نیشنل ایکشن پلان کے نتیجے میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش ، دہشتگردی میں ملوث 332 مجرموں کو پھانسی دی گئی، 2159 دہشتگرد مارے گئے، دہشتگردی میں ملوث تنظیموں کے لئے چاکنگ اور مالی رقوم کی فراہمی کے حوالے سے 322 گرفتاریاں اور 35کروڑ 65 لاکھ روپے برآمد کئے، وزارت داخلہ

ہفتہ 16 جنوری 2016 09:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 16جنوری۔2016ء) وزارت داخلہ کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان کے نتیجے میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کردی گئی ہے جس کے مطابق دہشتگردی میں ملوث 332 مجرموں کو پھانسی دی گئی، 2159 دہشتگرد مارے گئے جبکہ 1724 گرفتار ہوئے، دہشتگردی میں ملوث تنظیموں کے لئے چاکنگ اور مالی رقوم کی فراہمی کے حوالے سے 322 گرفتاریاں ہوئیں اور 35کروڑ 65 لاکھ روپے برآمد کئے گئے ۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں وزارت داخلہ کی جانب سے پیش کی گئی تفصیلات کے مطابق خصوصی سماعت کی عدالتوں کو اس پروگرام کے تحت 148 مقدمات منتقل کئے گئے۔پلان کے تحت مسلح ملیشیاز اور اسلحہ کی نمائش میں کمی واقع ہوئی ہے۔ نیکٹا کے ادارے کو مضبوط اور فعال بنانے کے لئے اسے بجٹ فراہم کیا گیا ہے، جے آئی ٹی کے قیام اور اس کو فعال بنانے کے لئے پیشرفت جاری ہے۔

(جاری ہے)

نفرت انگیز تقاریر یا مواد پر 2337 مقدمات درج کئے گئے، جبکہ 2195 افراد گرفتار کئے گئے۔ 73 دکانیں سربمہر کی گئیں۔ لاؤڈ سپیکر کے غلط استعمال پر 9164 مقدمات درج کئے گئے۔ 9340 افراد گرفتار کئے گئے‘ 2452 آلات ضبط کئے گئے۔ چوتھے شیڈول پر 8195 افراد کا اندراج کیا گیا۔ 2052 افراد کی نقل و حرکت محدود کی گئی‘ مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے ڈیٹا فارم تیار کئے گئے۔

پنجاب میں 2 ‘ سندھ میں 167 اور خیبر پختونخوا میں 13 مدارس بند کئے گئے۔ الیکٹرانک میڈیا پر کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کی تشہیر سے سختی سے روکا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق فاٹا میں اصلاحات کے لئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، دہشتگردوں کے مواصلاتی نظام کا خاتمہ کرتے ہوئے نو کروڑ 83 لاکھ سمیں بلاک کی گئیں۔ کالعدم تنظیموں کی 933 یو آر ایلز اور دس ویٹ سائٹیں بند کی گئیں۔

پنجاب میں 1132 سخت گیر موقف رکھنے والے عناصر کی نشاندہی کی گئی، اشتعال انگیز تقاریر اور سہولت کاری پر 649 افراد کی نشاندہی کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق کراچی میں آپریشن کیا جارہا ہے جس سے ٹارگٹ کلنگ میں 53 فیصد، قتل میں 50 فیصد‘ دہشتگردی میں تیس فیصد‘ راہزنی میں تیس فیصد اور بھتہ خوری میں 56 فیصد کمی آئی ہے۔ 69179 مجرمان گرفتار کئے گئے، 890 دہشتگرد گرفتار کئے گئے۔ 976 اشتہاری مجرم گرفتار کئے گئے۔ 10462 مفرور اور 124 اغواء کار قانون کی گرفت میں لئے گئے۔ 545 بھتہ خور پکڑے گئے۔ 1834 قاتل گرفتار اور 16304ہتھیار برآمد ہوئے۔ بلوچستان میں فراریوں اور مجرموں کی جانب سے سرنڈر اور مفاہمت کا عمل جاری ہے۔ افغان پناہ گزینوں کی رجسٹریشن کے لئے 25 مراکز قائم کئے گئے۔