آئی ایم ایف نے پاکستان سے ترقیاتی بجٹ 27فیصدکم کرنے کا مطالبہ کر دیا،مالی خسارہ کم کرنے کیلئے ترقیاتی پروگرام کیلئے مختص بجٹ 1513 ارب روپے سے کم کرکے 1111 ارب روپے کیا جائے، آئی ایم ایف،موجودہ مالی خسارے 5.8 فیصد پر آئی ایم ایف کو تحفظات،خسارہ جی ڈی پی کا 4.3 فیصد تک لایا جائے ،آئی ایم ایف کی ہدایت

جمعرات 28 جنوری 2016 10:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 28جنوری۔2016ء) آئی ایم ایف نے پاکستان سے مختص ترقیاتی فنڈز میں 27 فیصد کمی کرنے کا مطالبہ کردیاہے۔ مالی خسارہ کم کرنے کیلئے ترقیاتی پروگرام کیلئے مختص 1513 ارب روپے سے کم کرکے 1111 ارب روپے کرنے کامطالبہ کیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف نے مالی خسارہ جی ڈی پی کا 4.3 فیصد تک لانے کیلئے پاکستانی حکومت کو اقدامات کرنے کیلئے ہدایت کردی ہے۔

جبکہ موجودہ مالی خسارہ جی ڈی پی کا 5.8 فیصد ہے جس پر آئی ایم ایف کو تحفظات ہیں ۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت ترقیاتی فنڈ میں کمی کرنی ہوگی اور اس پروگرام کیلئے مختص کیا گیا 700 ارب روپے کے بجٹ کو کم کرکے 611 ارب روپے کرنا ہوگا۔ اس حوالے سے صوبوں کی ترقی کیلئے مختص کیا گیا بجٹ 813 ارب روپے سے کم کرکے پانچ سو ارب روپے کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

حکومت نے آئی ایم ایف کو مالی خسارہ کو رواں مالی سال کے اختتام تک جی ڈی پی کا 4.3 فیصد کرنے اور ایکسٹینڈڈ فنڈز فیسیلٹی پروگرام 2015-17 ء کے اختتام تک مالی خسارہ کو جی ڈی پی کا 3.5 فیصد کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی جس پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے آئی ایم ایف کو تحفظات ہیں۔ اس سلسلے میں آئی ایم ایف کے دیئے گئے تمام اہداف کو حاصل کرنے کیلئے روڈ میپ ظاہر کرنے کامطالبہ کیا ہے اور ترقیاتی بجٹ میں کمی کرکے مالی خسارہ کو مطلوبہ ہدف تک لانے پر زور دیا گیا ہے۔

مالی خسارہ کو ک مکرنے کیلئے حکومت نے عوام پر ٹیکس کا بوجھ ڈالنے کے ساتھ ساتھ عوام کو دیئے گئے تمام سبسڈی ختم کرنا شروع کردی ہیں۔ حکومت ناقص پالیسیوں کے باعث مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے اور سرکاری اخراجات کو ک مکرنے کی بجائے عوام پر ٹیکس کی مدمیں بوجھ ڈالا جارہا ہے۔ آئی ایم ایف کے طے کردہ اہداف کو حاصل کرنے کیلئے حکومت عالمی مارکیٹ میں گرتی ہوئی تیل کی قیمتون کا فائدہ عوام کو نہیں دے رہی۔

عالمی فندز میں تیل کی قیمت گزشتہ پچیس سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے مگر عوام کو پرانی قیمتون پر تیل فراہم کیا جارہا ہے۔ اس کی اصل وجوہات پاکستان کے مالی خسارہ کو کم کرنے کیلئے تمام ہربے کھیلے جارہے ہیں۔ حکومت پاکستان کی تمام ترکوششوں کے باوجود آئی ایم ایف کا دیا گیا ہدف حاصل نہ ہوسکا۔

متعلقہ عنوان :