49ارب ڈالر سی پیک منصوبہ گیم چینجر ہے، نوازشریف ،منصوبے کے ملک کی پھلتی پھولتی معیشت پر دور رس اثرات مرتب ہو ں گے،آپریشن ضرب عضب سے ملک میں امن کی بحالی کیلئے زبردست نتائج برآمد ہوئے ہیں ،وزیراعظم کا عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر مختلف تقاریب سے خطاب

ہفتہ 23 جنوری 2016 09:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 23جنوری۔2016ء) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ 49ارب ڈالر کا سی پیک منصوبہ گیم چینجر ، اہمیت کا حامل ہے جس کی بدولت ملک کی پھلتی پھولتی معیشت پر دور رس اثرات مرتب ہو ں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چھیالیسویں ورلڈ اکنامک فورم کی سائیڈ لائن پر ورلڈ پاتھ فائنڈر گروپ کے اکرام سہگل اور ضرار سہگل کی طرف سے دیئے گئے ناشتے کی تقریب میں کیا جس میں دنیا کے صف اول کے کاروباری ، طالع آزما صحافی اور دیگر شعبوں سے وابستہ قابل ذکر افراد نے بھی شرکت کی ۔

وزیراعظم نے کہا کہ جہاں سی پیک منصوبہ چین کو وسط ایشیائی ریاستوں مشرق وسطی اور افریقہ تک بہتر رسائی کی سہولت فراہم کرتا ہے، اس منصوبے کی بدولت ٹرانسپورٹیشن مشرقی وسطی او ر افریقہ تک شاہراہوں کی تعمیر اور اور توانائی کے میدانوں میں ترقی ہوگی ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے مزید کہا کہ ایسے منصوبے سے نہ صرف پاکستان اور چین فائدہ اٹھائینگے بلکہ خطہ وسط ایشیاء سے لے کر مشرق وسطیٰ تک افریقہ اس منصوبے سے فائدہ اٹھائیں گے اور اس لئے یہ منصوبہ گیم چینجر ہے۔

وزیراعظم نے مسلح افواج کی ملک میں دہشتگردوں کیخلاف جاری جنگ میں خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک میں جاری آپریشن ضرب عضب سے ملک میں امن کی بحالی کیلئے زبردست نتائج برآمد ہوئے ہیں وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے فوجی جوانوں کی عظیم قربانیوں کے بغیر ایسا ہونا ناممکن تھا ایک عشرے سے ڈیوس میں اجتماعات کی میزبانی کرنے والے اکرم سہگل کی کاوشوں کی تعریف کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اپنی نوعیت کا یہ منفرد ایونٹ جس میں پاکستان کا احاطہ کیا گیا انفرادی سطح پر قابل ستائش بزنس کی کاوش ہے ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پاکستانی معیشت کا ایک جائزہ پیش کیا اور ملک اور معیشت کو درپیش چیلنجوں اور مواقع کو بیان کیا ایونٹ میں ڈبلیو ای ایف کے جن نمایاں شرکاء نے شرکت کی ان میں ہاورڈ یونیورسٹی کے ڈیوڈ ای بلوم آئی آئی ایس ایس کے جان چپ مین ، بحرین پٹرولیم کمپنی کے شیخ رحمان الخلیفہ ابراج گروپ کے عارف ایم نقوی ، ہیومن رائٹس واچ کی کینتھ روتھ واشنگٹن پوسٹ کی ایلزبتھ جی ویماؤتھ سوئس ایشین چیمبر آف کامرس کے ارس لسٹن برگر اور کنگز کالج کے گوانگ شامل تھے ۔

