پاکستان سمیت دنیا بھر میں یو م یکجہتی کشمیر بھرپور انداز میں منایا گیا،وزیر اعظم نواز شریف کی آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلا س میں شرکت و خطاب، ملک بھر میں عام تعطیل ، سیاسی و سماجی جماعتوں کی جانب سے ریلیاں نکالی گئیں،انسانی ہاتھوں کی زنجیریں بنا کر مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا گیا، مسئلہ کشمیر کا آزادانہ اور استصواب رائے کے علاوہ اور کوئی حل نہیں ،نوازشریف،ہم نے ہمیشہ بامقصد مذاکرات پر زوردیا ہے جبکہ بھارت تاخیری حربے استعمال کر رہا ہے، پوری دنیا پر واضح کردینا چاہتا ہوں کہ جنوبی ایشیاء میں دیرپا امن کا قیام مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط ہے، جب تک کشمیریوں کا حق خودارادیت تسلیم نہیں کیا جاتا پاکستان ان کی اخلاقی‘ سیاسی اور سفارتی امداد جاری رکھے گا، شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور آزادی کا سورج ضرور طلوع ہوگااورآئندہ نسلیں آزادی کا سانس لیں گی‘کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے،کوئی جدا نہیں کر سکتا،وزیراعظم کا آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی اور آزادکشمیر کونسل کے مشترکہ اجلاس سے خطاب

جمعہ 6 فروری 2015 09:02

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6فروری۔2015ء ) سڑسٹھ سال سے کشمیری عوام بھارتی ظلم و جبر اور بربریت کی عملی تصویر بنے ہوئے ہیں ، عظیم قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے پاکستان سمیت دنیا بھر میں یو م یکجہتی کشمیر منایا گیا ۔ ملک بھر میں جلسے جلوس اور ریلیاں نکالی گئیں ۔ مقبوضہ کشمیر میں غاصب بھارتی فوج کے ظلم و تشدد کا سامنا کرنے والے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اہل پاکستان نے یکجہتی کشمیرمنایا ۔

ملک بھر میں عام تعطیل کی گئی ۔ تمام چھوٹے بڑے شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں ، انسانی ہاتھوں کی زنجیریں بنا کر مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا گیا ۔ انیس سو نوے میں کشمیر میں تحریک آزادی عروج پر پہنچی تو قابض بھارتی فوج کے ظلم کے نئے دور کا بھی آغاز ہوگیا۔

(جاری ہے)

دو دہائیوں سے زائد عرصے میں لاکھوں کشمیری شہید ہوئے ، گھر اجڑے ، عصمتیں لٹیں ، بچے یتیم ہوئے اورقربانیوں کی ایک نئی تاریخ رقم ہوئی۔

اہل پاکستان ہر لمحہ ، ہر قدم اہل کشمیر کے شانہ بشانہ کھڑے رہے۔ پانچ فروری کو یوم کشمیر منانے کا مقصد اقوام عالم کے ضمیر کو جھنجوڑنا ہے ، اس کے ساتھ کشمیری عوام کو یہ پیغام بھی دینا ہے کہ جدوجہد آزادی میں وہ تنہا نہیں پوری پاکستانی قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر آزاد کشمیر قانون اسمبلی میں شرکت کی اور قانون ساز اسمبلی میں خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے ساتھ ہمارا دلی تعلق ہے جسے نبھائیں گے پاکستانیوں کے دل کشمیر ی عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں کشمیریوں اور پاکستانیوں کا صدیوں سے ساتھ ہے جو جدا نہیں ہو سکتا کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے پوری قوم مسئلہ کشمیر کا حل چاہتی ہے طاقت کے زور پر کشمیریوں کو دبایا نہیں جا سکا پاکستان مسئلہ کشمیر کے بغیر بھارت کے ساتھ کسی بھی مذاکراتی ایجنڈے پر یقین نہیں رکھتے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری کشمیری عوام کے مصائب کے خاتمے کیلیے کردار ادا کریں،مسئلہ کشمیر کے حل سے ہی جنوبی ایشیا میں پائیدار امن ممکن ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان کے عوام حق خود ارادیت کی جدو جہد میں کشمیریوں کی غیر متزلزل حمایت جاری رکھیں گے۔جموں و کشمیر کے بے گناہ عوام بھارتی سیکورٹی فورسز کے 7 لاکھ اہلکاروں کے ہاتھوں انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزیوں کا نشانہ بن رہے ہیں،تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں منصفانہ اور پر امن انداز میں حل کیا جائے۔

