اتحادیوں کی مشاورت کے بغیر ایران سے بات نہیں کرسکتے،سعودی کابینہ، سعودی کابینہ نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی ختم کرانے کے وزیراعظم اور آرمی چیف کو کوششوں کو سراہا

بدھ 20 جنوری 2016 07:20

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20جنوری۔2016ء)سعودی عرب اورایران کی حالیہ کشیدگی کوختم کرانے کیلئے وزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے جوکوششیں شروع کی ہیں سعودی فرمانرواشاہ سلمان اوراس کی کابینہ نے سراہتے ہوئے ان پرواضح کیاہے کہ سعودی عرب اپنے اتحادیوں کی مشاورت کے بغیرایران سے کوئی بھی بات نہیں کرسکتا،سعودی عرب کے فرمانرواشاہ سلیمان ،وزیرخارجہ اوروزیرداخلہ نے پاکستان کے وزیراعظم اورچیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کی طرف سے سعودی عرب اورایران کے مابین حالیہ بڑھتی ہوئی تلخی کوختم کرانے کیلئے جواقدامات اٹھائے ہیں اس پرسعودی حکومت نے پاکستان اورمسلح افواج کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ ہم پاکستان اورپاکستانی عوام کوقدرکی نگاہ سے دیکھتے ہیں مگراس وقت پاکستان کی طرف سے کی جانے والی میزبانی جس میں ایران اورسعودی عرب کے حکام شامل ہوں اس وقت تک مشکل ہے جب تک سعودی عرب اپنے اتحادیوں کواعتمادمیں نہیں لے لیتا۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے کے مطابق وزیراعظم پاکستان نے سعودی حکام سے کہا کہ انہوں نے قبل ازیں بھی 1997ء میں ایران اورسعودی عرب کے اختلافات ختم کرانے میں نہ صرف اسلام آبادمیں اہم کرداراداکیاتھابلکہ ایرانی صدرہاشمی رسفنجانی اورسعودی عرب کے ولی عہدشاہ عبداللہ کے درمیان ملاقات بھی کروائی تھی جس سے نہ صرف سفارتی تعلقات بحال ہوئے اورایک عرصہ تک دونوں ممالک کے درمیان بھائی چارے کی فضاء پیداہوئی ،سعودی حکومت نے وزیراعظم نوازشریف اورجنرل راحیل شریف کی حالیہ کوششوں پرشکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ وہ ایران سے بات کرلیں ان کی بات کے بعدانہیں آگاہ کیاجائے تاکہ اس کی روشنی میں سعودی حکومت عرب ممالک کے ساتھ بات چیت کرکے اپنے فیصلے سے انہیں آگاہ کرے ،خبر رساں ادارے کوسعودی ذرائع نے بتایاہے کہ آئندہ چندیوم میں سعودی حکومت وزیراعظم اورجنرل راحیل شریف کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کامثبت جواب دے گی