عالمی دباؤ مسترد ،چین کا عورتوں کے حقوق کی کارکنوں کو رہا کرنے سے انکار

جمعرات 26 مارچ 2015 01:29

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26 مارچ۔2015ء ) چین نے تین ہفتے قبل حراست میں لی جانے والی پانچ خواتین جو عورتوں کے حقوق کی سرگرم کارکن ہیں کو رہا کرنیکے لیے بین الاقوامی مطالبے کو مسترد کر دیا ہے۔وزارتِ خارجہ کی ترجمان ’ہوا چنینگ‘ نے کہا ہے کہ کسی ملک کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ چین سے ان خواتین کی رہائی کا مطالبہ کرے۔‘یہ سرگرم کارکن عورتوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے خلاف عوامی مہم چلانے کا ارادہ رکھتے تھیں۔

ان کو مارچ کے اوائل میں عورتوں کے بین الاقوامی دن پر گرفتار کیا گیا تھا۔ بی بی سی کے مطابق مقامی عوامی گروپوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے سیاسی کارکنوں اور دیگر سرگرم کارکنوں کو کچلنے کی کوششوں میں تیزی آگئی ہے۔ہوا چنینگ کا ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’ ہم امید کرتے ہیں کہ دوسرے ممالک چین کی عدالتی خود مختاری میں مداخلت بند کر دیں گے۔

(جاری ہے)

‘خیال رہے کہ چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کا یہ بیان برطانیہ کی جانب سے خواتین کارکنوں کی رہائی کے مطالبے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔برطانیہ کے علاوہ امریکہ اور یورپی یونین نے بھی گرفتار خواتین کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔خواتین کارکنوں کو مارچ میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ بیجنگ کے ایک پارک میں محفوظ طریقے سے جنسی مراسم استوار کرنے کے بارے میں آگہی اور خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے خلاف عوامی اجتماعات کا انعقاد کرنا چاہتی تھیں۔گرفتار خواتین میں سے دو دائمی بیماریوں میں مبتلا ہیں اور ان کے وکیل کا کہنا ہے کہ حراست میں ان کی طبعیت زیادہ خراب ہوگئی ہے۔

متعلقہ عنوان :