وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس،دہشتگردی کے خاتمے کیلئے بھارت سے تعاون کا عزم،اجلاس میں خطے میں دہشتگردی اور سیکیورٹی صورتحال اور بھارت میں پٹھان کوٹ ائیربیس پر حملے کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں آرمی چیف ‘ ڈی جی آئی ایس پی آر‘ ڈی جی ملٹری آپریشنز‘ وزیر خزانہ‘ وزیر داخلہ ‘ مشیر خارجہ ‘ قومی سلامتی کے مشیر‘ سیکرٹری خارجہ اور دیگر اعلیٰ حکام کی شرکت ، پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی ،انتہا پسند کی مذمت کرتا ہے، حملے کی تحقیقات کیلئے بھارتی حکومت سے رابطے میں رہیں گے،اجلاس میں فیصلہ

ہفتہ 9 جنوری 2016 09:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 8جنوری۔2016ء) وزیراعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی اور انتہا پسند کی مذمت کرتا ہے۔ اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ پٹھان کوٹ میں دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ تحقیقات کے لئے بھارتی حکومت سے تعاون کیا جائے گا۔ جمعہ کے روز وزیراعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں خطے میں دہشت گردی اور سیکیورٹی صورتحال اور بھارت میں پٹھان کوٹ ائیربیس پر حملے کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں پٹھان کوٹ پر حملے کی شدید مذمت کی گئی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے بھارت سے تعاون کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس کے شرکاء نے دہشت گردی کے خلاف مہم میں نمایاں کامیابیوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردی کے خلاف قیادت اور اداروں میں مکمل ہم آہنگی ہے اور دہشت گرد تنظیموں کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی جا رہی ہے۔

ہم اپنی سرزمین کسی دوسرے کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے بھارت سے مکمل تعاون یا جائے گا۔ اجلاس میں پٹھان کوٹ حملے کے بعد بھارتی حکومت کی فراہم کردہ معلومات پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ حملے کی تحقیقات کے لئے بھارتی حکومت سے رابطے میں رہیں گے۔ پاک بھارت قیادت کے حالیہ رابطوں سے اعتماد سازی ہو گی۔

ہم پائیدار بامقصد اور جامع مذاکرات پر کار بند رہیں گے۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف‘ ڈی جی آئی ایس پی آر‘ ڈی جی ملٹری آپریشنز‘ وزیر خزانہ اسحاق ڈار‘ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان‘ مشیر خارجہ سرتاج عزیز‘ قومی سلامتی کے مشیر‘ سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