پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کا طویل اجلاس، باہمی تعلقات اور حکومت سازی پر گفتگو، مشترکہ کمیٹی کی تشکیل ، سندھ کو محاذآرائی کی نہیں افہام وتفہیم کی ضرورت ہے،الطاف حسین

جمعہ 13 فروری 2015 08:37

کراچی‘ لندن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 13فروری۔2015ء)گورنر ہاوس کراچی میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان طویل اجلاس ہو ا۔جس میں باہمی تعلقات اور حکومت سازی پر گفتگو کی گئی گورنر ہاوس سے جاری اعلامیے کے مطابق اجلاس میں سندھ کے وزیر اعلی سید قائم علی شاہ، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العبادخان، سینیٹر رحمان ملک، وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن جبکہ ایم کیو ایم کی جانب سے خالد مقبول صدیقی، روف صدیقی، کنور نوید اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

ملاقات میں سینیٹ کے انتخابات میں مشترکہ لائحہ عمل سمیت ایم کیو ایم کی حکومت میں شمولیت پر بھی بات چیت ہوئی۔ جس کے لیے فارمولا طے پاگیا ہے ،قائدین کی ہدایت پر تین۔ تین اراکان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو قائدین کی رہنمائی میں طے شدہ فارمولے کے مطابق لائحہ عمل پیش کرے گی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سینیٹ انتخابات کے لیے سندھ سے پیپلز پارٹی کے 7 اور ایم کیوایم کے 4 متفقہ امیدواروں کی حمایت کی جائے گی، ادھرمتحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ سندھ کو تصادم اور محاذآرائی کی نہیں بلکہ افہام و تفہیم اورامن ومحبت کی ضرورت ہے۔

ایم کیو ایم کی جابب سے جاری اعلامیئے کے مطابق الطاف حسین نے گو رنر ہاؤس میں وزیر اعلیٰ سندھ سمیت دیگر رہنماوں کے ساتھ ٹیلی فون پر گفت گو کی۔اس موقع پر الطاف حسین نے کہا کہ سندھ میں ماضی میں بعض عناصر نے نفرتوں کو پروان چڑھا کر آپس میں لڑایا لیکن سندھ کے عوام آپس میں لڑنا نہیں چاہتے۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اورایم کیوایم باہمی کوششوں کے ذریعے سندھ میں افہام وتفہیم اورامن وبھائی چارے کی فضا کو فروغ دیں گے اور مل جل کر عوام کے مسائل کوحل کریں گے۔