حکومت پاکستان نے نئی ٹیکسٹائل پالیسی کا اعلان کر دیا ،شعبہ ٹیکسٹائل کے لئے 65ارب روپے مختص

منگل 10 فروری 2015 09:27

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10فروری۔2015ء) حکومت پاکستان نے نئی ٹیکسٹائل پالیسی کا اعلان کر دیا گیا شعبہ ٹیکسٹائل کے لئے 65ارب روپے مختص کر دئیے گئے جبکہ شعبے سے وابستہ صنعتکاروں کو نرم شرائط پر قرضوں کی فراہمی کے لئے 40ارب مختص کر دئیے گئے کاٹن اور یارن کی بجائے ویلیو ایڈ ڈسیکٹر کی برآمدات کے اضافے پر توجہ دی جائے گی برآمدی ہدف 26ملین ڈالر مقرر کیا گیا ہے ٹیکسٹائل یونیورسٹی کا قیام نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کے منصوبے اور ٹیکسٹائل نمائشوں کا انعقاد کیا جائیگا وفاقی وزیر ٹیکسٹائل سینٹر عباس خان افرید ی نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے ٹیکسٹائل کے شعبے کو خصوصی توجہ دی ہے کیونکہ اس وقت ٹیکسٹائل کے شعبے کی برآمدات پاکستان میں سب سے زیادہ ہیں انہوں نے کہاکہ اس شعبے کو درپیش مسائل اور مشکلات کم کرنے کیلئے اقدامات شروع کیے گئے ہیں ٹیکسٹائل شعبے کو گذشتہ سال کی نسبت اس سال زیادہ گیس اور بجلی فراہم کی گئی تھی جس کی وجہ سے ہماری برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے اور صنعتکاروں کی بداعتمادی کا خاتمہ ہو نے کے ساتھ ساتھ خامیوں پر قابو پایا گیا ہے انہوں نے کہا کہ تاجروں اور ایف بی آر کے مابین ٹیکس ریفنڈ کے معاملات کو ختم کرنے کے لئے بھی خصوصی اقداما ت کئے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری سے ایک کروڑ افراد کا روزگار وابستہ ہے اور ٹیکسٹائل کا شعبہ پاکستان میں روزگار فراہم کرنے کا سب سے سستا ذریعہ ہے انہوں نے کہاکہ ہم برانڈ ڈیویلپمنٹ سکل ڈیویلپمنٹ اور ٹیکسٹائل کی نمائش کو نئی پالیسی میں خصوصی توجہ دے رہے ہیں اس کے ساتھ ساتھ ایک ہزار یونٹس کا اڈٹ بھی کرایا جائے گا جبکہ پالیسی کے تحت ایک لاکھ 20ہزار افراد کو ٹریننگ فراہم کریں گے اور دوران ٹریننگ انہیں اعزازیہ اور ٹریننگ کے بعد روزگار بھی ملے گاانہوں نے کہاکہ پاکستان میں ورلڈ ٹیکسٹائل سنٹر قائم کیا جائے گا جہاں پر مختلف ممالک کے برامد کنندگان کو دفاتر فراہم کئے جائیں گے جہاں پر پاکستانی تاجر ان کے ساتھ اپنی برآمدات کے سلسلے میں سودے کر سکیں گے انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ٹیکسٹائل کے شعبے کو مذید وسعت دینے کے لئے کراچی اور فیصل آباد میں ٹیکسٹائل یونیورسٹیوں کے قیام کے ساتھ ساتھ نجی شعبے کے ساتھ مل کر خصوصی ٹریننگ فراہم کریں گے جبکہ برآمدات کے شعبے میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اداروں کو خصوصی ایواوڈ دیا جائے گا انہوں نے بتایاکہ ملک میں چھوٹے تاجروں کو ٹریننگ فراہم کریں گے تاکہ وہ اپنے کاروبار کو مذید وسعت دے سکیں اور بڑے کاروبار کی سمت اپنا سفر جاری رکھ سکیں انہوں نے کہاکہ گذشتہ ٹیکسٹائل پالیسی کے تلخ نتائج کو دیکھتے ہوئے ہم نے اس بار ٹیکسٹائل کے لئے 65ارب روپے کا بجٹ مختص کیا ہے جو 5سالوں کے لئے ہوگا اور ضرورت پڑنے پر اس میں اضافہ بھی کیا جا سکتا ہے بجٹ میں 40 ارب روپے بطور قرضہ نئی مشنری منگوانے اور نئے یونٹس لگانے کے لئے ان صنعتکاروں کو فراہم کئے جائیں گے جن کی برآمدات میں سالانہ 10فیصد اضافہ ہوا ہوانہوں نے کہاکہ ٹیکسٹائل کے شعبے سے وابستہ صنعتکاروں کو مارکیٹ ریٹ سے دو فیصد کم نرخ پر قرضے فراہم کئے جائیں گے اور تمام قرضے ایف بی آر اور سٹیٹ بنک کی منظوری سے دئیے جائیں گے انہوں نے کہاکہ آئندہ پانچ سالوں میں ٹیکسٹائل کی برامدات کو دوگنا اور ٹیکسٹائل کے شعبے کے لئے منگوائی جانے والی مشنری پر ڈیوٹی معاف ہو گی انہوں نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ٹیکسٹائل پالیسی کو صنعتکاروں کی مرضی کے مطابق بنایا گیا ہے تاکہ اس شعبے سے وابستہ کروڑوں افراد کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے ۔

متعلقہ عنوان :