چھوٹے مقدمات نیب کو بجھوا دیئے، اربوں کی کرپشن والے آزاد پھر رہے ہیں،سپریم کورٹ،نیب میں برطرف افسران کام کر رہے ہیں ، 10 کروڑ کی کرپشن میں ملوث ملزمان کو ایک کروڑ لے کر چھوڑ دیا جاتا ہے،جسٹس امیر ہانی مسلم،عدالت نے اشفاق اور زوا کی ضمانت کے مقدمے میں ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا ملزمان کو مقدمے کی سماعت تک گرفتار نہ کرنے کا حکم

منگل 19 جنوری 2016 08:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 19جنوری۔2016ء) سپریم کورٹ میں چکوال کے ایک پٹواری کی بدعنوانی اور ساتھی ملزمان کی ضمانت کے مقدمے میں تین رکنی بنچ کے سربراہ جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا ہے کہ نیب میں برطرف افسران تاحال موجود ہیں اور کام کر رہے ہیں ، 10 کروڑ روپے کی کرپشن میں ملوث ملزمان کو ایک کروڑ روپے لے کر چھوڑ دیا جاتا ہے وہی ملزم اگلی بار 20 کروڑ روپے کی بدعنوانی کرتا ہے ۔

سیاسی طور پر نشانہ بنانے کے لئے چھوٹے چھوٹے مقدمات بھی نیب کو بجھوا دیئے جاتے ہیں جبکہ اربوں روپے کی کرپشن والے آزاد پھر رہے ہیں اور انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے اگر نیب نے یہ کام کرنے ہیں تو کیوں نہ اس نیب قانون کو ہی کالعدم قرار دے دیا جائے ۔ انہوں نے یہ ریمارکس پیر کے روز دیئے ہیں عدالت نے برطرف افسران کے دوبارہ کام کرنے کے حوالے سے نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین نیب سے اس حوالے سے تفصیلات طلب کی ہیں عدالت نے ملزمان اشفاق احمد اور زوار احمد کی ضمانت کے مقدمے میں ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے ملزمان کو مقدمے کی سماعت تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا ہے ۔

(جاری ہے)

دوران سماعت پراسیکیوٹر جنرل نیب نے بتایا پلی بار گین کا طریقہ نیا نہیں ہے یہ ہمارے قواعد و ضوابط کا حصہ ہے جہاں تک برطرف افسران کے دوبارہ کام کرنے کا تعلق ہے تو یہ ماضی کی باتیں ہیں اس لئے انہیں اس بارے تفصیلات معلوم نہیں ہیں ۔ انہوں نے پٹواری راجہ یوسف کے شریک ملزمان اشفاق احمد اور زوار احمد کی ضمانت کے خلاف دلائل دیئے ۔ عدالت نے نیب سے برطرف افسران کے دوبارہ کام کرنے سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی ۔

متعلقہ عنوان :