وزیراعظم محمدنواز شریف نے کہا ہے قدرتی وسائل اور جغرافیائی محل وقوعہ کی وجہ سے پاکستان کاروبار کے لیے بہترین ملک ہے ،ملک میں پائیدار ترقی کے لیے معاشی اصلاحات کر رہے ہیں اور معیشت کی بہتری کے لیے سرمایہ کاری توانائی اور علاقا ئی استحکام ترجیحات ہیں،خطے میں ترقی و خوشحالی امن سے منسلک ہے ، ملک میں سرمایہ کاری کا فروغ ،توانائی بحران کا خاتمہ اور علاقا ئی استحکام ہمارے ایجنڈے میں سر فہرست ہے ،پاکستان بھارت سمیت خطے کے تمام ممالک سے کوشگور تعلقات کا خواہاں ہے ، افغانستان میں استحکام سے خطے میں خوشحالی آئے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمہ کے روز ڈیووس میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ہے ،وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ ، ہم ملک میں سرمایہ کارانہ دوست پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں اور خطے کی ترقی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں ، پاکستان آباد ی کے لحاظ سے دنیا کا چھٹا اوقدرتی وسائل کے لحا ظ سے دسواں بڑا ملک ہے ،پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے پنا مواقع موجود ہیں دیگر ممالک کے صعنت کار پاکستان میں سرمایہ کاری کر کے بے پناہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں ،،سماجی تحفظ کے نیٹ ورک کا دائرہ کا ر وسیع کیا گیا ہے ،ملک میں معیشت کی بہتری کے لیے تما م وسائل بروئے کار لا رہے ہیں ، غیرملکی سرمایہ داروں کو فل پروف سکیورٹی سمیت تمام سہولیات فراہم کر رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ ملک دہشت گردی اور انتہا پسندی کیخلاف موثر اقدامات سے امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی ،آ پریشن ضرب عضب کے نتیجے میں دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے اور دہشت گرد بھاگ رہے ہیں ،شمالی وزیر ستان میں دہشت گردوں کے نیٹ و رک اور انفراسٹرکچر توڑ دیئے گئے ہیں ،داخلی سلامتی کی صورتحال میں بہتری سے معشیت مستحکم ہو رہی ہے پائیدار ترقی کے لیے معاشی اصلاحات کر رہے ،پاکستان میں حقیقی تبدیلی آئی ہے اور اب ایک پر اعتماد ،محفوظ ملک ہے ، پاکستان کی شرح نمود دنیامیں 44ویں نمبر پر ہے ،حکومت پالیسیوں میں شفافیت پر یقین رکھتی ہے ، وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں سرمایہ کاری کا فروغ ،توانائی بحران کا خاتمہ اور علاقا ئی استحکام ہمارے ایجنڈے میں سر فہرست ہے ہیں انسانی وسائل کی ترقی پر خصوصی توجہ د ے رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ نوجونوں کی ترقی کے لیے یوتھ لون پرگرام شروع کیا ، خودانحصاری اور نجکاری پر پالیسی پرعمل پیرا ہیں ، لائن لاسز کو کم کیا جا رہا ہے ،وزیراعظم نے کہا کہ خطے میں ترقی و خوشحالی امن سے منسلک ہے ،بھارت سمیت تما م ممالک سے خوشگوار تعلقات کے خواہش مند ہیں خطے کا امن افغانستان کے امن سے جڑا ہے پاکستان افغانستان میں استحکام چاہتا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت نے ترقیاتی اخراجات کو دوگنا کیا ہے ،پاکستان خطے کے ممالک کے درمیان تونائی کے شعبے کی ترقی ،علاقائی رابطوں اور سرمایہ کاری کا فروغ چاہتاہے ،کاسا 1000اور طورخم جلال آباد شاہرہ سے بھی علاقائی رابطے مربوط ہونگے ، وزیراعظم نے کہا ہے کہ ملک میں لوڈشیڈ نگ کے خاتمے کے لیے سسنجید گی سے اقدامات کر رہے ہیں اور چین کی مدد سے پاکستان میں بجلی کے کئی منصوبے زیر تعمیر ہیں ، 2018تک 14ہزار میگاواٹ بجلی نظام میں مزید شامل ہو جائے گی ،پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ خطے کے ممالک کے لیے خوشحالی کا پیغام ہے ، پاکستان سمیت خطے کے تمام ممالک اس منصوبے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں ، منصوبے کی تکمیل سے پاکستان کے تمام صوبے ترقی کریں گے اور ہر گھر میں خوشحالی آئے گی ویژن دو ہزار 25کے تحت عوام کی ترقی اولین ترجیحی ہے۔