انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے گا، اسحاق ڈار ، پاکستان کی معیشت صحیح سمت جا رہی ہے،ملک میں مہنگائی میں خاطر خواہ کمی آئی ہے، پارلیمنٹیرین کی انکم ٹیکس ڈائریکٹری ضرور شائع ہو گی،انکم ریٹرن جمع کرانے کی آخری تاریخ 10 اپریل ہے ،قومی اسمبلی میں پالیسی بیان

ہفتہ 28 مارچ 2015 02:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28 مارچ۔2015ء) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جوڈیشل کمیشن کے قیام بارے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے گا۔ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت کے بعد فیصلہ ہوا تھا۔ اسحاق ڈار نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ پاکستان کی معیشت صحیح سمت جا رہی ہے اور ملک میں مہنگائی میں خاطر خواہ کمی آئی ہے۔

قومی اسمبلی میں جمعہ کے روز اسحاق ڈار نے پالیسی بیان دیتے ہوئے قوم کو یقین دلایا کہ حکومت ہر کام سے پہلے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے گی۔ نواز حکومت کی پالیسی یہ ہے کہ تمام کام سیاسی مصلحت سے طے کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی اداروں نے بھی پاکستان کی معیشت پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور پاکستان کو منفی سطح سے نکال کر مثبت پوزیشن میں شامل کیا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹیرین کی انکم ٹیکس ڈائریکٹری ضرور شائع ہو گی۔ انکم ریٹرن جمع کرانے کی آخری تاریخ 10 اپریل ہے پارلیمنٹ کے ممبران نے بھی انکم ٹیکس ریٹرن بھرنی ہیں۔ 262 پارلیمنٹیرین نے ابھی تک انکم ٹیکس ریٹرن دائر نہیں کی ان سے گزارش ہے کہ ریٹرن جلد جمع کرائیں اسحاق ڈار نے کہا کہ پارلیمنٹیرین سیاسی بحران میں پارلیمنٹ کی حفاطت کے لئے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح حکومت کے ساتھ کھڑے تھے۔

سیاسی جماعتوں کو نیشنل ایکشن پلان بارے اعتماد میں لیا تھا۔ پی ٹی آئی سے مذاکرات بارے بھی سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے لیا۔ افہام و تفہیم سے مسائل حل کئے۔ 2013ء کے انتخابات بارے تمام آئینی اختیارات برقرار ہیں۔ پی ٹی آئی سے طے پانے والے معاہدے کے مطابق جوڈیشل کمیشن تحقیقات کرے گا۔ جوڈیشل کمیشن فیصلہ کرے کہ انتخابات میں منظم طریقہ سے دھاندلی ہوئی ہے یا نہیں۔

کمیشن سمجھے گا تو انتخابات کی مواد حاصل کر کے تحقیقات کر سکے گا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں معاشی ترقی ہو رہی ہے حکومت کے اقدامات سے بجٹ خسارہ کم ہوا ہے بین الاقوامی ادارہ موڈی نے پاکستان کی معیشت پر اعتماد کرتے ہوئے مثبت قرار دیا ہے ترقی کی شرح 8 فیصد ہوئی ہے۔مہنگائی 4 فیصد کم ہوئی جو 13 سال میں پہلی دفعہ ہوئی ہے پاکستان کی معیشت کو مستحکم قرار دیا گیا ہے۔