عزیر بلوچ کے اچانک ظہور کا مقصد پتا چل جائے گا ، معاملے پر ہمیں ڈرانے کی کوشش کی جارہی ہے،مولا بخش چانڈیو ،پیپلزپارٹی نے عزیر بلوچ سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے،ہم دہشت گردی میں ملوث ہیں نہ کسی کی سرپرستی کرتے ہیں بلکہ ہم تو آج بھی دہشت گردی کی مخالفت کرتے ہیں، وزیراعظم صاحب آپ جب جمہوریت کے لیے مارے مارے پھر رہے تھے تو صرف پیپلزپارٹی نے مدد کی ،تمام سازشوں، رکاوٹوں کے باوجود ہم وفاق کومضبوط کرنا چاہتے ہیں، خورشید شاہ حکومت کو آئینہ دکھارہے ہیں تو اس پر برا کیوں لگ رہا ہے، چوہدری نثار سیدھی بات کریں، وہ پہیلیوں میں کیوں بات کرتے ہیں،مشیر اطلاعات سندھ کی پریس کانفرنس

اتوار 31 جنوری 2016 10:50

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 31جنوری۔2016ء)مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہاہے کہ عزیر بلوچ کی گرفتاری کی باتیں کافی عرصے سے کی جارہی تھی لیکن اس کا اچانک ظہور ہوا ہے جس کا مقصد بھی پتا چل جائے گا تاہم اس معاملے پر ہمیں ڈرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ عزیر بلوچ کی گرفتاری کی باتیں کافی عرصے سے کی جارہی تھی لیکن اس کا اچانک ظہور ہوا ہے اس بات کا بھی پتا چل جائے گا، عزیر بلوچ جب کارکن تھا تب اسے سے ملاقاتیں ہوئیں تاہم اب اس کا تعلق ہماری جماعت سے نہیں، پیپلزپارٹی نے عزیر بلوچ سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عزیر بلوچ کو پیپلزپارٹی کے ساتھ جوڑا جائے تو میں اس سے انکارنہیں کرتا لیکن جب پارٹی عزیر بلوچ سے لاتعلقی کا اظہار کرے تو اسے اس نظریے سے لیا جائے جب کہ عزیربلوچ کے معاملے پرڈرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ہم دہشت گردی میں ملوث ہیں نہ کسی کی سرپرستی کرتے ہیں بلکہ ہم تو آج بھی دہشت گردی کی مخالفت کرتے ہیں تاہم حکومت میں آج بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو ماضی میں دہشت گردوں کی کھلی حمایت کرتے رہے ہیں۔

انہوں نے وزیراعظم نوازشریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ جب جمہوریت کے لیے مارے مارے پھر رہے تھے تو صرف پیپلزپارٹی نے مدد کی جب کہ وفاق سے تحفظات کا اظہار کرنا کوئی بغاوت نہیں ہے، تمام سازشوں، رکاوٹوں کے باوجود ہم وفاق کومضبوط کرنا چاہتے ہیں، وفاق کے استحکام پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خورشید شاہ حکومت کو آئینہ دکھارہے ہیں تو اس پر برا کیوں لگ رہا ہے، وہ اپوزیشن لیڈر ہیں کیا حکومت کی غلطیوں پر شہنائیاں بجائیں گے۔

مشیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر پورے پاکستان میں عملدرآمد ہونا چاہیے، ملک میں جتنے آپریشن اور قانون ہیں وہ پورے ملک کے لیے ہونے چاہئیں جب کہ جتنی دہشتگردی پنجاب میں ہے اور کسی صوبے میں نہیں لیکن صرف سندھ میں ہی نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد ہورہا ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر وزیرداخلہ چوہدری نثار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری نثار سیدھی بات کریں، وہ پہیلیوں میں کیوں بات کرتے ہیں، وہ اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے الزامات لگا رہے ہیں جب کہ وزیرداخلہ کا یہ کہنا درست ہے کہ ہم نفسیاتی جنگ ہارچکے ہیں، ان کا بیان قوم کو مایوس کررہا ہے،اگر آپ نفسیاتی جنگ ہارگئے تو پھر یہاں کیا کررہے ہیں جہاں جانا ہے جائیں