سینیٹ انتخابات میں (ن) لیگ اور اس کی اتحادی جماعتوں کی واضح کامیابی ، 37 میں سے 22 نشستیں جیت لیں،48 میں سے 37 نشستوں کے نتائج کے مطابق (ن) لیگ 16 ، پیپلزپارٹی7 ، متحدہ 4 ، نیشنل پارٹی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی نے 3,3 ، بی این پی (مینگل ) اور جے یو آئی (ف) کا ایک ایک اور ایک آزاد امیدوار کامیاب

جمعہ 6 مارچ 2015 09:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 مارچ۔2015ء) سینیٹ کی 48 میں سے 37 نشستوں پر آنیوالے نتائج کے مطابق (ن) لیگ نے 16 ، پیپلزپارٹی نے 7 متحدہ قومی موومنٹ نے 4 ، نیشنل پارٹی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی نے 3,3 ، بی این پی (مینگل ) اور جے یو آئی (ف) کے ایک ایک اور ایک آزاد امیدوار نے غیر سرکاری نتائج کے مطابق کامیابی حاصل کی۔ خیبرپختونخوا کے علاوہ وفاق اور تین صوبوں سے آنیوالے نتائج کے مطابق سب سے بڑا اپ سیٹ بلوچستان میں ہوا جہاں (ن) لیگ کے مرکزی رہنماء سردار یعقوب ناصر ہار گئے ، بلوچستان کے بہت بڑے ٹھیکے دار یوسف بادینی آزاد حیثیت سے بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے ، سندھ میں فنکشنل لیگ اور اس کے ساتھ شامل دیگر جماعتیں پیپلزپارٹی کے خلاف کوئی اپ سیٹ کرنے میں ناکام رہیں فنکشنل لیگ اور اتحادیوں کا پیپلزپارٹی پر دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے انتخابی نتائج کو ماننے سے انکار ، (ن) لیگ کا پنجاب سے مکمل کلین سویپ ، تمام گیارہ نشستیں جیت لیں ۔

(جاری ہے)

سندھ میں پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم نے اتفاق رائے سے 4 نشستیں بلا مقابلہ جیتنے کے بعد باقی 7 بھی جیتنے میں کامیابی حاصل کی ۔ بلوچستان سے (ن) لیگ اور اس کی دونوں اتحادی جماعتوں نیشنل پارٹی اور پی کے ایم پی نے مل کر مجموعی طور پر 9 نشستیں جیتیں ۔ جمعرات کو سینیٹ کی 52 نشستوں پر انتخابات تھے ، فاٹا کی 4 نشستوں کا انتخاب صدارتی آرڈیننس کے اجراء کی وجہ سے تنازعہ پیدا ہونے پر الیکشن کمیشن نے غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا ۔

اسلام آباد کی دونوں نشستیں (ن) لیگ کے امیدواروں ظفر اقبال جھگڑا اور راحیلہ مگسی نے واضح اکثریت سے جیت لیں ۔ پنجاب میں پیپلزپارٹی تمام تر دعوؤں کے باوجود اپنے امیدوار ندیم افضل چن کو کامیاب نہ کراسکی ۔ (ن) لیگ کے تمام 11 امیدوار جنرل نشستوں سے مشاہد اللہ خان ، پرویز رشید ، چوہدری تنویر ، سلیم ضیاء ، جنرل (ر) عبدالقیوم ، غونث بخش نیازی اور نہال ہاشمی ٹیکنو کریٹ کی نشستوں پر راجہ ظفر الحق اور پروفیسر ساجد میر جبکہ خواتین کی نشستوں پر نجمہ حمید اور عائشہ رضا کامیاب ہوئیں ۔

سندھ سے خواتین کی دو نشستوں پر متحدہ کی نگہت مرزااور پی پی پی کی سسی پلیجو اور ٹیکنو کریٹ کی نشستوں پر متحدہ کے بیرسٹر محمد علی سیف اور پی پی پی کے فاروق ایچ نائیک بلا مقابلہ منتخب ہوگئے تھے ۔ 7 جنرل نشستوں پر ہونیوالے انتخابات میں پیپلزپارٹی کے رحمن ملک ، عبدالطیف انصاری ، سلام الدین شیخ ، سلیم مانڈوی والا ، گیان چند جبکہ متحدہ کے میاں عتیق اور خوش بخت شجاعت منتخب ہوئیں ۔

