قومی اسمبلی نے وفاقی دارلحکو مت میں بلدیاتی انتخابات کیلئے منظور شدہ بل پیش کر دیا، وفاقی دارلحکومت میں24یونین کونسل ہوں گی، 12 د یہات اور12شہری علاقے ہو ں گے

جمعہ 27 مارچ 2015 09:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27 مارچ۔2015ء)قومی اسمبلی میں وفاقی دارلحکو مت میں بلدیاتی انتخابات کے لئے قائمہ کمیٹی سے منظور شدہ بل پیش کر دیا جس کے مطابق وفاقی دارلحکومت میں24یونین کونسل ہوں گی 12 د یہات اور12شہری علاقے پر مشتمل ہو گی ہر یونین کونسل میں ایک مئیر اور ایک ڈپٹی مئیر ہو گا۔

(جاری ہے)

جمعرات کو قومی اسمبلی میں وفاقی دارلحکومت میں بلدیاتی انتخابات کے لئے نیا بلدیاتی نظام بل اتفاق رائے سے منظور کر لیا نئے نظام کے تحت مقامی حکومتیں یونین کونسل اور میٹروپولیٹن کارپوریشن پر مشتمل ہوں گی اگر مقامی حکومت نے نشستوں کی کسی بھی کیتیگری میں ایک سے زائد رکن ہو تو انتخاب مناسب نمائندگی کی بنیاد پر ہوگا یونین کونسل میں چیرمین اور وائس چیرمین ہو گا جبکہ6عمومی اراکین 2 خواتین ایک کسان یا مزدور ایک نوجوان اور ایک اقلیتی رکنہو گا اسی طرح میٹروپولیٹن کارپویشن کے تحت مئیر اور ڈپٹی مئیر تمام یونین کونسل کے چیرمین خواتین کے لئے مخصوص نشستیں اور ٹیکناکریٹس اور نوجوان اراکین اور اقلیتی اراکین شامل ہوں گے نئے بلدیاتی نظام میں خواتین، کسان، مزدور، ٹیکناکریٹس، نوجوان اور غیر مسلم اراکین کی ارکان کا تعین حکومت وقتا فوقتا ا علا میہ کے ذریعہ کرے گی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے پہلے اجلاس کے دوران مئیر اور ڈپٹی مئیر کا مشترکہ امیرورکے طور پر موجود اراکین کی اکثریت اور رائے دہی سے منظور ہو گئے اس بل کے مطابق بلدیاتی انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کرے گا دارلحکومت میں تمام ایگزیٹو اتھارٹی الیکشن کمیشن کی معاونت کرے گیانتخابی پولنگ کے فہرست ترتیب دے گااور ترمیم بھی کر سکے گا بل کے مطابق الیکشن کمیشن حلقے میں انتخابی فہرستیں بھی جاری کرے گا بل میں بتایا گیا ہے کہ دوہری شہریت کے حامل افرادانتخابات میں حسہ نہیں لے سکے گے نوجوان ممبرکی عمر کی 25سال مقرر کی گئی ہے مئیر، دپٹی مئیر، چیرمین یا وائس چیرمین کسی بھی دوسرے سیاسی عہدے کے لئے اپنے عہد ے سے مستعفی ہونے کے بعد الیکشن لڑ سکے گاعہدہ کی مدت5 سال ہو گی مقامی حکومت کا پہلا اجلاس اس کے اراکین کے ناموں کے مشتہر ہونے کے بعد30ایام کے اندر ہوگا الیکشن کمیشن کسی بھی رکن کے خلاف نااہلیت کی کاروائی کرنے کا مجاز ہوگا مئیر، کوئی بھی مئیر ڈپٹی مئیر، چیرمین یا وائس چیرمین اپنے عہدہ سے خود استعفی دے سکتا ہے بد عنوانی اور رشوت ستانی میں ملوث شخص کو قصور وار ہونے کی صورت میں3سال قید یا ایک لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں یہ بل جمعرات کو قانون سازی کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا جسے اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا۔