قطر کیساتھ ایل این جی کی درآمد کامعاہدہ طے پاگیاہے:شاہد خاقان، ایل این جی کی پہلی کھیپ اس ماہ کے آخر تک پاکستان پہنچ جائے گی۔صحافیوں سے گفتگو، وزارت پٹرولیم اور کویت کی کمپنی کے درمیان ملک میں تیل کی تلاش کیلئے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط ،پاکستان اور قطر کے درمیان 22 ارب ڈالرز مالیت کا پندرہ سالہ ایل این جی درآمد کا معاہدہ طے پاگیا،قطر سے ایل این جی کی پہلی کھیپ 26 مارچ کو کراچی پہنچے گی

ہفتہ 14 مارچ 2015 09:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14 مارچ۔2015ء )پٹرولیم اور قدرتی وسائل کے وفاقی وزیر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ قطر کے ساتھ ایل این جی کی درآمد کا معاہدہ طے پاگیا ہے ،اسلام آباد میں صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایل این جی کی درآمدی قیمت منظوری کے لئے اقتصادی رابطہ کمیٹی میں پیش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایل این جی کی پہلی کھیپ اس ماہ کے آخر تک پاکستان پہنچ جائے گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ایل این جی سے بجلی کی پیداوار میں ڈیزل کے مقابلے میں چالیس فیصد تک کم لاگت آئے گی۔انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر ایل این جی بجلی کی پیداوار کے لئے پنجاب کے چار بجلی گھروں اور کیپکو کو فراہم کی جائے گی۔اس سے پہلے وزارت پٹرولیم اور کویت کی کمپنی نے ملک میں تیل کی تلاش کیلئے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کئے۔

(جاری ہے)

معاہدے کے تحت کویت کی کمپنی پاکستان میں پچانوے لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔

مفاہمت کی یادداشت سے ملک میں تیل کی پیداوار بڑھانے میں مدد ملے گی جو اس وقت ایک لاکھ بیر ل یومیہ ہے۔ ادھرپاکستان اور قطر کے درمیان 22 ارب ڈالرز مالیت کا پندرہ سالہ ایل این جی درآمد کا معاہدہ طے پاگیا،قطر سے ایل این جی کی پہلی کھیپ 26 مارچ کو کراچی پہنچے گی۔وزارت پیٹرولیم کے حکام کے مطابق تین روز سے قطر میں موجودپاکستان سٹیٹ آئل (پی ایس او )کی ٹیم نے قطر کے ساتھ ایل این جی فراہمی کا معاہدہ طے کرلیا ہے جس کے مطابق پاکستان کو 8 تا 9 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو ایل این جی فروخت کی جائے گی۔

وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے تصدیق کی قطر کے ساتھ ایل این جی فراہمی کے معاملات طے پاگئے ہیں اور26 مارچ کو قطر سے ایکسیلیریٹ کمپنیی کا شپ ایل این جی کی پہلی کھیپ لیکر کراچی پہنچے گا، 31 مارچ کو ری گیسی فکیشن کے بعد ابتدائی طور پر 20کروڑ کیوبک یومیہ ایل این جی سسٹم میں شامل ہوگی،یہ ایل این جی پنجاب میں ڈیزل پر چلنے والے آئی پی پیز ہالمور، سیف، سفائر، اورینٹ اور لائٹ سلفر فرنس آئل پر چلنے والے کیپکو کے پاور یونٹس کو فراہم کی جائے گی۔

انہوں بتایا کہ ایل این جی سے ہائی اسپیڈ ڈیزل کے مقابلے میں چالیس فیصد سستی بجلی پیدا ہوگی۔ لائٹ سلفر فرنس آئل کے مقابلے میں بھی ایل این جی پر سستی بجلی پیدا ہوگی اور پاور سیکٹر سے بچنے والی اضافی گیس شیڈول کے مطابق سی این جی سیکٹر کو بھی فراہمی شروع کی جائے گی۔ حکام کے مطابق قطر کی جانب سے گرین سگنل ملنے کے بعد سوئی سدرن، اور سوئی نادرن نے تمام انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔

دوسری جانب وزارت پیٹرولیم نے ڈیرہ اسماعیل خان میں پہاڑ پور بلاک میں تیل و گیس کی تلاش کا لائسنس سٹریٹجک بنیادوں پر کویتی کمپنی کیرتھر پاکستان کو الاٹ کردیا ہے۔ کویتی کمپنی 2260 مربع کلومیٹر علاقے میں تیل وگیس کی تلاش کرے گی۔ وزیر پیٹرولیم نے بتایا کہ کویتی کمپنی 9تا5ملین ڈالر کی سرماریہ کاری کرے۔

متعلقہ عنوان :