پاکستان کو ایسے عناصر کو قابو کرنا چاہئے جو دونوں ممالک کے درمیان دوریوں کا باعث بن رہے ہیں ،ڈاکٹر ٹی سی اے راگھون،پاک چائنا اقتصادی راہداری کے گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سے گزرنے پر تشویش ہے کیونکہ یہ ایک متنازعہ علاقہ ہے،بھارتی ہائی کمشنر کا ایف پی سی سی آئی سے خطاب

ہفتہ 14 مارچ 2015 08:48

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14 مارچ۔2015ء) بھارتی ہائی کمشنر ڈاکٹر ٹی سی اے راگھون نے پا کستان کی جانب سے ممبئی حملہ کیس میں مطلوب ذکی لکھنوی کی عدالت کی جا نب سے رہائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو ایسے عناصر کو قابو کرنا چاہئے جو دونوں ممالک کے درمیان دوریوں کا باعث بن رہے ہیں ،پاک چائنا اقتصادی راہداری کی تعمیر پرانہوں نے کہا کہ بھارت کو اس روٹ کی گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سے گزرنے پر تشویش ہے کیونکہ یہ ایک متنازعہ علاقہ ہے۔

یہ بات انہوں نے گزشتہ روز فیڈیشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سے خطاب کرتے ہو ئے کہی۔اس موقع پر چیف ایگزیکٹو ٹڈاپ ایس ایم منیر،فیڈریشن آف پاکستان کے صدر میاں محمدادریس،سینئرنائب صدرعبدالرحیم جانو ،سابق سینیٹر عبدالحسیب خان،زبیرایف طفیل،مہتاب چاؤلہ،ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ،اسلام آباد سے وڈیو کانفرنس کے ذریعہ نائب صدر ایف پی سی سی آئی میاں اکرم فرید،آدام پرکاش اور دیگر نے بھی اظہار خیال کیا جبکہ ریپ کے چیئرمین رفیق سلیمان نے بھی اظہارخیال کیا ۔

(جاری ہے)

بھارتی ہائی کمشنر ڈاکٹر ٹی سی اے راگھون نے کہا کہ پاکستان کو بھارت کے ساتھ تجارتی پالیسی کا جائزہ لیناہوگا، پاکستان کی تجارتی پالیسی دنیا کے لئے الگ اور بھارت کیلئے الگ ہے،ایسا لگتا ہے کہ سب دیوان خاص میں ہیں اورہم باہر ہیں، ابھی تو ہم نے پہلی منزل کی چھت بھی نہیں ڈالی،دونوں ممالک کے درمیان سیاسی امور میں کچھ معامالت میں بہتری آئی ہے جبکہ کچھ میں پیشرفت نہیں ہوسکی ہے،انڈین ہائی کمیشن نے پاکستان سے علاج کیلئے بھارت جانے والوں کو 24گھنٹے سے48گھنٹے کے دوران ویزا جاری کرنا شروع کردیا ہے، پاکستان اور بھارت کے تعلقات بہتر ہوئے ہیں اور تجارت کیلئے جو تاجربھی بھارت کا سفر کرتا ہے اسے سہولت دی جاتی ہے،جو کاروباری افراد پہلے بھارت جا چکے ہیں انکو ترجیحی بنیادوں پرویزا جاری کیاجائے گا۔

انکا کہنا تھا کہ 2005میں انڈیا سے پاکستان کیلئے انڈین ایئرلائن کی 3پروازیں اور پاکستان سے بھارت کیلئے پی آئی اے کی 4پروازیں چلا کرتی تھیں ،دونوں ممالک کے درمیان سیاحت کو بڑھانے کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔پاکستان اور بھارت کے درمیان سیاسی تعلقات کی بہتری کیلئے10سال پہلے کی نسبت حال ہی میں پاک بھارت خارجہ سیکریٹریوں کے درمیان مفید بات چیت ہوئی ہے۔

کراچی میں انڈین قونصلیٹ کھلنے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ کراچی میں بھارتی قونصلیٹ کئی سال سے بند ہے اور اس کے کھلنے کا فی الحال کوئی امکان نہیں ہے، البتہ ہم نے حیدرآباد،میرپور خاص،سکھر اور سندھ کے دیگر شہروں کے لئے ویزا کلیکشن سینٹرقائم کر رکھے ہیں اور لوگ ان کلیکشن سینٹر میں ویزا درخواستیں جمع کراسکتے ہیں،انہیں اسلام آباد جانے کی کوئی ضرورت نہیں ہوگی۔