ادھروزیراعظم محمد نوازشریف نے آزاد کشمیر کیلئے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کرتے ہوئے واضح طور پر کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا آزادانہ اور استصواب رائے کے علاوہ اور کوئی حل نہیں ہے،ہم نے ہمیشہ بامقصد مذاکرات پر زوردیا ہے جبکہ بھارت تاخیری حربے استعمال کر رہا ہے، پوری دنیا پر واضح کردینا چاہتا ہوں کہ جنوبی ایشیاء میں دیرپا امن کا قیام مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط ہے، جب تک کشمیریوں کا حق خودارادیت تسلیم نہیں کیا جاتا پاکستان ان کی اخلاقی‘ سیاسی اور سفارتی امداد جاری رکھے گا۔

شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور آزادی کا سورج ضرور طلوع ہوگااورآئندہ نسلیں آزادی کا سانس لیں گی۔کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور پاکستانیوں کے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں،دنیا کی کوئی طاقت ہمیں ایک دوسرے سے جدا نہیں کر سکتی ،جمعرات کویہاں آزادجموں کشمیر کی قانون ساز اسمبلی اور آزادکشمیر کونسل کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ کشمیر کو شامل کئے بغیر مذاکرات کے کسی ایجنڈے کو مکمل نہیں سمجھتے اور پاکستان کشمیر کی آزادی کے لئے سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

طاقت کے زور پرکشمیریوں کی جدوجہد کو دبایا نہیں جا سکتا،کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اس لئے کشمیر کے ساتھ اپنے تعلق اور رشتے کو نبھائیں گے،آزاد کشمیر کیساتھ میرا دلی و قلبی تعلق اور رشتہ ہے‘ پاکستانی عوام کے دل کشمیریوں کیساتھ دھڑکتے ہیں۔ دنیا کی کوئی طاقت کشمیریوں کو ہم سے الگ نہیں کرسکتی۔ کشمیریوں کیساتھ رشتہ ضرور نبھائیں گے۔

قوم کشمیری کے مسئلے کا حل چاہتی ہے۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ خواہش ہے کہ آزاد کشمیر بھی پاکستان کی طرح ترقی کی راہ پر رواں دواں ہو۔ کشمیر میں جاری ترقیاتی کام جلداز جلد مکمل کرنا چاہتے ہیں۔ کشمیریوں کیساتھ صدیوں سے تعلق ہے۔ نیلم جہلم منصوبہ بروقت مکمل ہوگا۔کشمیر کی آزادی اور حق خود ارادیت کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، بھارت مسئلہ کشمیر پر ہمیشہ تاخیری حربے استعمال کرتا ہے، کشمیر اور پاکستان کا صدیوں کا ساتھ ہے کوئی ہمیں جدا نہیں کرسکتا جب کہ کشمیروں کو خوف زدہ کرنے کے لئے وادی میں 7 لاکھ مسلح فوجی تعینات کئے گئے لیکن اس کے باوجود کشمیری عوام کے جذبے متذلزل نہیں ہوئے ،خطے میں دیرپا امن کا قیام مسئلہ کشمیر کو حل کئے بغیر ناممکن ہے اورکشمیرکو شامل کئے بغیر پاکستان مذاکرات کے کسی ایجنڈے کو مکمل نہیں سمجھتا اورایک بار پھر موقف کو دہراتا ہوں کہ کشمیری عوام کی خواہشات کے برعکس کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا اور جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کا قیام مسئلہ کشمیر سے مشروط ہے۔

