کراچی، عزیز آبادسے گرفتار متحدہ قومی موومنٹ کا رکن عمیر صدیق عدالت میں پیش ، انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 90روز کے جسمانی ریمانڈ پر رینجرز کی تحویل میں دے دیا

اتوار 15 مارچ 2015 08:10

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15 مارچ۔2015ء ) عزیز آباد سے گرفتار متحدہ قومی موومنٹ کا رکن عمیر عدالت میں پیش ، انسداد دہشتگردی کی عدالت نے ملزم عمر صدیق کو 90روز کے جسمانی ریمانڈ پر رینجرز کی تحویل میں دے دیا ۔ ہفتہ کے روز عزیز آباد سے ایک ماہ پہلے گرفتار ہونے والے متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن عمیر صدیق کو رینجرز نے انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا اور تفتیش کی ابتدائی رپورٹ بھی پیش کی ۔

(جاری ہے)

رینجرز نے اپنی رپورٹ میں دعوی کیا ہے کہ ملزم عمیر صدیق نے انکشاف کیا ہے کہ اس نے متحدہ قومی موومنٹ کے اہم رہنما قائمخانی کی ہدایت پر بلدیہ ٹاؤن فیکٹری میں رحمان بھولا سے مل کر آگ لگائی یہ بھی اعتراف کیا کہ ایک ماہ قبل تمام سیکٹر انچارج کو اسلحہ نائن زیرو پر پہنچانے کی ہدایت کی گئی تھی اور ایمبولینس میں ڈال کر تمام سیکٹر سے اسلحہ نائن زیرو منتقل کیا گیا تھا ملزم عمیر نے دوران تفتیش متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں سمیت 120 افراد کو بھی قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے ملزم کا کہنا ہے کہ لسانی بنیادوں پر مخالفین کو ٹارگٹ کلنگ کا ٹاسک ملا تھا ٹارگٹ کلنگ کی کارروائیاں تیز کرنے کے حوالے سے 2008ء میں بیگم خورشید میموریل ہال میں قائمخانی کی سربراہی میں میٹنگ ہوئی تھی اور لسانی بنیادوں پر ٹارگٹ کلنگ کی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی گئی تھی ابتدائی تفتیش کے دوران ملزم نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ میں کوئٹہ کے اسلحہ ڈیلر سے اسلحہ خرید کر متحدہ قومی موومنٹ کے عسکری ونگ کو فراہم کرتا تھا ملزم نے چالیس کلاشنکوف اور ایل ایم جی کوئٹہ کے ڈیلر سے گرفتاری سے قبل خریدنے کا اعتراف کیا ہے ملزم کا کہنا ہے کہ 250 کے قریب ٹارگٹ کلر ابھی بھی نائن زیرو کے اعتراف میں موجود ہیں جنہیں مختلف افراد کو نشانہ بنانے کا ٹاسک دیا گیا ہے رینجرز نے رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ملزم عمر صدیق نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے حماد صدیق کے نام سے ٹارگٹ کلر کو 23 افراد پر مشتمل گروپ بنا رکھا ہے اور تمام افراد مختلف سیکٹر میں ڈیوٹیاں دے رہے ہیں اس کے علاوہ گرفتار ملزم نے اپنا تعلق متحدہ قومی موومنٹ کے الیکشن سیل سے بھی ظاہر کیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ جنرل الیکشن میں اس نے بڑی تعداد میں کارکنوں سے مل کر جعلی ووٹ بھی ڈالے اور تمام پولنگ سٹیشن پر اس کے گروپ کے کارکن تعینات تھے جبکہ دوسری طرف ملزم عمیر نے عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ مجھے چودہ فروری کو سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے گرفتار کیا اور ایک ماہ جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا عدالت نے ملزم عمیر کا بیان سننے کے بعد ملزم کو رینجرز کی درخواست پر مزید تفتیش کے لیے نوے روز کے لیے رینجرز کی تحویل میں دے دیا اب ملزم کو نوے روز بعد دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا ۔