پاک بھارت سیکرٹری خارجہ مذاکرات ملتوی نہیں ہوئے، تاریخ کا تعین کررہے ہیں،دفترخارجہ،پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بھارت کیساتھ ہرممکن تعاون کررہا ہے ،مسعود اظہر کو حفاظتی تحویل میں لئے جانے کی تصدیق نہیں کرسکتے ہیں،داعش کے حوالے سے افغان سفیر کا بیان بے بنیاد ہے ،افغان حکومت کسی ثبوت کے بغیر الزام تراشی سے گریز کرے،قاضی خلیل اللہ کی ہفتہ وار بریفنگ

جمعہ 15 جنوری 2016 09:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 15جنوری۔2016ء)ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ نے کہا ہے کہ پاک بھارت سیکرٹری خارجہ سطح کے مذاکرات ملتوی نہیں ہوئے، دونوں ممالک تاریخ کا تعین کررہے ہیں،پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بھارت کیساتھ ہرممکن تعاون کررہا ہے ،مسعود اظہر کو حفاظتی تحویل میں لئے جانے کی تصدیق کرسکتے ہیں نہ وزیراعظم ہاؤس کے بیان پرکوئی تبصرہ کیا جائے گا،داعش کے حوالے سے افغان سفیر کا بیان بے بنیاد ہے ،افغان حکومت کسی ثبوت کے بغیر الزام تراشی سے گریز کرے۔

دفتر خارجہ اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران قاضی خلیل نے پاک بھارت خارجہ سیکریٹریز کی ملاقات کے حوالے سے کہا کہ پاکستان اوربھارت کے خارجہ سیکرٹریز کے درمیان مذاکرات کے لیے کسی تاریخ کا تعین نہیں ہوا تاہم اس حوالے سے تاریخ طے کرنے کے لیے رابطے میں ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم ہاوٴس سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ نواز شریف کی زیر صدارت عسکری اور سیاسی قیادت کے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں پٹھان کوٹ ایئربیس حملے کی تحقیقات میں کالعدم تنظیم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر، جیش محمد ان کے بھائی راؤف اور بہنوئی کی گرفتاری کی تصدیق کی گئی تھی۔

جس پر ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ مولانا مسعود کی گرفتاری کا علم نہیں ہے اور وزیر اعظم کے بیان پر مزید کچھ نہیں کہہ سکتا۔انہوں مزید کہا کہ دہشت گری کے خاتمے کیلئے بھارت سمیت تمام ممالک کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں اور پیرس میں سلامتی مشیرو ں کی ملاقات کا کوئی علم نہیں ہے۔سعودی ایران کشیدگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ کشیدگی کے خاتمے کے لیے ایران یا سعودی عرب وفد بھیجے جانے کا علم نہیں اور ہم ایران کے ساتھ تعلقات میں مزید بہتری کے خواہاں ہیں۔

پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبوں پر عملدرآمد کے لیے چینی حکام سے رابطے میں ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے داعش کے حوالے سے افغان سفیر کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ داعش کے حوالے سے افغان سفیر کا بیان بے بنیاد ہے جبکہ کسی ثبوت کے بغیر الزام تراشی سے گریز کرنا چاہیے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان میں تعینات افغانستان کے سفیر جانان موسیٰ زئی نے ایک سیمینار سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ فاٹا کی اورکزئی اور مہمند ایجنسی میں فوجی آپریشن شروع ہونے کے بعد وہاں سے فرار ہونے والے 70 فیصد دہشت گردوں نے افغانستان آکر داعش میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔

انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کی مذمت کرتے ہوئے قاضی خلیل اللہ کا کہنا تھا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف ہے۔