تونائی بحران کے خاتمے کا واحد حل ایل این جی ہے ، شاہد خاقان عباسی ، گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کے تحت اب تک 183 ارب کی وصولیاں کی گئی ہیں،وفاقی وزیر پٹرولیم کا سینٹ میں وقفہ سوالات کے دوران اظہا رخیال

جمعہ 15 جنوری 2016 09:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 15جنوری۔2016ء ) وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ توانائی بحران کے خاتمے کا واحد حل ایل این جی ہے ، تیل کی قیمتیں کم ہونے سے نندی پور پاور پراجیکٹ کا ٹیرف بھی کم ہو جائے گا‘ گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کے تحت اب تک 183 ارب روپے کی وصولیاں کی گئی ہیں۔ جمعرات کو ایوان بالا میں سینیٹر نثار محمد‘ سینیٹر سسی پلیجو‘ سینیٹر کرنل (ر) طاہر حسین مشہدی اور سینیٹر میاں عتیق کے سوالات کے جواب میں وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ تیل کی قیمتیں کم ہونے سے نندی پور پاور پراجیکٹ کا ٹیرف بھی کم ہو جائے گا انہوں نے کہا کہ 2008ء میں نندی پور منصوبہ 22 ارب روپے کا منصوبہ تھا جنوری 2013ء میں نظرثانی شدہ پی سی ون کے مطابق اس منصوبے کی کل لاگت58ارب روپے ہوگئی تھی تاہم یہ منصوبہ 56 ارب روپے میں مکمل کیا گیا جس سے دو ارب روپے کی بچت ہوئی انہوں نے کہاکہ مختلف وجوہات کی بناء پر یہ منصوبہ تاخیر کا شکار ہواہے جس کی وجہ سے لاگت میں اضافہ ہواہے موجودہ حکومت نے اس منصوبے کو دوبارہ بحال کیا ہے انہوں نے کہاکہ اس کی صلاحیت 425 میگاواٹ تھی تاہم یہ اب اس سے زیادہ پیداوار دے رہا ہے نندی پور منصوبے کو گیس پر منتقل کرنے سے اس کی پیداوار میں مزید اضافہ ہوگا جبکہ ٹیرف کم ہوجائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کے تحت اب تک 183 ارب روپے جمع کئے گئے ہیں جن میں سے صوبہ سندھ سے 133.22 ارب بلوچستان سے 4ارب پنجاب سے 38.226 ارب اور خیبر پختونخوا سے 6.763 ارب روپے وصولیاں کی گئی ہیں یہ رقم ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے‘ ترکمانستان۔ افغانستان۔ پاکستان ۔بھارت (تاپی) پائپ لائن منصوبے‘ ایل این جی اور دیگر ذیلی منصوبوں کے بنیادی ڈھانچوں کی ترقی کیلئے استعمال کی جائے گی انہوں نے کہا کہ ملک کو توانائی بحران سے نکالنے کا واحد حل ایل این جی ہے ملک میں گیس کی طلب پیداوار سے دوگنا ہے‘ ایل این جی سے اس طلب کو پورا کرنے میں مدد ملے گی انہوں نے کہا کہ مالی سال 2015-16ء پہلی سہ ماہی کے دوران صوبہ پنجاب کو 1122 ملین مکعب کیوبک فٹ روزانہ گیس فراہم کی گئی جبکہ خیبرپختونخوا کو 362 ملین مکعب فٹ روزانہ ‘ سندھ کو 2781 ملین مکعب فٹ روزانہ اور بلوچستان کو 875 ملین مکعب فٹ گیس روزانہ فراہم کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے صنعتی اداروں کو ہفتے میں دو بار گیس ملتی ہے جبکہ سردیوں میں گیس فراہم نہیں کی جاتی جبکہ سندھ میں رواں سردیوں میں صنعتی اداروں کے لئے گیس ایک دن کے لئے بند کی گئی ہے۔