نواز شریف نے کہا کہ میرا آزاد و جموں کشمیر کے ساتھ دلی تعلق ہے ،میرا آج سے نہیں بلکہ بہت پرانا اور بچپن سے تعلق ہے ،پاکستان کا بھی آزاد اور مقبوضہ جموں وکشمیر کے ساتھ گہرا تعلق ہے ،پاکستانیوں کے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں،کشمیریوں کے ساتھ رشتہ نبھائیں گے،مسئلہ کشمیر پوری قوم کا مسئلہ ہے اور پوری قوم اس مسئلے کا حل چاہتی ہے ،آج میں کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے یہاں حاضر ہوا ہوں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور پاکستانیوں کے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں،تاریخی اور جغرافیائی اعتبار سے کشمیر اور پاکستان قدرتی طور پر ایک جان اور دوقالب ہیں،ہمارا صدیوں کا ساتھ ہے ،دنیا کی کوئی طاقت ہمیں ایک دوسرے سے جدا نہیں کر سکتی ،ہماری قومیں ،غم ،تہذیب ،خوشیاں سانجے ہیں جو ملکر مناتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ آج یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر ہم کشمیری عوام کے ساتھ انصاف جدوجہد آزادی کی بھر پور حمایت کرتے ہیں،پاکستان کی ترقی راہ پر گامزن ہے اور ہماری کوشش ہے کہ کشمیر بھی اس رفتار سے ترقی کرے اور کشمیر کے لوگ خوشحال زندگی گزاریں۔

آزاد کشمیر کے وزیر اعظم جب مسائل بیان کررہے تھے تو میں سوچ رہا تھا کہ پاکستان کی عوام کے بھی اسی قسم کے مسائل ہیں ،کشمیر میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے وسائل مہیا کررہے ہیں ،نیلم جہلم کے لئے فنڈنگ کا بندوبست کیا گیا ہے یہ ترقیاتی منصوبہ جلد مکمل ہوگا اور آزاد خطہ خوشحال ہو گا اور لوگوں کو روز گار ملے اور اس منصوبے سے پاکستان اور آزاد کشمیر کو فائدہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم ہزاروں کشمیری جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے آزادی کی راہ میں اپنی جانیں قربان کی ہیں ،یوم یکجہتی کے موقع پر اپنے دیرینہ موقف کو ایک بار پھر دوہراتے ہیں کہ حق خود ارادیت کا حاصل کرنے کے کے لئے اخلاقی ،سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے ۔60 سال کا عرصہ گزر چکا ہے ،ظلم و جبر کے باوجود ہمارے کشمیری اپنے حق خود ارادیت کے لئے جدوجہد کررہے ہیں ،انشاء اللہ ان کی منزل دور نہیں۔

یہ راستہ مشکل اور کٹھن ہے لیکن اس سفر میں پاکستانی عوام کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں۔پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ کئی نسلوں سے شہادتوں اور قربانیوں کا سلسلہ جاری ہے مگر طاقت کے زور پر کشمیریوں کی آزادی کو دبایا نہیں جا سکتا ،آئے دن ایک نئے عزم کے ساتھ آزادی کے نعرے بلند ہوتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ7 لاکھ سے زائد بھارتی فوج موجود ہے لیکن کشمیریوں کے جوش وجذبے میں کوئی کمی نہیں آئی ۔

حق خود ارادیت کشمیریوں کو دیا جائے یہ ان کا حق ہے ۔ہماری حکومت نے ہر پلیٹ فارم پر مسئلے کو اجاگر کیا ہے کیونکہ کشمیر ہمارے دلوں کے سب سے قریب ہے ۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کیا ۔کشمیر کے مسئلے پر ہونے والی عالمی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر عالمی برادری کی توجہ دلائی اور سیکرٹری جنرل بان کی مون کو کہا کہ یہ قرار داد جو پاس کی ہے اس پر عملدرآمد کیا جائے ۔

میں نے بان کی مون کو کہا کہ یہ قرار داد پاکستان نے کی ہوتی تو اور بات ہے یہ تو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پاس کی ہے اس پر عمل کرایا جائے ۔ہم حق خود ارادیت کے جائز مطالبہ کی حمایت کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمیشہ بامعنی مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا ہے یہ اور بات ہے کہ بھارت تاخیری حربے استعمال کررہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک واضح موقف رکھتا ہے کہ اس خطے میں دیر پا امن کا قیام اس خطے میں مسئلہ کشمیر کے حل کئے بغیر ممکن نہیں ہے ۔