بلوچستان سے مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر سردار ثناء اللہ زہری کے بھائی نعمت اللہ زہری شہباز درانی اور کلثوم پروین ، نیشنل پارٹی کے حاصل بزنجو ، میر کبیر احمد اور اشوک کمار جبکہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے محمد عثمان ، سردار محمد اعظم اور گل بشریٰ جبکہ جے یو آئی (ف) کے مولانا عبدالغفور حیدری ، بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی اور آزاد یوسف بادینی کامیاب ہوئے ۔

خیبرپختونخوا کی 11 نشستوں پر حکمران تحریک انصاف اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان پولنگ کے ایشوز پر ہونیوالے تنازعہ کی وجہ سے پولنگ کئی گھنٹے تک رکی رہی جس پر الیکشن کمیشن نے پولنگ کے اوقات رات 8 بجے تک بڑھا دیئے تھے جس کی وجہ سے خیبرپختونخوا کے نتائج دیگر صوبوں اور وفاق کے مقابلہ میں کئی گھنٹے بعد آئے ۔سینٹ میں حالیہ انتخابات کے بعدپاکستان پیپلزپارٹی 26نشستوں کے ساتھ سہرفہرست ،مسلم لیگ ن 24نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبرپرہے ،ایم کیوایم کی 8،مسلم لیگ ق کی 4،جے یوآئی ف کی 4،عوامی نیشنل پارٹی کی 6،پختونخواہ میپ اورنیشنل پارٹی کی 3،تین ،بین این پی عوامی کی 2،فنکشنل لیگ اوربی این پی عوامی کی ایک ایک نشست ہے ،6آزادارکان بھی ہیں ۔

سینٹ کے 2015کے انتخابات کے بعدپاکستان پیپلزپارٹی نے سندھ سے 7نشستیں حاصل کیں جبکہ اس کے 19سینیٹرزپہلے سے موجودہیں ،جس کے بعدپیپلزپارٹی کے کل 26سینٹرزہوگئے ۔مسلم لیگ ن نے پنجاب سے 11،اسلام آبادسے2اوربلوچستان سے 3نشستیں حاصل کیں ،جس کے بعدن لیگ کے سینیٹرزکی تعداد24ہوگئی ہے ،ایم کیوایم 4پرانے اور4نئے سینیٹرزکے ساتھ 8نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبرپرہے ،عوامی نیشنل پارٹی کی 6،مسلم لیگ ق کی 4،جے یوآئی ف کی چار،پختونخواہ میپ اورنیشنل پارٹی تین ،تین نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی ہیں ۔

بی این پی عوامی کی دواورفنکشنل لیگ کی ایک سیٹ ہے ،خیبرپختونخواہ کے نتائج آناابھی باقی ہیں جس کے بعدتحریک انصاف پہلی بارایوان بالامیں نمائندگی حاصل کریگی حکمران جماعت مسلم لیگ ن نے پنجاب میں سینیٹ کی تمام گیارہ نشستوں پر کامیابی حاصل کرلی ہے۔ گنتی شروع ہونے سے پہلے ہی مسلم لیگی ارکان نے مٹھائی بانٹنا اور مبارکبادیں دینا شروع کردیں ۔

وزیر اطلاعات پرویز رشید ، راجہ ظفر الحق ، مشاہداللہ پروفیسر ساجد میر ، چودھری تنویر خان ، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقیو،قیوم سلیم ضیاء بیگم نجمہ حمید ، عائشہ رضا ، نہال ہاشمی اور غوث محمد نیازی سینیٹر منتخب ہوگئے ہیں ۔ متحدہ اپوزیشن کی طرف سے پیپلز پارٹی کا کوئی امیدوار کامیاب نہیں ہوسکا جبکہ تحریکِ انصاف نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا ۔

مجموعی طور پر 36ارکان نے سینیٹ کے الیکشن میں رائے دہی کا حق استعمال نہیں کیا ۔ جمعرات کو دن بھر ایک معمعلی وقفے کے ساتھ معمول کے مطابق پولنگ ہوئی جس دوران پیپلز پارٹی کی کی طرف سے الیکشن میں دھاندلی کے الزامات بھی لگائے گئے لیکن حکومت نے انہیں مسترد کردیا ۔ وزیر اعلیٰ شہباز شریف بھی طویل عرصے کے بعد اسمبلی آئے اور کم و بیش ایک گھنٹہ اپنے چیمبرز میں موجود رہے جہاں انہوں نے ارکان اسمبلی سے ملاقاتیں کیں اور امیدواروں کو تسلی دیتے رہے ۔ وزیراعلیٰ سے پہلے ان کے صاحبزادے اور قومی اسمبلی کے رکن حمزہ شہباز انتخابی عمل کی نگرانی کرتے رہے ۔

متعلقہ عنوان :