاقب کیا۔چاڈ کے ملٹری جنرل نے ملکی ویب سائٹ الوحدہ پر اپنا ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا، " ہمارے فوجیوں نے بوکو حرام کی بھاری ہتیھاروں سے لیس درجنوں گاڑیاں اور 100 کے قریب موٹر بائیکس تباہ کر دیں۔

اس کے علاوہ فوجیوں نے ایک توپ بھی قبضے میں لے لی ہے۔اْدھر کیمرون کے ایک سرحدی شہر فوتوکول کے رہائشیوں نے بتایا ہے کہ بْدھ کو بوکو حرام نے اس علاقے پر حملہ کرتے ہوئے شہریوں کے گلے کاٹ دیے اور ایک مسجد کو نذر آتش کر دیا۔ اس حملے کا دفاع مقامی فورسز کر رہی تھیں۔ سکیورٹی فورسز سے قریبی رابطہ رکھنے والے ایک ذریعے کے بقول، " انہوں نے گھروں کو آگ لگائی اور شہریوں اور فوجیوں کو ہلاک کیا۔ متعدد شہریوں کے مطابق بوکو حرام کے جنگجووٴں نے اس علاقے کے باشندوں کے گلے کاٹ دیے اور نائجیریا کی سرحد سے ملے ہوئے اس شہر کی ایک مسجد کو بھی نذر آتش کر دیا

متعلقہ عنوان :