5 سے 16 سال کے بچوں کا سکولوں سے باہر رہنا تشویشناک ہے،بلیغ الرحمن،جی ڈی پی میں 2 فیصد تعلیم کیلئے رکھا ، اقوام متحدہ نے 4 فیصد رکھنے کا کہا جو ناممکن ہے،حکومت نے طے کیا ہے کہ اب کوئی بچہ سکول جانے سے نہیں رہے گا،گیس قیمتوں میں اضافے کے باوجود لوگوں کو گیس نہیں مل رہی، سفیان یوسف، کوئی اضافہ نہیں ہوا،شاہد خاقان،انکم ٹیکس ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش

ہفتہ 2 جنوری 2016 09:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2جنوری۔2016ء) وزیر مملکت برائے تعلیم انجینیئر بلیغ الرحمن نے کہا کہ 5 سے 16 سال کے بچوں کا سکولوں سے باہر رہنا تشویشناک ہے اس کی وجہ پالیسیوں کا تسلسل کا فقدان اور حکومتوں کا تبدیل ہونا ہے۔انہوں نے یہ بات قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی پرویز ملک کے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں کہی۔ پرویز ملک نے توجہ دلاؤ نوٹس پر بتایا کہ ملک میں 20 فیصد بچوں کے سکول نہ جانے کا معاملہ حکومت کیلئے بہت بڑا چیلنج ہے۔

بلیغ الرحمان نے کہاکہ اس وقت صوبائی اور وفاقی حکومتیں تعلیم پر توجہ دے رہی ہیں اور بجٹ میں بھی خاطر خواہ فنڈ تعلیم کیلئے رکھا گیا ہے اسوقت ملک میں اٹھارہ ہزار پرائمری سکول کام کررہے ہیں جی ڈی پی میں 2 فیصد تعلیم کیلئے رکھا ہے لیکن اقوام متحدہ نے چار فیصد رکھنے کا کہا جو ناممکن ہے لیکن حکومت نے طے کیا ہے کہ اب کوئی بچہ بھی سکول جانے سے نہیں رہے گا ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی سفیان یوسف نے قدرتی گیس کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پر کہا کہ ملک میں گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے گیس کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود لوگوں کو گیس نہیں مل رہی جواب میں وفاقی وزیر پیٹرولیم و قدرتی شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا بلکہ سردیوں میں بھی گیس کی ڈیمانڈ بڑھ جاتی ہے جس کی وجہ سے گیس کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

(جاری ہے)

شاہد خاقان نے کہا کہ ملک میں پہلی بار ایل این جی آئی ہے ایل این جی اس وقت فرٹیلائزر کے کارخانوں کو فراہم کی جارہی ہے سی این جی اور انڈسٹری سے گیس لے کر گھریلوں صارفین کو فراہم کی جائے گی انہوں نے کہا کہ آئندہ سرگریوں میں گیس کمی کے حوالے سے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔قبل ازیں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی میں انکم ٹیکس ترمیمی بل 2016 ء اور مالی ادارہ جات محفوظ معاملات کاروبار بل 2016 ء پیش کیا۔