22 ویں ترمیم پر نواز شریف نے ڈرامہ رچایا ہے ،عمران خان ،اقتدار میں آ کر سینیٹ الیکشن براہ راست کراؤں گا،سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ نظر آئی تو صوبائی اسمبلی توڑ کر نئے الیکشن کرائیں گے،پیپلز پارٹی ،جے یو آئی (ف) ،آفتاب احمد خان شیرپاؤ اور مسلم لیگ (ن) سے اتحاد نہیں کریں گے، 15 کروڑ روپے کی پیشکش کرنے والا ایک شریف آدمی ہے ان کا نام نہیں بتاؤں گا،ووٹ نہ دینے والے ایم پی ایز کی پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ،جاوید نسیم کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا ہے،چیئرمین تحریک انصاف کی وزیراعلیٰ ہاؤس میں پارلیمانی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو

جمعرات 5 مارچ 2015 08:54

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 مارچ۔2015ء)تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ 22 ویں ترمیم پر نواز شریف نے ڈرامہ کیا ہے اور دونوں بھائی سعودی عرب چلے گئے ہیں ،برسراقتدار آ کر سینیٹ الیکشن براہ راست کراؤں گا،پیپلز پارٹی ،جے یو آئی (ف) ،آفتاب احمد خان شیرپاؤ اور مسلم لیگ (ن) سے اتحاد نہیں کریں گے،سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ نظر آئی تو صوبائی اسمبلی توڑ کر نئے الیکشن کرائیں گے ،15 کروڑ روپے کی پیشکش کرنے والا ایک شریف آدمی ہے ان کا نام نہیں بتاؤں گا،ووٹ نہ دینے والے ایم پی ایز کی پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ،جاوید نسیم کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا ہے ۔

بدھ کے روز وزیراعلیٰ ہاؤس میں عمران خان کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا ۔اجلاس میں جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق سمیت دیگر اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی جبکہ تحریک انصاف کے صوبائی رکن اسمبلی نے بھی اجلاس میں شریک ہوئے ،اجلاس میں آج ہونے والے سینیٹ الیکشن پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے بعد عمران نے سراج الحق اور رکن صوبائی اسمبلی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ الیکشن کیلئے تیاری مکمل کر لی ہے، سینیٹ الیکشن میں 30 سال سے ووٹ فروخت ہورہے ہیں لیکن اب ایسا نہیں ہونے دیں گے ،پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جس نے دھاندلی کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔

یہ کیسی جمہوریت ہے جہاں لوگوں کے ضمیروں کی قیمت لگائی جاتی ہے ،الیکشن کمیشن سے پوچھنا چاہتاہوں کہ کیا یہ جمہوریت ہے،چیف الیکشن کمشنر ووٹ کی خریدوفروخت پر ایکشن کیوں نہیں لیتے،سینیٹ میں جس طرح الیکشن لڑے جارہے ہیں یہ جمہوریت نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں صوبوں کا حق مارا جاتا ہے ،جے یو آئی (ف) اسلام کے نام پر سیاست کررہی ہے ،جلد ان کی سیاست کا خاتمہ ہو جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ جاوید نسیم کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا ہے،سینٹ الیکشن میں اپنے امیدواروں کو میرٹ پر لائے ہیں،انہوں نے کہا کہ ہمارے کسی رکن نے پیسہ مانگا ہے اور نہ ہی خرچ کیا ہے،ہم نہیں چاہتے کہ ہمارے کسی کارکن کی قیمت لگے،کسی رکن کے ضمیر کی قیمت نہیں لگا سکتے ،پی ٹی آئی کے تمام ارکان ہمارے ساتھ ہیں ،عمران خان نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ ہوئی تو اسمبلی توڑ کر دوبارہ الیکشن کرائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ووٹ نہ دینے والوں کو پارٹی سے نکال دیں گے ۔ہمارے ممبرز صرف اتحادیوں کو ووٹ دیں گے ،جے یو آئی ،پیپلز پارٹی ،شیر پاؤ ،مسلم لیگ(ن) کے کسی امید وار کو ووٹ نہیں دیں گے ،انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آ کر سینیٹ کا براہ راست الیکشن کراؤں گا،نواز شریف پیسوں کی سیاست کرتے ہیں اور حکومت نے 22 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے ڈرامہ کیا ہے اور خود دونوں بھائی سعودی عرب چلیں گئے ہیں،انہوں نے کہا کہ عمران خان کو کوئی نہیں خرید سکتا،جس نے 15 کرو ڑ روپے کی آفر کی وہ بندہ ٹھیک ہے نام نہیں بتاؤں گا،اس شریف آدمی نے رشوت کی پیشکش کی کیونکہ رشوت کا رواج برسوں سے چلا آرہا ہے ۔

