پشاور دھماکے سے مقامی مدرسے کے مہتمم سمیت 3افراد زخمی،دو زخمیو ں کی حالت تشویشناک،ریمورٹ کنٹرول بم سے مقامی مدرسے کے مہتمم کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا ، دھماکے میں افغان باشندہ قاری صلاح الدین انکا ڈرائیور اور محافظ زخمی ہوئے، پو لیس حکام

پیر 25 جنوری 2016 09:41

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 25جنوری۔2016ء ) خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاورکے نواحی علاقے پھندو روڈ پر میں گاڑی کے قریب دھماکے سے مقامی مدرسے کے مہتمم سمیت 3افراد زخمی ہو گئے ہیں جنہیں فوری طور پر قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں دو زخمیو ں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار کے روز تھانہ چمکنی کی حدود میں پھندو روڈ پر ریمورٹ کنٹرول بم سے مقامی مدرسے کے مہتمم کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا ہے جس میں گاڑی میں سوار قاری صلاح الدین سمیت دیگر تینوں مسافر زخمی ہو گئے ۔

دھماکے کی اطلاع موصول ہوتے ہی پولیس اور ریسکیو اداروں کے امدادی کارکن فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ، ریسکیو اہلکاروں نے تمام زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد ہسپتال منتقل کر دیا جہاں 2زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ،پولیس کے مطابق دھماکے میں افغان باشندہ قاری صلاح الدین انکا ڈرائیور اور محافظ زخمی ہوئے ہیں ،دھماکہ خیز مواد سڑک کنارے نصب کیا گیا تھا جونہی گاڑ ی موقع پر پہنچی تو دہشت گردوں نے ریموٹ کنٹرول سے دھماکہ خیز موادکو اڑا دیا ،بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی بم سڑک کنارے نصب تھا، ریموٹ کنٹرول کی مدد سے دھماکا کیا گیا۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق بارودی مواد ایک ریڑھی پر نصب تھا جبکہ دھماکے کے لیے 3 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ھماکے کے بعد سیکیورٹی اداروں نے متاثرہ مقام کو گھیرے میں لیا.ریموٹ کنٹرول دھماکے سے گاڑی نمبر ZE-525 بری طرح متاثر ہوئے جبکہ عینی شاہدین کے مطابق دھماکے سے گاڑی میں سوار افراد ہی زخمی ہوئے۔ریسکیو اہلکاروں کے مطابق دھماکے میں 3 افراد زخمی ہوئے جن کو پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا گیا.مطابق دھماکے کا نشانہ بننے والی گاڑی مقامی مدرسے روضتہ الاسلام کے مہتمم قاری صلاح الدین کی تھی، دھماکے میں قاری صلاح الدین سمیت ان کا گارڈ اور ڈرائیور زخمی ہوئے،بم حملے کی ذمہ داری فوری طور پر کسی گروپ کی جانب سے قبول نہیں کی گئی۔