پاکستان بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب معاملات کو بات چیت سے حل کرنا چاہتا ہے ،ممنون حسین، پاکستان بھارت کے ساتھ اسلحہ کی دوڑ میں شامل نہیں ہونا چاہتا ۔ ہمسائیوں سمیت تمام دیگر ممالک سے دوستانہ تعلقات کے حامی ہیں، آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،وفد سے گفتگو

ہفتہ 21 مارچ 2015 08:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21 مارچ۔2015ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام تفصیہ طلب معاملات کو بات چیت سے حل کرنا چاہتا ہے پاکستان بھارت کے ساتھ اسلحہ کی دوڑ میں شامل نہیں ہونا چاہتا ۔ پاکستان ہمسائیوں سمیت تمام دیگر ممالک سے دوستانہ تعلقات کا حامی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایسٹ ویسٹ انسٹیٹوٹ کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ امید ہے پاک بھارت سیکرٹری خارجہ مذاکرات کامیاب ہوں گے ۔ دونوں ممالک کے درمیان معاملات کا حل مذاکرات کے زریعے ہی ممکن ہے انہوں نے کہا ہے کہ بعض لوگوں نے قبائلی علاقوں اور ملک کے دیگر حصوں میں عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے لیکن اب قوم کو گمراہ نہیں کیا جا سکتا ۔

(جاری ہے)

دہشت گرد دہشت گرد ہے ۔ اس کا کسی مذ#ہب کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے اچھے اور برے طالبان کی اصطلاح سے دہشت گردوں کو پاکستان کو تباہ کرنے کا موقع ملا ۔

پاکستان خطے کے حالات سے بری طرح متاثرا ہوا ہے انہوں نے کہا ہے کہ اب دہشت گردوں کے لئے اچھے اور برے کی اصطلاح ختم ہو گئی ہے اور تمام دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جا رہی ہے آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