ہمارا نظام ہی خراب ہے رشوت کی پیشکش کرنے والے کا کیا قصور ہے ،اسی سال نئے الیکشن دیکھ رہا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ سیاسی نظام میں تبدیل کر کے ہی دم لیں گے ،ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیسے پتہ چلے گا کہ کس رکن نے کس کو ووٹ دیا ہے ؟جواب میں عمران خان نے کہا کہ اب ہر چیز نہ پوچھیں،ہمیں پتہ چل جائے گا کہ کس رکن نے کس کو ووٹ دیا ہے ۔تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اگر ہمارے ارکین اسمبلی نے سینٹ انتخابات میں پارٹی امیدواروں کو ووٹ نہ دیا تو اس کیخلاف سخت کاروائی ہو گی ،ایسی صورت میں ہم صوبائی اسمبلی توڑ کر نئے انتخابات بھی کروا سکتے ہیں یا پھر عدالت سے بھی رجوع کر سکتے ہیں۔

سینٹ الیکشن کے اگلے روز پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہو گا جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کرینگے۔تحریک انصاف اقتدار میں آئے گی تو سینٹ الیکشن اوپن بیلٹ یا براہ راست عوام کے ووٹ کے ذریعے کروائیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کے اراکین صوبائی اسمبلی و قیادت کے اہم اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق، تحریک انصا ف کے مرکزی رہنماؤں شاہ محمود قریشی ،جہانگیر ترین ،وزیر اعلیٰ پرویز خٹک سمیت وزراء اور ایم پی ایز نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی،ن لیگ ،جے یو آئی اور قومی وطن پارٹی کسی سے کوئی اتحاد نہیں ہواہمارے جس بھی رکن نے پارٹی امیدوار کی بجائے کسی اور کو ووٹ دیا اس کا مطلب ہو گا کہ وہ بک گیا ہے ،ہم نے بکنے والے ایک رکن کو پارٹی سے نکال دیا ہے۔

اپنے تمام اراکین سے کہہ دیا ہے کہ صرف پارٹی امیدوار کو ووٹ دینا ہو گا۔عمران خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے صوبائی اسمبلی میں پانچ اراکین ہیں جبکہ جیت کیلئے 17سے18ووٹ چاہئیں تاہم انھوں نے بھی تین امیدوار کھڑے کر رکھے ہیں اسی طرح جے یو آئی کے سترہ اراکین ہیں انھوں نے دو امیدوار کھڑے کر رکھے ہیں آخر یہ کہاں کی جمہوریت ہے ؟الیکشن کمیشن کو اس کا نوٹس لینا چاہئے اور جمہوریت کو بچانا چاہئے ،جے یو آئی اسلام کے نام پر سیاست کرتی ہے لیکن ہارس ٹریڈنگ کو جائز سمجھتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے اوپن بیلٹ کے ذریعے سینٹ انتخابات کروانے کا صرف نعرہ لگایاجو ایک ڈرامہ تھا اگر وہ مخلص ہوتے تو وقت پر اس کا بندوبست کر سکتے تھے ،تحریک انصاف نے ان کے اس نعرے کی حمایت کی اور اگر سینٹ انتخاب اوپن بیلٹ کے ذریعے ہوتا تو ہم ا س صورت میں قومی اسمبلی میں واپس جانے تک کیلئے تیار تھے۔ن لیگ نے خود اس ہارس ٹریڈنگ کی سیاست کا آغاز کیا ،چھانگا مانگا کی کہانی سب کو یاد ہے،نواز شریف نے آخر میں کہہ دیا کہ ان کے اتحادی سینٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کروانے کے حق میں نہیں اسلئے وہ ایسا نہیں کر سکتے۔

انھوں نے کہاکہ اس مرتبہ پتہ چلا کہ سینٹ انتخابات میں پارٹیوں کے لیڈر بھی پیسہ بناتے ہیں جبکہ ووٹ خریدنے کے ریٹ کا بھی اندازہ ہو ا ہے ۔انھوں نے کہا کہ اپنے تمام اراکین اسمبلی کو تحریک انصاف ہی کے امیدوار کو ووٹ دینے کاسختی سے پابند کیا ہے ۔عمران خان نے کہا کہ سینٹ انتخاب کے اگلے روز چھ مارچ کو پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہو گا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائیگا۔قبل ازیں اجلاس میں سینٹ انتخاب کے حوالے سے اتحادی جماعتوں کیساتھ مشاورت ہوئی اور تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی۔