جاپان کا روس کیساتھ جزیرے کا تنازعہ حل کرنے کا اعادہ ،مسئلے کے حل کیلئے حکومت کی بنیادی پالیسی کے تحت کام جاری رکھا جائے گا، روس کے ساتھ امن معاہدے کو نتیجہ خیزبنایا جائے گا،جاپانی وزیر اعظم

اتوار 8 فروری 2015 09:56

ٹوکیو(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 8فروری۔2015ء)جاپانی وزیراعظم شنزوایبے نے ہفتے کو روس کے ساتھ دونوں ممالک کے درمیان جزیرے پر ملکیتی دعوؤں سے متعلق معاملہ حل کرنے کا وعدہ کیا ہے اور اس پر باہمی عمل معاہدہ دوسری جنگ عظیم کے بعد سے تاخیر کا شکار ہے۔ماسکو ا ور ٹوکیو کے درمیان تعلقات جاپان کے شمالی ساحل کے قریب 4بحرالکاہلی جزیرے،جیسا کہ روس میں جنوبی کورلس کے نام سے جانے جاتے ہیں اور جاپان میں شمالی علاقے تصور کئے جاتے ہیں، پر دہائیوں سے کشیدگی جاری ہے۔

ایبے نے سالانہ اجتماع میں علاقے ٹوکیو کو واپس کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جیسا کہ میں نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے اتفاق کیا ہے کہ جاپان اور روس کے درمیان امن معاہدے پر تعلقات درست نہیں۔میں اس عزم پر قائم ہوں کہ اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے حکومت کی بنیادی پالیسی کے تحت کام جاری رکھا جائے گا اور روس کے ساتھ امن معاہدے کو نتیجہ خیزبنایا جائے گا۔

(جاری ہے)

سوویت کی فوج نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان کے ہتھیار ڈالنے کے بعد جزیروں پر قبضہ کر رکھا ہے اور ٹوکیو کا کہنا ہے کہ ان جزیروں پر روس کی جانب سے اب غیر قانونی قبضہ ہے۔جنگ کے بعد امن معاہدے پر دستخط سے اب تک ماسکو اور ٹوکیو سات دہائیوں سے اس متنازعہ جزیروں پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کر رہے ہیں۔وزیرخارجہ فومیو کشیدہ نے بھی اس مسئلے پر اسی طرح کا بیان دیا اور کہا کہ یہ تنازعہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں بڑی رکاوٹ ہے۔جاپان 1855ء باہمی معاہدہ جو روس کے ساتھ سرحد پر قائم ہے ،ہر سال سات فروری کو بطور احتجاج مناتا ہے

متعلقہ عنوان :