خیبرپختونخواہ کے سرکاری افسران کے پاسپورٹ میں شناخت چھپا کر غیر ملکی دو رے، تحقیقات شروع کر دی گئیں ،خیبرپختونخواہ کا ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ اس حوالے سے بازی لے گیا ، 147 اعلیٰ افسران نے اپنی شناخت چھپا کر غیر ملکی دورے کئے، اپنے متعلقہ محکموں سے این او سی حاصل نہیں کیا۔ رپورٹ

بدھ 25 فروری 2015 08:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 25فروری۔2015ء) خیبر پختونخواہ کی حکومت نے ان سرکاری افسران کے خلاف تحقیقات شروع کر دی ہیں جنہوں نے پاسپورٹ میں اپنی شناخت چھپا کر غیر ملکی دورے کئے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخواہ کا ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ اس حوالے سے بازی لے گیا ہے جس کے 147 اعلیٰ افسران نے اپنی شناخت چھپا کر غیر ملکی دورے کئے اور اپنے متعلقہ محکموں سے این او سی حاصل نہیں کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ انکوائری کمیٹی کی درخواست پر ایف آئی اے اور پاسپورٹ ڈیپارٹمنٹ نے ان پاسپورٹس اور غیر ملکی دوروں کی تفصیلات فراہم کیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سفارشات پر قتل ایک طویل فہرست چیف سیکرٹری کو بھجوا دی گئی ہے تاکہ غیر ملکی سفر کرنے والے افسران کی نشاندہی ہو سکے۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ ایکٹ 1974ء کے تحت پاسپورٹ میں حقائق چھپانے پر تین سالہ قید اور جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔

ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کی طویل فہرست میں 18 گریڈ کے ڈپٹی ڈائریکٹرز سمیت 16 گریڈ کے افسران اور انسپکٹرز اور سب انسپکٹرز شامل ہیں ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل جاوید خان مروت کا کہنا ہے کہ انکوائری شروع کر دی گئی ہے اور افسران کی نشاندہی کر دی گئی ہے اور مروجہ قوانین کے تحت سول سیکرٹریٹ میں ان کے خلاف ایکشن زیر غور ہے۔