2017تک موجودہ حکومت بجلی کے بحران پر قابو پا لے گی ،خواجہ آصف،ہائیڈرل پاور کے علاوہ سولر اور ونڈ پروجیکٹ سے 7ہزار میگا واٹ بجلی پیدا ہو سکے گی جس سے بجلی کی مکمل ضروریات پر قابو پا لیا جا ئیگا، ایل این جی پروجیکٹ کے ذریعے بھی بجلی کی کمی پر قابو پالیا جائیگا ، ہماری کوشش ہے کراچی سے پشاور تک اور ملک کے دیگر علاقوں میں بجلی کے بحران کو ختم کیا جا سکے اورطلب و رسد میں توازن رکھا جا سکے، جھمپیر ضلع ٹھٹھہ میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے 49.5میگا واٹ پروجیکٹ کا افتتاح کرنے کے موقع پر خطاب

جمعرات 12 مارچ 2015 09:28

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12 مارچ۔2015ء) وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ 2017تک موجودہ حکومت بجلی کے بحران پر قابو پا لے گی اور ہائیڈرل پاور کے علاوہ سولر اور ونڈ پروجیکٹ سے 7ہزار میگا واٹ بجلی پیدا ہو سکے گی جس سے بجلی کی مکمل ضروریات پر قابو پا لیا جا ئیگا اسکے علاوہ ایل این جی پروجیکٹ کے ذریعے بھی بجلی کی کمی پر قابو پالیا جائیگا ۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ کراچی سے پشاور تک اور ملک کے دیگر علاقوں میں بجلی کے بحران کو ختم کیا جا سکے اورطلب و رسد میں توازن رکھا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جھمپیر ضلع ٹھٹھہ میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے 49.5میگا واٹ پروجیکٹ کا افتتاح کرنے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تھری گورجیس کمپنی پچاس پچاس میگا واٹ کے دو پروجیکٹ دو سال میں مکمل کریگی جبکہ کمپنی 4ہائیڈرل بجلی منصوبے دریائے جہلم پر شروع کر رہی ہے جن پرکام جون 2015سے شروع ہو جائیگا اس طرح کمپنی کے پاس 3300میگا واٹ سے زائد بجلی کے منصوبے پائیپ لائن میں ہیں ۔

انہوں نے اس بات پر مسرت کاا ظہار کیا کہ کمپنی نے جو 49.5 میگا واٹ بجلی کا منصوبہ مکمل کیا ہے اسکی ٹیکنولاجی بھی ہمیں منتقل کر دی گئی ہے ۔ انہوں نے پاک چین دوستی کو ایک مثالی قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاک چین زندگی کے ہر شعبے میں ایک دوسرے کے ساتھ ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف نے آج نوری آباد میں کراچی حیدرآباد موٹر وے کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے جس سے ترقی کے سفر میں تیزی سے اضافہ ہوگا ۔

انہوں نے امید کی کہ بجلی کے منصوبے مکمل ہونے سے پاکستان معاشی ترقی کی جانب گامزن ہوگا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ مراد علی شاہ نے کہا کہ بجلی کے منصوبے مکمل ہونے سے ملک میں معاشی ترقی کو فروغ ملے گا جس سے لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ صوبے کی ترقی کیلئے کوشاں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ صوبے میں بجلی بحران پر قابو پانے کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے اور موجودہ ونڈ پاور کوریڈور اس سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔

انہوں نے حکومت سندھ کی جانب سے بجلی کے منصوبے کی تکمیل میں انہیں مکمل تعاون کا یقین دلایا ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے تھری گورجیس کمپنی کے چیئر مین مسٹر لوچن نے مکمل کردہ پروجیکٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ تھری گورجیس فرسٹ ونڈ فارم پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ اور سی ایس سی ای سی ونڈ پاور ایکوئپمینٹ پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ کی جانب سے ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے اس منصوبے پر 130.279 ملین ڈالر لاگت آئی ہے اور یہ منصوبہ دو سال کی مدت میں مکمل کیا گیا ہے جوکہ 49.5میگا واٹ بجلی پیدا کررہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ منصوبے کیلئے 1150ایکڑ رقبے پر 33ونڈ ٹربائین نصب کیے گئے ہیں اور 80میٹر اونچا ہر ٹربائین 1.5میگا واٹ بجلی پیدا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کمپنی بجلی پیدا کرنے کے دیگر منصوبوں پر بھی کام کر رہی ہے جن کا آغاز جون 2015میں ہو جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ پا ک چین دوستی مثالی ہے اور ہماری کمپنی پاکستان کی ترقی میں سنجید گی سے دن رات کام کر رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ و ہ دن دور نہیں ہے جب پاکستان میں بجلی کی کمی جلد ختم ہوگی اور ملک ترقی کریگا اور دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں اس کا شمار ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین دوستی ایک لینڈ مارک اور ترقی کا سفر ہے جس سے معیشت میں بہتری آئیگی ۔ بعد ازاں میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا کہ بجلی کے جو چور ہیں وہ جلوس نکال رہے ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ بجلی کی چوری کو قانونی قرار دیا جائے ۔

ایسے میں میڈیا کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا کہ وہ اس بات کی نشاندھی کرے کہ کون چور ہے اور کون بجلی کی چوری میں ملوث ہے ۔ میڈیا کو چاہیے کہ وہ ان علاقوں میں جا کر صورتحال کا جائزہ لیں اور حکومت کا ساتھ دیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جہاں بھی ونڈ پاور ، تھرمل پاور اور ہائیڈرل پاور کے منصوبے لگائے جائینگے وہاں پر مقامی لوگوں کو ضرو ر شامل کیا جائیگا اور ان علاقوں میں تمام مطلوبہ سہولیات اور روزگار بھی مہیا کیا جائیگا جس سے انکا معیار زندگی بہتر ہو

متعلقہ عنوان :