دنیا پر ہمارا موقف واضح ہے کہ بھارت اور پاکستان میں بسنے والے اربوں عوام کا مستقبل مسئلہ کشمیر کے پرامن حل سے وابستہ ہیں۔ایک بار پھر پاکستان کے اس موقف کا اعادہ کرتا ہوں کہ کشمیریوں کی جائز خواہشات کے برخلاف کوئی فیصلہ قبول نہیں کیا جائے گا۔ مسئلہ کشمیر کا آزادانہ اور استصواب رائے کے علاوہ اور کوئی حل نہیں ہے۔ پوری دنیا پر واضح کردینا چاہتا ہوں کہ جنوبی ایشیاء میں دیرپا امن کا قیام مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط ہے۔

جب تک کشمیریوں کا حق خودارادیت تسلیم نہیں کیا جاتا پاکستان ان کی اخلاقی‘ سیاسی اور سفارتی امداد جاری رکھے گا۔ یہ پاکستان کا فرض اور کشمیریوں کا حق ہے۔ شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور آزادی کی منزل ضرور حاصل ہوگی۔ آزادی کا سورج ضرور طلوع ہوگا۔ ظلم کے اندھیرے چھٹ جائیں گے۔آئندہ نسلیں آزادی کا سانس لیں گی۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک آزاد کشمیر کے خطے کا تعلق ہے تو اس خطے میں پاکستان کی امداد سے کارخانے لگیں گے اور سڑکیں بنائی جائیں گی۔

خنجراب سے لے کر اسلام آباد تک سڑک بنائی جائے گی جس پر کام شروع ہوچکا ہے۔اسلام آباد سے مری اور مری سے مظفر آباد تک ایکسپریس وے بنائی جائے گی ۔قوی امکان ہے کہ اس پر جلد از جلد کام شروع ہو جائے گا۔یہ پروگرام پہلے ہی ایسے تھا لیکن1999 ء میں ہماری حکومت کو ہٹا دیا گیا اگر حکومت جاری رہتی تو یہ منصوبے مکمل ہو چکے ہوتے۔مارچ کے مہینے میں، میں اور میری پوری ٹیم وزیر خزانہ ،وزیر امور کشمیر ،مولانا فضل الرحمن سمیت دیگر متعلقہ حکام آزاد کشمیر آئیں گے اور ایک ایک منصوبے پر وزیر اعظم آزاد کشمیر سے بات کریں گے اور آزاد کشمیر میں جاری ترقی منصوبے جلد از جلد مکمل کریں گے ،کشمیری مہاجرین کے مسائل بھی حل کریں گے اور اسی دن سب فیصلے کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں بجلی کے منصوبے شروع کریں گے ۔کسی کا تعلق کسی بھی جماعت سے ہے تمام اپنے اپنے اپنے فرائض اور خدمات کریں ،عوام نے آپ کو ووٹ دیا ہے آپ کا حق ہے کہ آپ عوام کے مسائل کو حل کریں۔انہوں نے کہا کہ مجھ سے جتنا ممکن ہو سکا میں سب سے کی مدد کرنے کو تیار ہوں چاہیے اس کا تعلق کسی بھی جماعت سے ہو۔پاکستان میں یہ روایتوں کی بنیادیں ڈال دی گئی ہیں ان کو مضبوط کریں گے تو آزاد کشمیر مضبو ط ہوگا ،آزاد کشمیر مضبوط ہو گا تو جموں و کشمیر مضبوط ہوگا ،یہ دونوں مضبوط ہوں گے تو پاکستان مضبوط ہوگا ،پاکستان مضبوط ہوگا تو ادارے مضبوط ہوں گے اور پھر پاکستان کا امیج پوری دنیا میں شاندار ہوگا،دہشت گردی کے خلاف جو جنگ شروع ہوئی ہے سب سیاسی جماعتوں نے ملکر فیصلہ کیا ہے۔

ضرب عضب میرا یا میری پارٹی کا فیصلہ نہیں ہے سب کا فیصلہ ہے۔ملک میں انسداد دہشت گردی فورس بنائی ہیں انشاء اللہ پاکستان کو دہشت گردوں سے پاک کریں گے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ قانون ساز اسمبلی کی بلڈنگ فوری طور پر تعمیر کریں گے ۔بلڈنگ کے سارے اخراجات وفاقی حکومت برداشت کرے گی اور حکومت پاکستان کی طرف سے آزاد کشمیر کے لئے یہ تحفہ ہوگی۔