پٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی 27فیصد کرنے اور لیوی13فیصد کرنے کیخلاف سخت احتجاج،اپوزیشن جماعتوں کاقومی اسمبلی سے واک آؤٹ، ایم کیو ایم نے بھی ساتھ دیا، آرڈیننسوں سے پارلیمنٹ کی بے توقیری کی جارہی ہے جو برداشت نہیں،خورشید شاہ، کل تک دھرنوں کی وجہ سے ایوان وزراء سے بھر گیا تھا آج کوئی وزیر نظر نہیں آتا، بتایا جائے کس ملک میں 27فیصد جی ایس ٹی اور 13 فیصد لیوی لی جاتی ہے ، ملک کو فلاحی ریاست بنایا جائے ، نکتہ اعتراض پر اظہار خیال

منگل 10 فروری 2015 08:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10فروری۔2015ء)پٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی 27فیصد کرنے اور لیوی13فیصد کرنے کے خلاف سخت احتجاج کرتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں نے پیر قومی اسمبلی میں واک آؤٹ کیا جبکہ ایم کیو ایم نے بھی اپوزیشن کا ساتھ دیا قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے ہے کہ ہر معاملے پر حکومت کی ہاں میں ہاں نہیں ملا سکتے ، آرڈیننسوں کے ذریعے پارلیمنٹ کی بے توقیری کی جارہی ہے جو کہ برداشت نہیں کل تک دھرنوں کی وجہ سے حکومت جانے کے ڈر سے ایوان وزراء سے بھر گیا تھا آج کوئی وزیر نمائندگی کے لئے نظر نہیں آتا بتایا جائے کس ملک میں 27فیصد جی ایس ٹی اور 13 فیصد لیوی لی جاتی ہے ، کیا حکومت کو صرف عوام سے پیسہ لینا آتا ہے ؟ اس ملک کو فلاحی ریاست بنایا جائے ، وفاقی وزیر رانا تنویر حسین منا کر ایوان میں لائے ۔

(جاری ہے)

پیر کی شام سید خورشید شاہ نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کے حوالے سے جو دس فیصد سے زائد جنرل سیلز ٹیکس لگایا گیا ہے اس حوالے سے اس ایوان میں اظہار کیا تھا سابق دور میں جی ایس ٹی کو 16فیصد کرنے پر اتفاق ہوا تھا مگر مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 17 فیصد کردی اور بعد ازاں اس کو 5فیصد بڑھا دیا جس پر ہم نے احتجاج کیا اور کہا کہ اس معاملے کو پارلیمنٹ میں لا کر پاس کرایا جائے پارلیمنٹ کی وجہ سے ہی حکومت کو سنبھالا دیا اس لئے اپنے رویوں میں تبدیلی نہ کی جائے کیوں کہ یہ پارلیمنٹ کے ساتھ زیادتی ہے انہوں نے کہا کہ جب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہوئیں تو اس کو کم کرنے کی بجائے بڑھایا جائے اور اب تک جی ایس ٹی 27فیصد جبکہ دس فیصد لیوی دنیا میں کہیں ایسا نہیں ہوتا ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت چالیس فیصد تک جی ایس ٹی اور لیوی لی جارہی ہے ہر موبائل کارڈ پر 25فیصد ٹیکس وصول کیا جاتا ہے اور اربوں روپے وصول کئے جارہے ہیں ایوان کو بغیر بتائے آٹھ روپے بڑھا دیئے گئے حکومت نے عوام سے کیا صرف لینا سیکھا ہے اس ریاست کو فلاحی ریاست بنایا جائے بہت بڑا ظلم کیا جارہا ہے جس کو ختم ہونا چاہیے اس ایوان کو بتایا جانا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ جس وقت باہر دھرنا تھا اس وقت پورا ایوان بھرا ہوتا تھا اور ہر زویر یہاں موجود ہوتا تھا مگر آج کوئی وزیر نظر تک نہیں آتا یہاں لوگ عوام کے ووٹ کے ساتھ آئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس لگایا جائے مگر آرٹیکل 77کی کھلم کھلا خلاف ورزی نہ کی جائے منتخب حکومت کے ہوتے ہوئے آرڈیننس لائے گئے تو یہ آرٹیکل 77 کی خلاف ورزی ہے جس کو کسی صورت نہیں ہونے دینگے حکومت کے ہر معاملے میں ہاں میں ہاں نہیں ملا سکتے اور نہ ہی پارلیمنٹ کی بے توقیری برداشت کرینگے ہمیں کل عوام کو جواب دہ ہونا ہے حکومتی اراکین کو بھی تحفظات ضرور ہوں گے مگر وہ اپنی حکومت کیخلاف بولنے سے ڈرتے ہیں بعد ازاں انہوں نے پارلیمنٹ سے اس معاملے پر ٹوکن واک آؤٹ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت تک ایوان سے واک آؤٹ کرینگے جب تک ہماری بات تسلیم نہیں کی جائے گی ۔

بعد ازاں عبدالرشید گوڈیل نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے منشور میں لکھا ہے کہ سیلز ٹیکس ختم کرینگے مگر پٹرولیم مصنوعات میں کمی کے باوجود پانچ فیصد جی ایس ٹی بڑھا دیا گیا جس پر ایوان سے ٹوکن واک آؤٹ کرتے ہیں بعد ازاں وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین کو اپوزیشن کو منا کر لانے کی سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ہدایت کی بعد ازاں وفاقی وزیر اپوزیشن کو ایوان میں لے کر آئے