پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں 5روپے فی لٹر کمی کا اعلان،کراچی میں امن کی بحالی تک رینجرموجود رہے گی،وزیراعظم،پاکستان، بھارت کے معاملات اچھے طریقے سے آگے بڑھ رہے تھے، ایک واقعے کی وجہ سے سیٹ بیک ہوا، تفتیش کے نتائج جلد سامنے آئیں گے،ہر حال میں ہم اسکی تہہ تک پہنچیں گے، دہشت گردی کے واقعات سے دہشتگرد اپنی موجودگی ثابت کرنا اور دکھانا چاہتے ہیں کہ ہم میں ابھی سکت باقی ہے، ہمارا عزم ہے کہ یہ سکت ختم کرکے دم لیں گے،میڈیا سے گفتگو

اتوار 31 جنوری 2016 10:43

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 31جنوری۔2016ء)وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے معاملات اچھے طریقے سے آگے بڑھ رہے تھے لیکن ایک واقعے کی وجہ سے سیٹ بیک ہواجس کی تفتیش ہورہی ہے اس کے نتائج جلد سامنے آئیں گے اور ہر حال میں ہم اس کی تہہ تک پہنچیں گے۔ ضر ب عضب اور قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد احسن طریقے سے جاری ہے اور اس سے دہشت گردی کے خاتمہ میں بڑا فرق پڑا ہے۔

سعودی عرب اور ایران کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی میں کمی کے پیش نظر کیا۔ 2013ء اور اس وقت کے حالات میں بہت فرق ہے۔ کراچی کے لوگ بھی سکھ کا سانس لے رہے ہیں۔ ہمارا مشن ہے کہ جب تک کراچی امن امن بحال نہیں ہوتا اسوقت تک رینجر کراچی میں موجود رہے گی۔ اقتصادی خود مختاری تک پہنچ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

2013ء میں پاکستانکے غیر ملکی زرمبالہ کے ذخائر کتنے تھے اور آج کتنے ہیں۔

پاکستان کے غیر ملکی زرمبالہ کے ذخائر اسوقت 21ارب ڈالرز سے اوپر ہیں۔ یک فروری سے پٹرول، ڈیزل اور مٹی کے تیل میں 5روپے فی لیٹر کی کمی کردی ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے گذشتہ روز میاں عامر محمود سے ان کے والد کی تعزیت کے بعد ان کی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم جلد دہشت گردی کی تہہ تک پہنچیں گے اور اسکا خاتمہ کرکے دم لیں گے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ گذشتہ دنوں پاکستان میں ہونیوالی ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس میں بھارت کے وزیر خارجہ شریک ہوئے جبکہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی بھی پاکستان آئے۔ لہٰذا معاملات تو اچھے طریقے سے آگے بڑھ رہے تھے۔ بد قسمتی سے اس دوران ایک ایسا واقعہ ہوگیا جس کی وجہ سے مذاکرات میں سیٹ بیک آیا۔ تفتیش کا عمل جارہی ہے اس کے نتائج سے قوم اور دنیا کو آگاہ کریں گے اور یقینا ہمارا فرض بنتا ہے کہ اگر کوئی ایسی حرکت ہو جس کا تعلق پاکستان کی سرزمین سے ہوا تو اس کی تہہ تک پہنچا جائے اور یہی بات ہم نے دنیا کو بھی کہی ہے۔

آپریشن ضرب عضب کے متعلق سوال پروزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کے جو واقعات ہوئے ہیں ان سے دہشت گردی کسی نہ کسی طور اپنی موجودگی کو ثابت کرنا چاہتے ہیں اور دکھانا چاہتے ہیں کہ ہم ابھی تک پوری طرح ختم نہیں ہوئے اور ہم میں ابھی تھوڑی بہت سکت باقی ہے لیکن ہمارا عزم ہے کہ ہم یہ تھوڑی بہت سکت ختم کرکے دم لیں گے۔ سعودی عرب اور ایران کے دورے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ دورہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازعہ کو کم کرنے کیلئے گیا اورپاکستان نے محسوس کیا کہ اس کشیدگی کو آگے نہیں بڑھنا چاہیے۔

اس وقت جو غلط فہمی دونوں ممالک کے درمیان پیدا ہوچکی اس کوکم کرنا ہماری اولین ترجیحی تھا۔ دونوں اطراف سے بات ہوئی اور ہماری خواہش ہے کہ دونوں ممالک جو بھی ان کے معاملات ہیں آپس مل بیٹھ کر طے کریں۔ نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے پیدا ہونے والے تحفظات پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کئی نکات پر ایکشن درست ہے اور کئی نکات پر ایکشن تیز کرنے کی مزید ضرورت ہے۔

ہماری کوشش اور پوری امید ہے کہ یہ کوشش اپنے منطقی انجام تک پہنچے۔ اقتصادی خود مختاری کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم اکنامک پالیسی پر عمل کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں۔ 2013ء میں جب ہم نے حکومت سنبھالی تو پاکستان کے فارن ایکسچینج کے ذخائر دو سے تین ارب ڈالر تھے جبکہ اس وقت یہ ذخائر بڑھ کر 21ارب ڈالرز سے زائد ہوچکے ہیں۔ لہٰذا اب اقتصادی اشاریوں میں بھی بہتری آئی ہے جس کا اعتراف دنیا نے بھی کیا ہے۔

بڑھتی ہوئی مہنگائی کے سوال پر میاں نواز شریف نے پٹرولیمی مصنوعات میں 5روپے فی لٹر کی کمی کا اعلان کیا اور انہوں نے کہا کہ اس سے یقینا مہنگائی میں کمی آئے گی۔معاشی ترقی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ حکومت کی پالیسی سے مہنگائی میں بھی کمی آنی شروع ہوگئی ہے۔ بجلی بھی سسٹم میں آنا شروع ہوگئی ہے ۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ لوڈشیڈنگ میں بھی بہت حد تک کمی آچکی ہے جس کی وجہ سے انڈسٹری کا پہیہ بھی چلنا شروع ہوگیا ہے اوافراط میں بھی کمی آئی ہے۔ شدت پسندوں کا خاتمہ تعلیم کے فروغ سے منسلک ہے۔ اس سوال پر انہوں نے کہا کہ اسوقت کوئی خوف نہیں ہے۔ اس وقت بھی خوف نہیں تھا جب یہ دھماکے زوروں پر تھے۔2013ء میں جب ہم نے اقتدار سنبھالا تب کے حالات دیکھیں اور اسوقت بہت بہتری ہوئی ہے۔

متعلقہ عنوان :