پچھلے سال کی نسبت اس سال لوڈشیڈ نگ کم ہو گی، لوڈ شیدنگ کا خاتمہ 3سال تک ممکن نہیں ؛وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف،جہاں بھی نئے پراجیکٹس شروع کئے جائیں گئے وہاں کی مقامی آبادی کو روزگا ردیا جائیگا ، 3700سے3800میگا واٹ کے ہائیڈرل منصوبوں پر کام ہو رہا ؛میڈیا سے گفتگو

جمعرات 5 مارچ 2015 08:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 مارچ۔2015ء)وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پچھلے سال کی نسبت اس سال لوڈشیڈ نگ کم ہو گی لیکن لوڈ شیدنگ کا خاتمہ 3سال تک ممکن نہیں ،جہاں بھی نئے پراجیکٹس شروع کئے جائیں گئے وہاں کی لوکل آبادی کو روزگا ر اور جہاں آبادی متاثر ہوگی انکو جائز معاوضے دئے جائیں گے، 3700سے3800میگا واٹ کے ہائیڈرل منصوبوں پر کام ہو رہا ہے ،کے الیکٹرک سے ایگریمنٹ 25جنوری کو ختم ہو چکا ہے لیکن کراچی کی عوام کیلئے اب بھی انہیں بجلی دی جا رہی ہے ، اگر انڈیا نے سند ھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی تو متعلقہ فورم پر آواز اٹھا ئیں گئے، ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے چیئر مین واپڈا ظفر محمود اور وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کے ہمراہ انڈس کیسکیڈ کے منصوبے پر بریفنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایسا ہوا ہے کہ جہاں سے بجلی پیدا ہوتی ہے وہاں کی آبادی میں بجلی ہوتی ہی نہیں ہے لیکن اب ایسا نہیں ہو گا جہاں بھی بجلی کے نئے پراجیکٹس لگائے جائیں گئے وہاں کی لوکل آبادیوں کو بجلی اور روزگار ملے گا انہوں نے مزید کہا کہ نیلم جہلم پراجیکٹس تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں 101ارب کی زمین دیامر بھاشہ کیلئے اکوائیر کی جارہی ہے صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان تمام منصوبوں کو گورنمنٹ خود فنڈ کررہی ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اس وقت 3700سے3800میگا واٹ کے ہائیڈرل منصوبے ہیں جن پر ورک جاری ہے انہوں نے کہا کہ اگر انڈیا نے سند ھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی تو متعلقہ فورم پر آواز اٹھا ئیں گئے اس موقع پر چیئر مین واپڈا نے میڈیا کو بتایا کہ انڈس کیسکیڈ منصوبوں سے 50000میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی اس سے عوام کی قسمت بدل سکتی ہے

متعلقہ عنوان :