ڈاکٹر عمر سیف کی خدمات کا اعتراف،حکومتِ پاکستان کی طرف سے ستارہء امتیازکا اعزاز، ینگ گلوبل لیڈر کا اعزاز پانے والے، دنیا کے35بہترین اِنّوویٹرز میں شامل، ڈاکٹر عمر سیف کی خدمات کو عالمی بینک کے صدر نے بھی سراہا ، ڈاکٹر عمر مائکروسافٹ ریسرچ ایوارڈ، ایم آئی ٹی ٹیکنو ویٹر ایوارڈ، اے سی ایم کائی کے بہترین تحقیقی مقالہ ایوارڈ سمیت کئی فیلوشپ کا اعزاز حاصل کر چکے ہیں

پیر 23 مارچ 2015 09:19

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23 مارچ۔2015ء) حکومتِ پاکستان پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے چیئرمین اور آئی ٹی یونیورسٹی لاہور کے وائس چانسلرڈاکٹر عمر سیف کی گرانقدر خدمات کے اعتراف میں انہیں آج (23مارچ2015ء کو) یومِ پاکستان کے موقع پر ستارہء امتیاز عطا کر رہی ہے۔ ڈاکٹر عمر سیف کا شمارعالمی سطح کے کمپیوٹر سائنسدانوں، ماہرین تعلیم اور ریسرچ سکالرز میں ہوتا ہے۔

انہوں نے پی آئی ٹی بی کی سربراہی سنبھالنے کے بعد تین سال کے مختصر عرصہ میں موبائل فون اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال سے حکومتی نظم و نسق اورعوامی خدمات کی ترقی میں ایسی اصلاحات متعارف کرائی ہیں جنہیں گذشتہ سال فلپائن میں منعقدہ ایک تقریب میں عالمی بینک کے صدر نے بھی خراجِ تحسین پیش کیا ۔

(جاری ہے)

ایچی سن کالج، لمز اور کیمبرج یونیورسٹی جیسے مایہ ناز اداروں سے تعلیم یافتہ ڈاکٹر عمر سیف تحقیقی ، تعلیمی و انتظامی سرگرمیوں کے اعتراف میں کئی بین الاقوامی اعزازات حاصل کر چکے ہیں جن میں سے مائکروسافٹ ریسرچ ایوارڈ، ایم آئی ٹی ٹیکنو ویٹر ایوارڈ، اے سی ایم کائی کی جانب سے بہترین تحقیقی مقالہ کے ایوارڈ اور عالمی تحقیقی و تعلیمی اداروں کی فیلوشپ شامل ہے۔

مزید برآں ورلڈ اکنامک فورم نے انہیں 2010ء میں ینگ گلوبل لیڈرکے نام سے نوازا جبکہ ایم آئی ٹیکنالوجی ریویو نے ڈاکٹر عمر کا نام دنیا بھر میں ٹیکنالوجی کے میدان میں انقلاب برپا کرنے والے 35 بہترین اِنّوویٹرز کی فہرست میں شامل کیا۔ ان صلاحیتوں کے مالک ڈاکٹر عمر سیف کسی بھی ترقی یافتہ ملک میں شہریت حاصل کر سکتے تھے لیکن انہوں نے پاکستان اور اس کے عوام کو ترجیح دیتے ہوئے اپنے آرام و سکون، علم، تجربہ اور تحقیق کو قومی خدمت کے لئے وقف کر دیا۔

محض تین سال میں تعلیم، صحت، زراعت، پولیس،قانون وانصاف، لائیوسٹاک اور صنعت و تجارت سمیت ہر شعبے کو ترقی کی ایسی شاہراہ پر گامزن کیا جس کا خواب پاکستانی قوم عرصہء دراز سے دیکھ رہی تھی۔ انہوں نے ای سہولت مرکز، ڈینگی ٹریکنگ سسٹم،پولیس ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن، ڈیجیٹل ڈرایئونگ لائسنس، ڈومی سائل ،پلان9 اور ای۔لرن جیسے ایسے پروگرام متعارف کرائے جو ہمارے دیرینہ مسائل فوری حل کرنے کے ساتھ ساتھ مملکت ِ خداداد اور اس کی نوجوان نسل کے تابناک مستقبل کی ضمانت بھی ہیں۔