کراچی سے 80فیصد جرائم ختم ،دہشتگردی کو جڑ سے ختم کردینگے،قائم علی شاہ،کہ آئین اور قانون کی پاسداری ضروری ہے، سندھ اسمبلی میں پاس ہونے والے پراسیکیوشن بل سے متعلق غلط تاثر دیا جا رہا ہے، پولیس نے دہشتگردی کے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا ، وزیر اعلیٰ سندھ کا پولیس ٹریننگ سینٹرمیں ایلیٹ فورس کے 28 ویں بیچ کی پاسنگ آوٴٹ پریڈ سے خطاب

اتوار 17 جنوری 2016 04:33

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 17جنوری۔2016ء)وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ آئین اور قانون کی پاسداری ضروری ہے، سندھ اسمبلی میں پاس ہونے والے پراسیکیوشن بل سے متعلق غلط تاثر دیا جا رہا ہے،کراچی سے 80فیصد جرائم ختم ہوگئے ،دہشتگردی کو جڑ سے ختم کردینگے ، پولیس نے دہشتگردی کے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا۔قائم علی شاہ نے ان خیالات کا اظہار رزاق آباد پولیس ٹریننگ سینٹرمیں ایلیٹ فورس کے 28 ویں بیچ کی پاسنگ آوٴٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کی قربانیوں کا احساس ہے ،ایپکس کمیٹی میں باتیں ہوئیں کہ پراسیکیوشن کمزور ہے ، پراسیکیوشن کو ضرور مضبوط ہونا چاہیے۔

پراسیکیوٹر چالان سے پہلے ہی دیکھ لے کہ یہ ایسا کیس ہے ،چالان بنتا ہے۔

(جاری ہے)

اگر پراسیکیوٹر سمجھتے ہیں کہ کیس میں جان نہیں ہے تو پھر وہ کورٹ کو بتاسکتاہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں پاس ہونے والے پراسیکیوشن بل سے متعلق غلط تاثر دیا جا رہا ہے۔کرمنل پراسیکیوشن سروسز ترمیمی بل میں فائنل اتھارٹی کورٹ ہی ہے ، فیصلہ تو کورٹ نے ہی کرنا ہے ،ثبوت کے بغیر کسی پرالزام لگانا اچھی بات نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نے امن و امان اور دہشت گردی کے حوالے سے پولیس نے بہتر کارکردگی دکھائی۔ حکومت اور پولیس مل کر دہشت گردی کا خاتمہ کریں گے۔ سندھ کے عوام کا تحفظ ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ کا مزید کہنا تھا حکومت نے پولیس شہداء کے خاندانوں کو معاوضہ ادا کیا ہے۔ پولیس جوانوں کیلئے ہم نے فنڈز 12 ارب روپے سے بڑھا کر 60 ارب کر دیئے ہیں اور امید ہے کہ پولیس سندھ اور پاکستان کے عوام کی توقعات پر پوری اترے گی۔

آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے اس موقع پر کہا کہ کراچی آپریشن میں گذشتہ سال 700 سے زائد مجرم مارے گئے ، 12 ہزار سے زائد ملزمان گرفتار ہوئے جن میں انتہائی مطلوب دہشت گرد بھی شامل ہیں۔آئی جی سندھ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ آپریشن سے کراچی میں نمایاں کامیابی حاصل ہوئی ہے ،آپریشن کے سبب ہی شہر کی روشنیاں بحال ہوئیں۔آپریشن کے باعث دہشت گردی میں 80 فیصد کمی آئی۔ٹارگٹ کلنگ اور قتل کی وارداتوں میں 55 فیصد کمی ہوئی۔بھتہ خوری کے واقعات میں 53 فیصد کمی ہوئی۔آئی جی سندھ نے مزید کہا کہ اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں 98 فیصد کمی آئی۔اندرون سندھ اغوا برائے تاوان کی وارداتیں تقریبا ختم ہوچکی ہیں،ہائی پروفائل کیسز کے ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