پشاور سمیت صوبے بھرکے تین ہزار سے زائد خواتین اورمرداساتذہ نے اسلحہ کے لائسنس کے حصول کے لئے درخواستیں دینے کاعمل شروع

پیر 30 مارچ 2015 09:36

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30 مارچ۔2015ء) پشاور سمیت صوبے بھرکے تین ہزار سے زائد خواتین اورمرداساتذہ نے اسلحہ رکھنے کے حوالے سے لائسنس کے حصول کے لئے درخواستیں دینے کاعمل شروع کردیا ہے ۔ صوبائی حکومت کی جانب سے امن وامان کی صورتحال کی بہتری کے لئے اساتذہ کو بھی اسلحہ رکھنے کی اجازت دی ہے ۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پشاور سمیت صوبے بھرکے پرائمری ،مڈل ،ہائی ،ہائیر سکینڈری ، کالجز ، یونیورسٹیوں میں اس وقت چالیس ہزار اساتذہ کے پاس ذاتی اسلحہ موجود ہیں جن کے پاس نہ صرف صوبائی سطح کے بلکہ قومی سطح کے ا سلحہ کے لائسنسز موجود ہیں۔

(جاری ہے)

جبکہ بغیر پرمٹ کے اسلحہ کے بارے میں اعداد و شمارموجودنہیں ہے بعض اساتذہ ذاتی دشمنی اور بعض اساتذہ سیکورٹی کے حوالے سے اسلحہ رکھ رہے ہیں ان میں عام ٹیچرز سے پروفیسر کی سطح تک اساتذہ شامل ہیں۔ جن میں خواتین اساتذہ بھی شامل ہیں ان خواتین اساتذہ کی تعداد پانچ سو سے زائد ہیں ذرائع نے بتایاہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے اجازت دینے کے بعد ابتدائی مرحلے میں پشاورکے مختلف علاقوں کی خواتین اورمرد اساتذہ نے اسلحہ کے لائسنس کے حصول کے لئے ڈپٹی کمشنر پشاور کو درخواستیں دیناشروع کر دی ہیں جبکہ صوبے کے دیگر اضلا ع میں بھی اسلحہ کے لائسنس کے لئے حصول شروع کردیاہے ۔

متعلقہ عنوان :