2015ء انتخابات کا سال ہے،خیبرپختونخوا میں اسمبلی چھوڑنی پڑی تو چھوڑدیں گے لیکن ہارس ٹریڈنگ نہیں ہونے دیں گے،عمران خان،جو بھی ممبر بکا اسے پارٹی سے نکال کر نااہل کروائیں گے،15کروڑ کی پیش کش کرنے والا اچھا آدمی تھا نام نہیں بتاؤں گا،پارٹی کو ضمیر فروشوں سے پاک کریں گے،کرپشن کی سیاست نے پاکستان کا برا حال کیا،درباری رشید میرا ایک روپے بے نامی ثابت کردیں تو سیاست چھوڑ دوں گا،(ن) اور پی پی 2نہیں ایک جماعت ہیں،۔نجی ٹی وی کو انٹرویو

بدھ 4 مارچ 2015 09:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4 مارچ۔2015ء)پاکستان تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ 2015ء انتخابات کا سال ہے،خیبرپختونخوا میں اسمبلی چھوڑنی پڑی تو چھوڑدیں گے لیکن ہارس ٹریڈنگ نہیں ہونے دیں گے،جو بھی ممبر بکا اسے پارٹی سے نکال کر نااہل کروائیں گے،15کروڑ کی پیش کش کرنے والا اچھا آدمی تھا نام نہیں بتاؤں گا،پارٹی کو ضمیر فروشوں سے پاک کریں گے،کرپشن کی سیاست نے پاکستان کا برا حال کیا،درباری رشید میرا ایک روپے بے نامی ثابت کردیں تو سیاست چھوڑ دوں گا،(ن) اور پی پی 2نہیں ایک جماعت ہیں۔

نجی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ15کروڑ روپے دینے والا جو بھی تھا وہ اچھا آدمی تھا اس کا نام نہیں بتا سکتا،یہ اس وقت آفر ہوئی جب ہم شوکت خانم کیلئے چندہ اکٹھا کر رہے تھے اور اس شخص نے کہا کہ سینیٹ میں ٹکٹ دیں میں15 کروڑ شوکت خانم میں دوں گا لیکن میں نے انکار کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے سینیٹ کے انتخابات میں حصہ نہیں لیا تھا جب انتخابات آئے تو پتہ چلا کہ اراکین صوبائی اسمبلی کو بھی آفریں ہورہی ہیں۔

شاہ فرمان،جاوید نسیم کو آفریں ہوئیں،سینیٹر وقار نے جاوید نسیم کو آفر دی،جاوید نسیم نے کس بنیاد پر آزاد امیدوارکی حمایت کی۔انہوں نے کہا کہ حاصل بزنجو نے ریٹ بتائے ہیں،1989ء سے اب تک سینیٹ کے ٹکٹ بکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بدھ کو پختونخواہ جاکر اپنے ایم پی ایز سے ملاقات کروں گا،ان کا کہنا تھا کہ عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوکر ایم پی اے کا پیسے لینا افسوس کی بات ہے۔

خیبرپختونخوا میں ایک ایم پی اے اڑھائی کروڑ میں بکتا ہے ،کیا آصف زرداری کو نہیں پتا کہ ان کی 5سیٹیں ہیں اور انہوں نے2 سینیٹرز کو ٹکٹ جاری کئے ہیں،رشوت دے کر سینیٹر بننے والا ایماندار نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے زمانے سے یہ سلسلہ چل رہا ہے،نوازشریف کے دور میں ایل ڈی اے کے پلاٹس دے کر اور خریدوفروخت کرکے یہ کام شروع کیاگیا۔

انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک نے مجھے کہا کہ آصف زرداری سے بات کر لیں،اس کے بعد ہمارے ایم پی ایز کو کوئی نہیں چھیڑے گا،میں نے آصف زرداری سے کہا کہ آپ کی جو بات نچلی قیادت سے ہوئی وہ ٹھیک ہے بعد میں پتہ چلا کہ انہوں نے3 سینیٹرز کو بیک کرنے کا کہا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے جاوید نسیم کے خلاف کارروائی کی اسے پارٹی سے نکال رہے ہیں،ہمیں حکومت بھی چھوڑنی پڑی تو چھوڑ دیں گے لیکن ایک طریقہ کار کے تحت چلیں گے اور اگر کسی بھی ایم پی اے کا پتہ چلا انہیں نہ صرف پارٹی سے نکالوں گا بلکہ اسمبلی سے بھی نااہل کروائیں گے کیونکہ پاکستان کے لوگوں نے مجھے تبدیلی کے لئے ووٹ دیا ہے اگر ہم بھی یہی کام کریں گے تو پھر تبدیلی نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ یہ پارٹی پر امتحان آیا ہے،ہمیں پتہ چل جائے گا کس کی قیمت لگی اور کون بکا ہے ہم پارٹی کو ان ضمیر فروشوں سے پاک کریں گے۔انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کی بنیاد پیسے پر رکھی گئی چھانگا مانگا کی سیاست انہوں نے شروع کی تھی۔انہوں نے لوگوں کے ضمیر خریدنے شروع کئے،یہ تبدیلی نہیں چاہتے،(ن) لیگ”سٹیٹسکو“ کی جماعت ہے اگر کسی نے ہمارے ایم پی ایز کو توڑا تو اسمبلی توڑ کر ری الیکشن کرائیں گے اور صاف لوگوں پر مشتمل اچھی اسمبلی لے کر آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کی اربوں کی جائیداد دبئی میں ہے،نوازشریف کے بیٹے کے پاس اربوں کی جائیداد ہے۔انہوں نے کہا کہ میرا بے نامی کچھ نہیں درباری رشید مجھ پر بے نامی ایک روپیہ ثابت کردیں تو سیاست چھوڑ دوں گا۔پرویز رشید درباری نہیں تو نوازشریف اور اسحاق ڈار سے پوچھیں20سال میں ان کے پاس پیسے کدھر سے آئے،میری پارٹی کا کوئی بھی فرد مجھ سے میری جائیداد کے بارے میں پوچھ سکتا ہے میں انہیں بتاؤں گا میرا پیسہ کہاں سے آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ(ن) مک مکا کی سیاست کر رہے ہیں ،یہ2نہیں ایک ہی پارٹی ہیں،یہ اپنے مفاد کیلئے ساتھ مل جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے جو4حلقے کہے تھے ان میں سے3کا نتیجہ آنے والا ہے،اگلے2ماہ میں جوڈیشل کمیشن کے ذریعے انکوائری نہ کرائی گئی تو اب ہم جس طرح نکلیں گے حکومت کے لئے کھڑا رہنا مشکل ہوجائے گا۔عمران خان نے کہا کہ نوازشریف نے گلگت میں اپنے ایمپائر لگا دئیے ہیں اور دھاندلی کی تیاری شروع کردی ہے،یہ لوگ انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات نہیں چاہتے۔

انہوں نے کہا کہ2013ء میں سب سے بڑی دھاندلی ہوئی ہے،اگر 2013ء جیسے انتخابات کرانے ہیں تو پھر جمہوریت کو خدا حافظ کہنا ہو گا،مجھے 2015ء انتخابات کا سال نظر آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کریں گے کہ فوج انتخابات کرائے،کراچی میں فوج کی نگرانی میں الیکشن ہوں تو پھر دیکھیں کہ الیکشن کیسے ہوں گے،کراچی میں اس بار بھرپور الیکشن لڑیں گے۔عمران خان نے کہا کہ الطاف حسین اور ایم کیو ایم میں فرق ہے ایم کیو ایم میں پڑھے لکھے لوگوں کو الطاف حسین سے علیحدہ کرنا چاہتا ہوں،الطاف حسین لندن میں بیٹھ کر دھمکیاں دیتا ہے قوم ایسے لوگوں کو کب تک برداشت کرے گی جو لوگ بندوق کی سیاست نہیں کرنا چاہتے ہم انہیں لیں گے۔انہوں نے کہا کہ میرا ایک ہی لیڈر پیغمبر اسلام محمدﷺ ہیں